17.9 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی حکومت کی سطح پر شمال مشرقی خطے کے لئے لگن سے تھنک ٹینک کی ضرورت

Urdu News

نئی دہلی: ۔خطے میں پانی اور آبی گزر گاہوں کو مضبوط کرنے پرزور دینے کی ضرورت ہے، اقتصادی  کوریڈور کو بہتر بنانے، کنٹکویٹی کے مستقبل کے طور پر ڈیجٹل ٹیکنالوجی، مقامی مانگ اور ضرورتوں کے مطابق بنیادی ڈھانچے کے خسارے سے نپٹنا،تحقیق و ترقی کی سہولتوں کی حوصلہ افزائی کرنا،علاقائی ویلیو چین کو مستحکم کرنا اور دوسری چیزوں کے علاوہ صاف ستھری اور آلودگی سے پاک توانائی پر توجہ دینا، دو روزہ علاقائی کانفرنس کا نتیجہ ہے۔ اس کانفرنس کا  اہتمام گوہاٹی میں وزارت خزانہ نے کیا تھا۔

دور دراز اور کم ترقی والے علاقوں میں مختلف شہروں اور اربن سینٹروں کو جوڑنے کے بجائے علاقائی ترقی کے لئے کوریڈور کے فریم میں ایک مثالی اپروج کو فروغ دیا جاناچاہئے۔اب وقت آگیا ہے کہ مرکزی حکومت کی سطح پر شمال مشرقی خطے کے لئے ا یک لگن کے ساتھ ایک تھنک ٹینک کی ضرورت ہے۔یہ بات علاقائی ترقی کے لئے فزیکل اور سماجی بنیادی ڈھانچے کے موضوع پر دو روزہ علاقائی کانفرنس کے آخری دن آج ترقی پذیر ملکوں کے لئے ریسرچ اور انفارمیشن کے نظام کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر سچن چترویدی نے کہی۔ اس کانفرنس کا اہتمام آسام کے گوہاٹی میں حکومت ہند کے خزانے کی وزارت نے کیا تھا۔

 دو روزہ کانفرنس کے بحث و مباحثہ کے دوران پروفیسر چترویدی نے کہا کہ کانفرنس میں بہت سی اہم سفارشات پر تبادلہ خیال کیا گیا جو شمال مشرقی خطے میں فزیکل اور سماجی بنیادی ڈھانچے کے لئے لازمی ہیں۔ تاریخی اعتبار سے شمال مشرقی خطے کے جنوب مشرقی ایشیا کے ملکوں کے ساتھ گہرے تجارتی رابطے ہے اور یہ خوشحال خطہ ہے آزادی کے بعد جنوب ایشیائی خطے میں آزاد ملکوں کی تشکیل کی وجہ سے کنکٹویٹی رابطے منقطے ہوگئے تھے جس کے نتیجہ میں شمال مشرقی خطہ زمین سے گھیرا ہوا علاقہ ہوگیا تھا۔ جس سے ترقی کی رفتار رک گئی تھی۔ البتہ حکومت کی جانب سے تازہ پہل کے ساتھ شمال مشرقی خطے کے اندر اور پڑوسی ملکوں بنگلہ دیش  ، نیپال اور میانمار کے ساتھ کنٹکویٹی کے راستے کھولنے کو   کافی اہمیت دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ خطے میں تعلیم، صحت اور ہنرمندی کے فروغ پر توجہ دی جائے گی۔ اس کے علاوہ باغبانی، سیاحات، فوڈ پروسیسنگ، بانس کے استعمال کو شمال مشرق میں ایک مقررہ وقت میں پانچ مشن پروجیکٹ موڈکے ذریعہ فروغ دیا جائے گا۔

 جناب چترویدی نے خطے میں پانی اور واٹر ویز جیسی لے جائی جانے والی دیگر اہم چیزوں کے علاوہ اقتصادی کوریڈور کو بہتر بنانے ، کنکٹویٹی کے مستقبل  کے طور پر ڈیجٹل ٹیکنالوجی، مقامی مانگ اور ضرورتوں کے مطابق بنیادی ڈھانچے کے خسارے کو دور کرنا، ریسرچ اور ڈیولپمنٹ کی ضرورتوں کی سہولتوں کی حوصلہ افزائی کرنا اور صاف ستھری اور آلودگی سے پاک توانائی پر توجہ دینا، جیسے معاملوں کا ذکر کیا۔

دو روزہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس کی صدارت، سماجی تبدیلی اور ترقی کے اومیو کمار داس انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر پروفیسر بھوپن سرما نے کی۔ اس موقع پر انڈین انویشن اور ٹرانسفارمیشن ، آیوک کے چیف جنرل منیجر پی آر جے شنکر اور دیگر شخصتیں بھی موجود تھیں۔

اختتامی اجلاس سے پہلے جامع ترقی کے لئے سماجی بنیادی ڈھانچے کی تشکیل پر اجلاس ہوا۔ جس کی صدارت معاشی امور کے محکمے کے سابق خصوصی  سیکریٹری دنیش شرما نے کی۔اس موقع پر پنلسٹ کے طور پر مالیات کے محکمے کے کمشنر اور سیکریٹری شیام جگن ناتھن ،شمال مشرقی فرنٹیئر ریلوے کے چیف ایڈمنسٹریٹو آفیسر اے کے یادو، سینئر ماہر معاشیات برائے پانی ہلا ماہر قدومی ، عالمی بینک ، ایشین  کانفلو ینس کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر، سبایا ساجھی دتہ اور  وی وی گری نیشنل لبیر انسٹی ٹیوٹ ،شمال مشرقی ہندوستان کے لئے سینٹر کے ایسوسیٹ فیلو اور کو آرڈی نیٹر ڈاکٹر آٹو جیت شیتری ما یوم  بھی موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More