نئی دلّی ، میڈیا میں اس طرح کی خبریں آئی ہیں کہ مذہبی اداروں میں فراہم کئے جانے والے مفت کھانے پر جی ایس ٹی کا اطلاق ہوگا۔ یہ خبر مکمل طور پر غلط ہے۔ مفت فراہم کئے جانے والے اس طرح کے کھانے پر کوئی جی ایس ٹی لاگو نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ مذہبی مقامات مثلاً مندروں، مسجدوں، گرجا گھروں، گرودواروں اور درگاہوں وغیرہ پر دیے جانے والے پرساد پر نہ تو جی ایس ٹی لگے گا اور نہ ایس جی ایس ٹی اور نہ ہی آئی جی ایس ٹی۔
لیکن اس طرح کے پرساد بنانے میں استعمال ہونے والے سامان اور فراہم کی جانے والی خدمات پر جی ایس ٹی کا اطلاق ہوگا۔ اس سامان میں چینی، سبزیاں، تلہن، گھی، مکھن اور سامان کی فراہمی کے لئے ٹرانسپورٹ کی خدمات وغیرہ شامل ہیں۔ اس سامان اور اس طرح کی خدمات کا کئی طرح سے استعمال ہوتا ہے۔ جی ایس ٹی کے تحت اس طرح کے سامان میں استعمال ہونے والی چینی کے لئے الگ سے ٹیکس کی شرح عائد کرنا مشکل ہے۔
اس کے علاوہ جی ایس ٹی کے نفاذ کے کئی مرحلے ہیں اور آخر میں استعمال ہونے والے سامان پر استثنات یا رعایتیں دینا مشکل ہے۔ اس لئے مذہبی اداروں کی طرف سے پرشاد یا مفت کھانا فراہم کرنے میں استعمال ہونے والی اشیاء یا خدمات کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھنا مشکل ہوگا۔