نئی دہلی، دفاع کی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے دفاعی پیداوار میں مزید گھریلو ہونے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے اس سلسلے میں دفاع کی سرکاری کمپنیوں (ڈی پی ایس یو) اور اسلحہ فیکٹریوں (او ایف) کی جانب سے کی جانے والی مسلسل کوششوں کی تعریف کی۔ محترمہ نرملا سیتا رمن آج یہاں دفاع کی سرکاری کمپنیوں اور اسلحہ فیکٹریوں کے ذریعہ تیار کردہ متعدد پروڈکٹس کو مرکزی مسلح پولیس فورسز کے حوالے کئے جانے کے موقع پر اظہار خیال کررہی تھیں۔
اس موقع پر موجود امور داخلہ کے وزیر جناب راجن ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستان دفاعی درآمد پر اپنے انحصار کو کم کرنا چاہتا ہے اور اس کو حاصل کرنے کے لئے ’’میک ان انڈیا‘‘ صحیح قدم ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دفاعی پیداوار میں اندرون ملک تیار کردہ سامانوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل قریب میں دفاع کی سرکاری کمپنیوں (ڈی پی ایس یو) اور اسلحہ فیکٹریوں (او ایف) کے ذریعہ مکمل طور سے گھریلو پروڈکٹس تیار کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلح افواج کے ہلکے وزن والی بلیٹ پروف جیکٹس اور ہیلمیٹ ڈیزائن کرنے کی شدید ضرورت ہے۔
مرکزی مسلح پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے حوالے کئے گئے سامان میں بکتر بند بس اور بلیٹ پروف جیکٹس شامل ہیں۔ میدھانی کے سی ایم ڈی ڈاکٹر دنیش کمار نے ان اشیا کو سی آر پی ایف کے ڈی جی جناب آر آر بھٹناگر کے حوالے کیا۔ اسی طرح ایچ اے ایل کے سی ایم ڈی جناب ٹی سُوَرنا راجو نے بغیر پائلٹ والی فضائی گاڑی کو سی آر پی ایف کے ڈی جی کے حوالے کیا۔ علاوہ ازیں اسلحہ فیکٹریوں کے ڈی جی اور او ایف بی کی چیئرمین جناب ایس سی باجپئی نے چھوٹے ہتھیاروں مثلاً حملہ کرنے والی رائفل اور سوار کے لئے چھوٹی بندوقوں کو سی آر ایف کے ڈی جی کے حوالے کیا۔ بی ای ایم ایل کے سی ایم ڈی جناب دیپک کمار ہوٹا نے تمام زمینی گاڑیاں بی ایس ایف کے ڈی جی جناب کے کے شرما کے حوالے کیں۔
اس موقع پر دفاع کے وزیر مملکت ڈاکٹر سبھاش بھامرے اور دفاعی پیداوار کے سکریٹری جناب اشوک کمار گپتا کے علاوہ وزارت دفاع ، امور داخلہ کی وزارت ، دفاع کی سرکاری کمپنیوں اور اسلحہ فیکٹریوں کے متعدد اعلی افسران موجود تھے۔