نئی دہلی، مٹی کی زرخیزی میں کمی کے مسئلے کو حل کرنے کے مقصد کے ساتھ مالی سال 15۔2014 میں مرکزی حکومت کے ذریعہ شروع کی گئی سوائل ہیلتھ کارڈ اسکیم سے بہترین نتائج حاصل ہورہے ہیں۔ اس اسکیم کے دوسرے مرحلے کے تحت گزشتہ دو برسوں کے دوران 11.69 کروڑ سوائل ہیلتھ کارڈ کسانوں کو تقسیم کئے گئے ہیں۔
وزیراعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی اور زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر کی ہدایت میں وزارت سوائل ہیلتھ کارڈ جاری کررہی ہے۔ان کارڈوں کی مدد سے ملک کے کسان اپنے کھیت کی مٹی کی بہتر صحت اور زرخیزی میں بہتری لانے کے لئے زرخیز مادوں کو مناسب مقدار میں استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ مٹی کی زرخیزی کی صورتحال کی جانکاری حاصل کررہےہیں۔
پیداواریت سے متعلق قومی کونسل (ایم پی سی ) کے ذریعہ کئے گئے مطالعات کے کے مطابق سوائل ہیلتھ کارڈ ایپلی کیشن کے تحت کیمیاوی کھادوں کے استعمال میں 8 تا 10 فیصد کی کمی آئی ہے اور فصلوں کی پیداوار میں 5 سے 6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
مرکزی حکومت کی سوائل ہیلتھ کارڈ اسکیم مرحلہ۔1 (سال 2015 سے 2017) کے تحت 10.74 کروڑ کارڈ تقسیم کئے گئے تھے جبکہ دوسرے مرحلے کے تحت سال 2017 سے لیکر 2019 کی مدت کے دوران 11.69 سوائل ہیلتھ کارڈ تقسیم کئے گئے تھے۔
موجودہ مالی برس کے دوران ‘‘مثالی گاؤں کی ترقی’’ کے نام سے ایک پائلٹ پروجیکٹ کو نافذ کیا جارہا ہے۔ اس کے تحت کاشت کے قابل مٹی کی سیمپلنگ اور ٹیسٹنگ کی حوصلہ افزائی کسانوں کی ساجھیداری سے کی جارہی ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت مٹی کے نمونے اور زرعی فصلوں کے تجزیے کے لئے ایک مثالی گاؤں کو منتخب کیا گیا ہے۔ اس اسکیم کے حصے کے طور پر سال 20۔2019 کے دوران 13.53 لاکھ سوائل ہیلتھ کارڈ تقسیم کئے گئے ہیں۔
اسکیم کے تحت سوائل ہیلتھ لیباریٹریاں قائم کرنے کے لئے ریاستوں کے لئے 429 اسٹیٹک لیب ، 102 موبائل لیب، 8752 چھوٹی لیب ، 1562 گاؤں کی سطح کی لیباریٹریوں کی منظوری دی گئی۔ اسی طرح سے 800 موجودہ لیباریٹریوں کو تقویت فراہم کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔
اس اسکیم کے تحت ریاستی حکومتوں کو ہر دو سال میں ایک مرتبہ مٹی کے اجزا کے تجزیئے کی سہولت فراہم کرائی گئی ہے تاکہ مٹی کی زرخیزی کو مزید بہتر بنانے کے لئے مناسب اقدامات کئے جاسکیں۔ کسان مٹی کے اپنے نمونوں کو ٹریک کرسکتے ہیں اور اپنے سوائل ہیلتھ کارڈ کی رپورٹ بھی حاصل کرسکتےہیں۔
مٹی کی صحت کے بندوبست کی اسکیم کسانوں کے لئے نیک فعال ثابت ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں اس سے کاشت کار نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہورہے ہیں۔ اس اسکیم کے تحت 40 برس تک کے گاؤں کے نوجوان اور کسان سوائل ہیلتھ لیباریٹریاں قائم کرنے اور مٹی کی ٹیسٹنگ کو انجام دینے کے لئے اہل ہیں۔ایک لیباریٹری کی قیمت 5 لاکھ روپے تک ہے۔جس میں سے 75 فیصد رقم مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ فراہم کرائی جاتی ہے۔یہی چیزیں خود امدادی گروپوں ، کسانوں کی کو آپریٹیو سوسائٹیوں ، کسانوں کے گروپ اور زرعی پیداوار کی تنظیموں کے لئے بھی قابل اطلاق ہیں۔
دلچسپی رکھنے والے نوجوان کسان اور ادارے اپنے اپنے متعلقہ ضلعوں میں ڈپٹی ڈائرکٹر (زراعت) /جوائنٹ سکریٹری (زراعت) کو ذاتی طور پر جاکر ان کے پاس یا ان کے دفتروں میں اپنی تجاویز جمع کراسکتے ہیں۔ مزید تفصیلات کے لئے agricoop.nic.in یا soilhealth.dac.gov.in ویب سائٹوں پر جائیں یا کسان کال سینٹر (18001801551) پر فون کرسکتے ہیں۔