20.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی سرکاری شعبے کی صنعتوں کیلئے قومی پنشن نظام کے بارے میں کانفرنس کا انعقاد

Urdu News

نئی دہلی، ؍پنشن فنڈ ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (پی ایف آر ڈی اے)نے مرکزی سرکاری شعبے کی صنعتوں (سی پی ایس ای) کیلئے قومی پنشن نظام (این پی ایس) کے بارے میں ایک کانفرنس کا انعقاد کیا ہے۔ نئی دہلی میں انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر میں منعقد کی جانے والی اس کانفرنس کا مقصد مرکزی سرکاری شعبے کی صنعتوں کو این پی ایس کے فائدوں اور خصوصیات کے بارے میں معلومات فراہم کرانا اور این پی ایس کے بارے میں ان کے سوالات کا جواب دینا تھا۔ تیسری پے رویزن کمیٹی کی سفارش کی بنیاد پر سرکاری شعبے کی صنعتوں کے محکمے نے مرکزی سرکاری شعبے کی صنعتوں کے ذریعے نافذ کی گئی پنشن کے فائدے حاصل کرنے کیلئے کم از کم  15 سال کی سروس اور سی پی ایس ای سے سبکدوش ہونے کی شرط کو  ختم کئے جانے کی اطلاع دی۔ اس کے علاوہ حکومت نے انکم ٹیکس ایکٹ میں ترمیم کرکے ریٹائرمنٹ کے فنڈ کی این پی ایس میں بغیر ٹیکس کے منتقلی کی سہولت فراہم کرائی ہے۔ اس ضابطے سے مرکزی سرکاری شعبے کی صنعتوں کو اپنے ملازمین کیلئے این پی ایس نافذ کرنے میں آسانی ہوگی۔ مرکزی سرکاری شعبے کی صنعتوں میں ملازمین کی کل تعداد 2014-15میں  12.91 لاکھ (ٹھیکے پر کام کرنے والے ملازمین کو چھوڑ کر) تھی۔ اس کانفرنس میں مرکزی سرکاری شعبے کی 55 سے زیادہ صنعتوں نے سرگرم طور پر شرکت کی اور تقریباً 150 شرکا ءنے کانفرنس میں شرکت کی۔

 پی ایف آر ڈی اے کے کُل وقتی  رُکن ڈاکٹر بدری ایس بھنڈاری نے اپنے افتتاحی خطاب میں شرکا ء کا استقبال کیا اور این پی ایس کو قابل قبول اور پائیدار طریقے سے ملک بھر کے تمام شعبوں میں پھیلانے کیلئے پی ایف آر ڈی اے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے این پی ایس کے فائدوں کی وضاحت کی اور بتایا کہ شروع کئے جانے کے بعد سے پنشن فنڈز کے فائدے میں 10 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ 30ستمبر 2017 کو  پنشن کے 1.78 کروڑ سبسکرائبر  تھے اور این پی ایس کے تحت اُن کا کل اثاثہ2.06 لاکھ کروڑ روپے کا تھا۔ سبسکرائبر کی تعداد اور زیر انتظام اثاثے میں بتدریج 27 فیصد اور 47 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

پی ایف آر ڈی اے کے چیئرمین جناب ہیمنت جی کنٹریکٹر نے این پی ایس کے آغاز کے بارے میں اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ مالی پائیداری کی ضرورت کی وجہ سے پنشن اسکیم کے تشریح شدہ فائدے کے ماڈل سے ملازمین کے تعاون کے ماڈل میں منتقلی ہوئی ہے اور اس منتقلی کی وجہ سے یہ بھی ضروری ہوگیا ہے کہ سبسکرائبر کو اُن کے فنڈز کے بارے میں معلومات کرائی جائے۔ انہیں یہ سمجھنا چاہئے کہ ان کے فنڈز کی سرمایہ کاری کہاں اور کیسے ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این پی ایس سبسکرائبر کو  اپنا فنڈ مینجر  اور سرمایہ کاری کے طریقے کو  منتخب کرنے کا اختیار دیتا ہے ۔ اب لوگ 65 سال کی عمر تک این پی ایس کا فائدہ اٹھاسکتے ہیں اور سبکدوش ہونے کے بعد تین مزید برسوں تک اینویٹی کو ملتوی کرسکتے ہیں اور یکم مشت رقم نکالنے کے بجائے 10 برسوں کی مدت میں مرحلے وار طریقے سے رقم نکال سکتے ہیں۔

کونکن ریلوے کارپوریشن لمیٹڈ کے سی ایم ڈی جناب سنجے گپتا نے پنشن کو جلد ہی شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اس سرمایہ کاری کے  فائدےبوڑھاپے میں کئی گنا ہوکر ملیں اور آمدنی کے معاملے میں انہیں تحفظ مل سکے۔ انہوں نے این پی ایس کے تحت سبسکرائبر کو فراہم کرائے جانے والے سرمایہ کاری کے مختلف طریقوں کی بھی ستائش کی۔

 اس موقع پر موجود ممتاز شرکاء میں  ڈپارٹمنٹ آف پبلک انٹرپرائزز کے ایڈوائزر جناب آنند سنگھ بھل ، ایس بی آئی پنشن فنڈز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ایم ڈی اینڈ سی ای او جناب کمار شاردندو، اور بی ایس آر اینڈ کمپنی ایل ایل پی کے ڈائریکٹر جناب رامبیر دلال شامل تھے۔ مباحثے میں سبسکرائبر کو مالیات کے بارے میں معلومات فراہم کرانے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ سرمایہ کاری کے پروڈکٹ کے انتخاب اور ڈیجیٹائزیشن کا فائدہ سبھی لوگوں تک پہنچ سکے۔

 اس کانفرنس میں این پی ایس کی خصوصیات اور فائدوں کے بارے میں ، این پی ایس کے نفاذ کیلئے  سسٹم کی صلاحیت  اور طریقہ کار اور نالکو میں این پی ایس کے نفاذ کے بارے میں پرزنٹیشن بھی پیش کی گئی۔ اس وقت مرکزی سرکاری شعبے کی پانچ صنعتیں این پی ایس میں شامل ہیں۔ ان میں نیشنل ایلیومینیم کمپنی لمیٹڈ، کونکن ریلوے کارپوریشن لمیٹڈ، انڈیا انفراسٹرکچر فائنانس کمپنی لمیٹڈ، نیشنل ہینڈلوم ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹڈ، آر ای سی لمیٹ اور آئی ٹی پی او شامل ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More