نئی دہلی: ۔مرکزی داخلہ سیکریٹری جناب راجیو گوبا نے مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتوں کے تمام متعلقہ افسران سے اپیل کی ہے کہ وہ سیلاب ، طوفان اور زلزلہ وغیرہ جیسے قدرتی آفات کی وجہ سے ہونے والے نقصانات کو کم از کم کرنے کے لئے بہتر طور پر تیار رہیں۔ریلیف کمشنروں، سیکریٹریوں کی سالانہ کانفرنس سے اپنے افتتاحی خطاب میں مرکزی داخلہ سیکریٹری نے کہا کہ کے موسم کی بہترین پیشن گوئی کرکے، ماک ڈرل کا انعقاد کرکے اور وسائل کے بندوبست میں بہتری لا کر ہمیں اپنی صلاحیتوں کو بڑھانا ہوگا۔اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ2005 سے 2014 کے درمیان اوسطاً بھارت کو قدرتی آفات کے مختلف اقسام کی وجہ سے سالانہ تقریباً60 ہزار کروڑ روپے کامعاشی خسارہ ہوا ہے اور ان میں سب سے زیادہ نقصان سیلاب کی وجہ سے ہوا ہے۔
جناب گوبانے کہا کہ بھارت سیلاب سے متاثرملک ہے اور یہاں مختصر وقت میں بار بار بارش ہوتی ہے لیکن ہم بہتر تیاری کے ذریعہ نقصانات میں کمی لا سکتے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں میں مسلسل کوششوں کی وجہ سے قدرتی آفات کے اثرات کو کم کرنے میں ہمیں کامیابی ملی ہے لیکن پھر بھی اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کانفرنس میں اس موضوع پر تبادلہ خیالات سے تجربات کو بانٹنے اورتال میل بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔یہ یقین دہانی کراتے ہوئے کی ریاستوں کو وزارت داخلہ کی امداد مستقل طور پر جاری رہے گی، جناب گوبا نے ان سے اپیل کی کہ وہ اپنی صلاحیتیں بڑھائیں اور مرکز پر اپنے انحصار میں بتدریج کمی لائیں۔انہوں نے شہر اور ضلع سطحوں پر اور لوگوں کو شامل کرکے صلاحیتوں کو بڑھانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
اپنے خطاب میں قومی آفات بندوبست اتھارٹی (این ڈی ایم اے)کے رکن جناب آر کے جین نے کہا کہ سیلاب اور طوفان کی وجہ سے ہونے والے خسارے میں کمی لانے کے لئے مرکز اور ریاستوں کو مربوط کوششیں مسلسل جاری رکھنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گرم لہروں سے ہونے والی اموات جو کہ 2015 میں تقریباً2200 تھیں ،2017 میں کم ہو کر تقریباً220 ہوگئیں اور اس کی بنیادی وجہ معلومات کی مناسب وقت پر ترسیل اور بہتر بیداری کا زمینی کام ہے۔
نیشنل ڈزاسٹر ریسپونس فورس(این ڈی آر ایف) کے ڈائریکٹر جنرل جناب سنجے کمار نے کہا کہ پچھلے سال این ڈی آر ایف کی 35 سے زائد ٹیمیں سیلاب زدہ علاقوں میں راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لئے تعینات کی گئی تھیں اور انہوں نے 3 ہزار سے زائد لوگوں کو بچایا تھا اور ایک لاکھ سے زائد لوگوں کو دوسری جگہ منتقل کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ این ڈی آر ایف کی 12بٹالین ملک بھر میں تعینات کی گئی ہے تاکہ ہنگامی صورت حال میں انہیں فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچایا جاسکے۔
اس ایک روزہ کانفرنس میں ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے ریلیف کمشنرز اور آئی ایم ڈی، جیولوجیکل سروے آف انڈیا ،وزارت دفاع اور سینٹرل واٹر کمیشن کے افسران نے شرکت کی۔