نئی دہلی، اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج نئی دہلی میں این ڈی ایم سی کنونشن
سینٹر میں منعقدسینٹرل وقف کونسل کی ایک قومی کانفرنس کا افتتاح کیا۔ جناب مختار عباس نقوی نے اس موقع پر کہا کہ مرکزی حکومت نے اپنے پہلے 100 دنوں میں ملک بھر میں وقف جائیدادوں کے 100فیصد ڈیجیٹائزیشن کے حصول کا نشانہ رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں 6 لاکھ سے زیادہ اندراج شدہ وقف جائیدادیں ہیں۔
جناب نقوی نے 8متولیوں کو ان کے متعلقہ ریاستی وقف بورڈوں میں وقف املاک کے بہتر بندوبست کے لئے قومی وقف بورڈ ترقیاتی اسکیم کے تحت ایوارڈ پیش کئے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ جب متولیوں کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے اور انہیں وقف املاک کے بہتر استعمال خصوصا ً ضرورت مندوں کو سماجی ، معاشی، تعلیمی اعتبار سے بااختیار بنانے کے لئے ایوارڈ دیئے گئے ہیں۔
جناب نقوی نے کہاکہ متولی وقف جائیدادوں کے محافظ ہیں اور یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ وقف جائیدادوں کے بہتر استعمال اور ان کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
اقلیتی امور کی وزارت کے سکریٹری جناب شیلش اور دیگر سینئر حکام کے علاوہ سینٹرل وقف کونسل کے سکریٹری، سی ڈبلیو سی کے ممبران، کونسل کے سینئر افسران ، ریاستی وقف بورڈوں کے چیئرمین صاحبان/ سی ای اوز وغیرہ نے اس قومی کانفرنس میں شرکت کی۔
جناب نقوی نے کہا کہ ملک بھر میں وقف جائیدادوں کے100 فیصد جی او ٹیکنگ اور ڈیجیٹائزیشن کے لئے جنگی پیمانے پر ایک پروگرام شروع کیاگیا ہے۔ تاکہ ان جائیدادوں کو معاشرے کی فلاح وبہبود کے لئے استعمال کئے جانے کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سینٹرل وقف کونسل وقف جائیدادوں کے ڈیجیٹائزیشن، جی آئی میپنگ، جی او ٹیکنگ کے لئے ریاستی وقف بورڈوں کو مالی اور تکنیکی امداد فراہم کررہی ہے تاکہ ریاستی وقف بورڈ ایک مقررہ وقت کے اندر ڈیجیٹائزیشن کے کام کو مکمل کرسکیں۔
وقف جائیدادوں کی جی آئی ایس/ جی پی ایس میپنگ، آئی آئی ٹی رڑکی اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی مدد سے شروع کی گئی ہے۔ سینٹرل وقف کونسل نے 20 ریاستی وقف بورڈوں کو ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات فراہم کی ہیں اور یہ اس سال کے آخر تک باقی ریاستی وقف بورڈوں میں بھی فراہم کردے گی۔
جنا ب نقوی نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کمزور طبقوں اور پسماندہ علاقوں میں رہنے والی ان ضرورت مند لڑکیوں کے لئے پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم( پی ا یم جے وی کے) کے تحت وقف کی اراضی پر اسکول، کالجز، آئی ٹی آئیز، پالی تکینکس، اسپتال، کثیر مقصدی کمیونٹی ہال ، سد بھاؤ منڈپ، ہنر ہب، کامن سروس سینٹرس، روزگار پیدا کرنے والے ہنر مندی کی ترقی کے سینٹر اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے فروغ کے لئے 100 فیصد فنڈ فراہم کررہی ہے جو ان بنیادی سہولتوں سے محروم تھیں۔
جناب نقوی نے کہا کہ اس سے پہلے صرف ملک کے 90 ضلعوں کی اقلیتی طبقوں کی ترقی کے طور پر نشاندہی کی گئی تھی۔وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے ملک کے 308ضلعوں،870 بلاکوں،331قصبوں اور ہزاروں گاؤوں میں اقلیتوں کی ترقی کے لئے پروگراموں کو توسیع دی ہیں۔
جناب مختار عباس نقوی نے کہا کہ وقف جائیدادوں کے پٹے سے متعلق ضابطوں کا جائزہ لینے کے لئے تشکیل دی گئی پانچ رکنی کمیٹی کی رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔ اس کمیٹی کے سربراہ ریٹائرڈ جسٹس ذکی اللہ خان ہیں۔ کمیٹی کی سفارشات اس بات کو یقینی بنائے گی کہ وقف ضابطے وقف جائیدادوں کے بہتر استعمال کے لئے آسان اور موثر بنائے جائیں اور ان املاک کو تنازعات سے آزاد کرانے کے لئے بھی وقف ضابطے آسان اور موثر بنائے جائیں۔ان میں سے کئی تنازعات کئی دہائیوں سے جاری ہیں۔مرکزی حکومت ریاستی سرکاروں کے صلاح و مشورہ سے کمیٹی کی سفارشات کی بنیاد پر ضروری کارروائی کررہی ہے۔