نئی دہلی، اقلیتی امور کے وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج کہا ہے کہ ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘‘ ایک نعرہ نہیں ہے بلکہ یہ ’راشٹرنیتی ‘ہے اور ’ہمہ گیر ترقی‘ جوکہ مودی سرکار کا ’راج دھرم‘ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران حکومت نے غریبوں اور کمزور طبقات کے وقار کے حصے کے طور پر ترقی کی ہے اور انہیں سڑک، بجلی، پانی، روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کئے ہیں۔
وزیر موصوف آج رام پور کے سول لائنس کے آدرش رام لیلا گراؤنڈ میں خطاب کررہے تھے جہاں انہوں نے کثیر شعبہ جاتی ترقیاتی پروگرام (ایم ایس ڈی پی) کے تحت بلاسپور ، سوار ، سیدنگر ، شاہ آباد اور چمرووا میں حکومت اترپردیش کے اقلیتی بہبود اور وزارت اقلیتی امور کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھ رہے تھے اور افتتاح کررہے تھے۔
جناب نقوی نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی ’’انکلوسیو گروتھ‘‘ کے تئیں پابند عہد ہے اور انہوں نے گاؤں میں غریبوں ، کسانوں، نوجوانوں ، اقلیتوں اور خواتین کی فلاح بہبود کو یقینی بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’منھ بھرائی کے بغیر بااختیار بنانے‘‘ اور ’’ وقا ر کے ساتھ ترقی کی ہماری پالیسی کی وجہ سے اقلیتوں سمیت سماج کے تمام طبقات کے درمیان اعتماد اور ترقی کا ماحول پیدا ہوا ہے۔
اپنی وزارت کی حصولیابیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ 48 ماہ کے دوران میٹرک سے قبل ، میٹرک کے بعد ، میرٹ کم مینس، مفت کوچنگ جیسے متعدد وظیفے ، ’’بیگم حضرت محل، لڑکیوں کے وظیفے‘ اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والے 2 کروڑ 66 لاکھ طلباء کو دئے گئے ہیں۔ ’’سیکھو اور کماؤ‘‘ ’’استاد‘‘ ’نئی منزل ‘‘ ’ غریب نواز ہنر مندی کے فروغ کی اسکیم‘ کے ذریعے پانچ لاکھ 44 ہزار 994 نوجوانوں کو روزگار پر مبنی ہنر مندی کے فروغ کی تربیت ، روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ گزشتہ ایک سال کے دوران ’’ہنر ہاٹ‘‘ ’نئی روشنی اسکیم‘ کے ذریعے ایک لاکھ 18 ہزار دستکاروں کو روزگار اور روزگار کے مواقع فراہم کئے گئے ہیں۔ دو لاکھ 95 ہزار اقلیتی فرقے سے تعلق رکھنے والی خواتین کو قیادت کی تربیت دی گئی ہے۔ ایک کروڑ 21 لاکھ طالبات کو متعدد وظیفے دئے گئے ہیں۔
کثیر شعبہ جاتی ترقیاتی اسکیم (ایم ایس ڈی پی ) کے تحت 303 کثیر مقصدی کمیونٹی سینٹرس ’’سدبھاؤمنڈپ‘‘ گروکُل قسم کے 68 رہائشی اسکول ، کسانوں اور دستکاروں کے لئے 436 مارکیٹ شیڈ، 11 ڈگری کالج، 469 کلاس رومس، 163 لڑکیوں کے ہوسٹل ، 53 آئی ٹی آئی ، 874 اسکولوں کی عمارتیں اور 16 ہزار 297 اضافی کلاس رومس تعمیر کئے گئے ہیں۔
اپنا روزگار اور تعلیم کے لئے قرض اور مائیکروفائنانس اسکیموں کے تحت موجودہ حکومت نے قومی اقلیتی ترقی مالی کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) کی وساطت سے 6.33 لاکھ کنبوں کو اپنا روزگار اور تعلیم کا موقع فراہم کیا ہے۔ اقلیتوں کو تعلیم اور روزگار کے مقصد کے لئے رعایتی قرضوں کے طور پر 1979 کروڑ روپے دئے گئے ہیں۔ جناب نقوی نے مزید کہا ہے کہ حج کے پورے عمل کو عازمین کی سہولت کے مطابق اور شفاف بنانے کے لئے متعدد اصلاحات کی گئی ہیں۔ اس سال ایک لاکھ 75 ہزار 25 ہندوستانی مسلمان فرائض حج کی ادائیگی کے لئے جائیں گے۔ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ عازمین حج کو آمد ورفت کی جگہ کے انتخاب کا موقع دیا گیا ہے اور خواتین محرم کے بغیر حج کے لئے جارہی ہیں۔ حج سبسڈی ختم کئے جانے کے باوجود 2018 میں گزشتہ سالوں کے مقابلے میں ہوائی کرایہ کم دینا پڑرہا ہے۔
اس موقع پر حکومت اترپردیش کے اقلیتوں کے امور کے وزیر مملکت جناب بلدیو سنگھ اولاک، اقلیتوں کے فلاح وبہبود کے محکمہ کی پرنسپل سکریٹری محترمہ مونیکا گرگ، ریاست کے اعلیٰ حکام اور اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔