17 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مراقش اور ہندوستان قانونی اور تجارتی معاملات میں باہم تعاون کرنے پر رضامند ہوئے

Urdu News

نئیدہلی، مراقش اور ہندوستان نے کل شہری اور تجارتی عدالتوں میں مزید باہمی قانونی امداد سے متعلق ایک معاہدے پر دستخط کئے۔ اس موقع پر قانون و انصاف، نیز مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد اور ان کے مراقش کے ہم منصب وزیرانصاف محمد عزیر موجود تھے۔ دونوں ملکوں کے مابین یہ معاہدہ سمن، عدالتی دستاویزات ، گزارشات کے خطوط، عدالتی فیصلوں اور ثالثی ایوارڈ کی عمل آوری جیسے خدمات میں باہمی اشتراک و تعاون کو مستحکم کرے گا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ ہندوستان مراقش کے ساتھ باہمی اشتراک و تعاون کے شعبوں کو بڑھانے کی ضرورت پر یقین رکھتا ہے اور دونوں ملکوں کے درمیان شہری اور تجارتی معاملات میں اشتراک و تعاون کے مختلف پہلوؤں کو توسیع دینے کی اہمیت کو محسوس کرتا ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان مجوزہ معاہدے کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:

1-سمن اور دیگر عدالتی دستاویزات یا طریقہ کار کی خدمات۔

2-شہری معاملات میں ثبوت لینا۔

3-دستاویزات کو پیش کرنے کا عمل ، دستاویزات کی شناخت اور جانچ پڑتال اور ریکارڈنگ۔

4-شہری معاملات میں ثبوت لینے کیلئے گزارشات خطوط پر عمل درآمد۔

5-ثالثی ایوارڈ کی شناخت اور نفاذ۔

نیشنل انفارمیٹکس سنٹر (این آئی سی) ، حکومت ہند اور وزارت انصاف، مملکت مراقش کے درمیان جدید کاری اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کے شعبے میں اشتراک و تعاون سے متعلق رضامندی کے ایک مشترکہ اعلانیہ پر بھی دستخط کئے گئے۔ اس کا مقصد ای-گورنینس کو مستحکم کرنا ہے۔ اس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے عدالتوں کی جدیدکاری کرنا شامل ہے۔ دونوں ممالک بہترین طریقۂ کار کے تبادلے، حکام اور ماہرین کے فیلڈ دورے اور اسی طرح کے دیگر ذرائع ، جن پر فریقین کا آپسی اتفاق رائے ہو، کے ذریعہ باہمی مفادات کے وسیلے کے طور پر آئی ٹی کا استعمال کریں گے۔

سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانس کمپیوٹنگ (سی ڈی اے سی) ، حکومت ہند نے مراقش کے کاسابلانکا میں انفارمیشن ٹیکنالوجی میں مہارت کا ایک مرکز قائم کیا تھا۔ اس مہارت کے مرکز کا افتتاح 7؍مئی 2018 کو عمل میں آیا تھا۔ اس سنٹر میں 193طلباء میں، 10 طلباء پہلے ہی نجی اور سرکاری شعبوں میں نوکریاں حاصل کر چکے ہیں۔

اس معاہدے سے دونوں ملکوں کے شہریوں کو فائدہ ہوگا۔ علاوہ ازیں  اس معاہدے سے دونوں ملکوں کے مابین دوستی کے رشتوں کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کی بھی تکمیل ہوگی اور شہری تجارتی معاملات میں سودمند اشتراک و تعاون قائم ہو سکے گا ، جو کہ اس معاہدے کی اصل روح ضرورت اور زبان ہے۔ ہندوستان اور مراقش کے درمیان 14ویں صدی عیسوی سے ہی تاریخی روابط اور تعلقات ہیں، جب تانگر سے تعلق رکھنے والے مشہور سیاح اور مصنف بن بطوطہ نے ہندوستان کا سفر کیا تھا۔ عہد وسطیٰ کے ہندوستانی معاشرے سے متعلق ان کی تجویزیں ہندوستان اور مراقش سے متعلق اہم معلومات کی  اہم مآخذ ہیں۔ جدید دور میں ہندودستان اقوام متحدہ میں مراقش کی آزادی کی تحریک کو تعاون فراہم کرنے میں کافی سرگرم رہا۔ فرانس سے آزادی حاصل ہونے کے بعد ہندوستان نے 20؍جون 1956 کو ایک آزاد ملک کی حیثیت سے مراقش کو تسلیم کیا۔ بعدازاں ہندوستان نے 1957 میں مراقش میں اپنا سفارتی مشن قائم کر دیا۔ ہندوستان اور مراقش کے درمیان تعلقات کے آغاز سے ہی نہایت دوستانہ روابط اور مراسم رہے ہیں۔ وقفے وقفے سے دونوں ملکوں کی معزز شخصیات نے ایک دوسرے کے ملکوں کا دورہ کیا ہے، جن ہندوستانی معزز شخصیات نے مراقش کا دورہ کیا ہے، ان میں ہندوستان کے سابق نائب صدر جمہوریہ ہند ڈاکٹر ذاکر حسین 1967 اور قانون و انصاف کے وزیر 2016 شامل ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More