نئی دہلی، ماہی پروری ، مویشی پروری اورڈیری کے مرکزی وزیرجناب گری راج سنگھ نے آن لائن کورس موبائیل ایپ متسیہ سیتوکاآج آغاز کیا۔ نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ حیدرآباد کی مالی امداد سے اس ایپ کو آئی سی اے آر-سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف فریش واٹر ایکواکلچر ( آئی سی اے آر-سی آئی ایف اے ) نے تیارکیاہے ۔ آن لائن کورس ایپ کا مقصد ملک کے ماہی گیروں کو جدید فریش واٹرایکواکلچرٹکنالوجی سے فیض پہنچاناہے ۔
متسیہ سیتو ایپ اقسام کے اعتبارسے /موضوع کے اعتبارسے خود سیکھنے کا آن لائن کورس ماڈیولس ہے ۔ جہاں نامورایکواکلچرماہرین نے بریڈنگ سے متعلق عملی مظاہرہ کرکے اور بنیادی تصورکو پیش کیاہے ۔ ہرکورس کا ماڈیول کامیابی کے مکمل کرنے پر ایک ای-سرٹیفیکٹ تیارکیا جاتاہے ۔ماہی گیر اس ایپ کے ذریعہ اپنے شکوک وشبہات بھی دورکرسکتے ہیں اورماہرین سے مخصوص مشورے حاصل کرسکتے ہیں ۔
اس موقع پراظہارخیال کرتے ہوئے جناب گری راج سنگھ نے کہاکہ ماہی گیروں کی صلاحیت سازی ملک میں ٹکنالوجی پرمبنی ایکواکلچر کے فروغ کاایک نہایت اہم حصہ ہے ۔ انھوں نے زوردیتے ہوئے کہاکہ اورنامنٹل فشریز، سی ویڈ کلچر، فیڈ پریپریشن سے متعلق ماڈیول اور پوسٹ ہارویسٹ ویلیو ایڈیشن سمیت مختلف سرگرمیوں پر تربیت فراہم کی جانی چاہیئے ۔ انھوں نے تربیت فراہم کرتے ہوئے کامیاب کسانوں کی معلومات شامل کرنے پرزوردیا۔
انھوں نے کہاکہ یہ ایپ یقینی طورپرکسانوں کی آسانی کے لئے بہتربندوبست کی پریکٹسیز اورٹکنالوجیوں کے بارے میں سیکھنے میں کسانوں کے لئے مدد گارثابت ہوگا۔ یہ ایپ فریقوں خصوصاًماہی گیروں، فشرس ، نوجوانوں اور ملک بھرمیں صنعت کاروں میں مختلف اسکیموں کے بارے میں تازہ معلومات جاننے کا ایک اہم وسیلہ ثابت ہوسکتاہے ۔ انھوں نے اس اعتماد کا اظہارکیاکہ یہ ایپ سیکھنے کے لئے کسانوں کے واسطے ایک زبردست پلیٹ فارم کے طورپرکام کرے گا۔
تقریب کے دوران مرکزی وزیرنے ملک میں مختلف مقامات سے آئے ماہی گیروں کے ساتھ بات چیت کی اوران سے معلومات حاصل کیں ۔ انھوں نے کامیاب ماہی گیروں سے یہ بھی کہاکہ وہ نافذ کئے گئے پروجیکٹوں کے ویڈیوز دستیاب کرائیں ۔ جوایک سے دومنٹ تک کے ہیں ۔
کسانوں کے فائدے کے لئے اس ایپ کو لانے میں آئی سی اے آر-سی آئی ایف اے اوراین ایف ڈی بی کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے مرکزی وزیرنے کہاکہ اس ایپ کو مقبول عام بناناچاہیئے اوریہ ایپ ملک میں ہرماہی گیرتک پہنچناچاہیئے ۔
ماہی پروری ، مویشی پروری اورڈیری کے وزیرمملکت جناب پرتاب سنگھ سارنگی ، ماہی پروری کے محکمے کے سکریٹری جناب جے این سوائن ، اور ماہی پروری کے محکمے کے سینئرافسران بھی موجود تھے ۔