16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

ماہرین نے ہندوستان میں روزگار پیدا کرنے سے متعلق حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا

Experts Discussed Employment Generation Strategies in India
Urdu News

نئی دہلی، ، ہمارے ملک کی آبادی دنیا کی سب سے زیادہ نوجوان پر مشتمل آبادی ہے اور ہر نوجوان کو نوکری چاہئے۔ ہماری آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی، اگرچہ ہم نے روزگار پیدا کرنے کی سمت میں فوری طور پر قدم نہیں اٹھائے’’۔ ان خیالات کا اظہار آج محنت اور روزگار کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب سنتوش کمار گنگوار نے کیا۔ وزیر موصوف نوئیڈا میں واقع وی وی گری نیشنل لیبر انسٹی ٹیوٹ، نوئیڈا (وی وی جی این ایل آئی) کے زیر اہتمام مذکورہ موضوع پر ماہرین کے تبادلہ خیال سیشن سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت اور وزارت ہنر کے فروغ اور روزگار پیدا کرنے کے مواقع کی صحیح سمت میں رواں ہے۔ اس موقع پر وزیر موصوف نے گذشتہ ایک برس کے دوران نوٹ بندی کے تاریخی فیصلے کے اچھے نتائج اور اس سے پیدا ہونے والے روزگار کے نئے مواقع کا ذکر کیا۔جناب گنگوار نے مزید بتایا کہ گذشتہ ایک برس میں ای پی ایف او اور ای ایس آئی سی کے مستفیدین کی تعداد بڑھ کر ایک کروڑ ہو گئی ہے۔ اس موقع پر، جناب گنگوار نے وی وی جی این ایل آئی کی 4 اشاعتوں کا اجراء کیا اور ادارے کے نوتعمیر شدہ بلاک کا افتتاح بھی کیا۔

اس موقع پر، محنت اور روزگار کی وزارت کی سکریٹری، محترمہ ایم ستیہ وتی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہر سال 10 ملین نوجوان ہماری آبادی میں شامل ہو جاتے ہیں اور نوکریوں کی تلاش کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے نوجوانوں میں بازار میں روزگار حاصل کرنے کے لئے درکار ہنر نہیں ہے۔ تقریباََ 1.17 کروڑ نوجوانوں کو حالیہ ماضی میں ہنر کی تربیت دی گئی ہے اور 920 جاب فیئر منعقد کئے گئے ہیں جہاں ان نوجوانوں کا کسی صنعت یا ادارے میں پلیسمنٹ کیا گیا ہے۔ محترمہ ستیہ وتی نے حاملہ خواتین ورکروں کو 26 ہفتوں کی زچگی سے متعلق تعطیلات جیسے اہم قانون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بہت سے آجر 26 ہفتوں کی پیڈ چھٹیاں نہیں دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماہرین کو اس سے متعلق اپنی تجاویز پیش کرنی چاہئیں۔

اس سیشن میں ، آئی ایل او نیتی آیوگ، دہلی  یونیورسٹی کے انسانی فروغ کے ادارے، وزارت زراعت اور ڈبلیو سی ڈی اور دیگر اداروں کے ماہرین کا خیر مقدم کرتے ہوئے  وی وی  جی این ایل آئی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ایچ سری نواسن نے امید ظاہر کی کہ ماہرین سے کچھ بہت اہم اور ثمرآور تجاویز اور مشورے حاصل ہوں گے جنہیں محنت اور روزگار کی وزارت کو مزید غور و خوض اور نفاذ کے لئے بھیجا جائے گا ۔

 

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More