مرکزی وزیرتعلیم جناب رمیش پوکھریال نشنک نے آج نئی دہلی میں خواتین کو بااختیاربنانے سے متعلق فاتحین کو اے آئی سی ٹی ای لیلاوتی ایوارڈز 2020سے نوازا۔
اس موقع پرخطاب کرتے ہوئے جناب پوکھریال نے ان 456ٹیموں کو مبارکباد پیش کی جنھوں نے مقابلہ میں حصہ لیاتھا۔ وزیرموصوف نے کہاکہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے کہ جہاں ‘ناری تونارائنی ’ ہمارے نظریات اور ثقافت کا لازمی عنصرہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ وزیراعظم کے ویژن کی پیروی کرتے ہوئے ، حکومت نے بہت سے میدانوں میں لڑکیوں اورخواتین کے مجموعی ترقی کے لئے مختلف فلاحی منصوبے شروع کئے ہیں ، جن میں سکنیاسمردھی یوجنا ، بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ یوجنا وغیرہ شامل ہیں ۔جناب پوکھریال نے یہ بھی بتایاکہ حکومت نے اڑان اسکیم کی شروعات کی ہے جس کے تحت کمزورسماجی اوراقتصادی طبقے سے تعلق رکھنے لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم تک رسائی حاصل کرائی جائے گی ۔انھوں نے یہ بھی کہاکہ ہم نے نوجوان خواتین کو ا ن کی تکنیکی تعلیم کو آگے بڑھانے کے لئے مواقع فراہم کرنے کے مقصد سے پرگتی یوجنا بھی شروع کی ہے ۔ جناب پوکھریال نے اس بات پربھی روشنی ڈالی کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی نے صنفی مساوات پربہت زیادہ زوردیاہے اورطلباء کو چاہیئے کہ خواتین کو تفویض اختیارات سے متعلق کئے گئے ایسے پروگراموں میں شرکت کریں ۔
انھوں نے اے آئی سی ٹی ای کی طرف سے لیلاوتی ایوارڈز کے شروع کئے جانے کے اقدام کا خیرمقدم کیا اور زوردیکر کہاکہ اس طرح کے اختراعی اقدامات سے لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم کا حصہ بننے کے لئے زبردست تحریک حاصل ہوگی ۔ اس اقدام سے خواتین کے لئے تعلیم اوراختراع میں مساوات کے لئے راستہ ہموارہوگا ۔
اے آئی سی ٹی ای چیئر مین پروفیسرانل ساہسرابدھے نے کہا،‘‘میں محترم وزیرجناب رمیش پوکھریال نشنک کا اس پروگرام میں شرکت کرنے کے لئے شکریہ اداکرتاہوں ۔ اے آئی سی ٹی ای ملک میں خواتین کو بااختیاربنانے کے مقصد سے لیلاوتی ایوارڈز پیش کئے جانے پربہت خوش ہے ۔اس کے علاوہ میں ان تمام ٹیموں کو بھی مبارکباد پیش کرتاہوں جنھوں نے اس پروگرام میں حصہ لیا۔جناب ساہسرابدھے نے کہاکہ ‘‘ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جو خواتین کو عزت واحترام دینے کے لئے جاناجاتاہے ،اوراس طرح کے اقدامات سے اے آئی سی ٹی ای بھی ملک میں خواتین کو بااختیاربنانے کے کام میں اپنا کرداراداکررہی ہے ۔ ’’
‘خواتین کو تفویض اختیارات ’، عنوان کے تحت اے آئی سی ٹی ای نے مجموعی طورپرحصہ لینے والے 456ٹیموں میں سے فاتحین کی حتمی فہرست تیارکی۔ اس مقابلے میں جن ذیلی عنوانات پربحث کی گئی ان میں خواتین کی صحت ، اپنادفاع اپنے آپ ، حفظان صحت اور صفائی ستھرائی ، خواندگی ، خواتین کی کاروباری حیثیت اور قانونی بیداری شامل ہیں ۔ ابتدائی اندارجات کاجائزہ لینے کے بعد ہرذیلی عنوان پر 10سرفہرست رہنے والی ٹیموں کو دوکمیٹیوں کے سامنے پریزینٹیشن کے لئے مدعوکیاگیا۔ ان کمیٹیوں کی صدارت پروفیسر سشمایادو ، وائس چانسلر بی پی ایس مہیلاوشوودیالیہ ، خانپورکلاں ، ہریانہ اورڈاکٹرونیتاایس سہائے ، ڈائرکٹرآئی آئی ایس بودھ گیانے کی۔
ایس ڈبلیو اے ای ٹی (سونا وومین انٹرپرینیئرشپ اینڈ ٹریننگ ) سوناکالج آف ٹکنالوجی ، تمل ناڈو نے ذیلی عنوان ‘وومین انٹرپرینیئرشپ ’عنوان کے تحت مقابلے میں کامیابی حاصل کی۔ڈیجیٹل لٹریسی ذیلی عنوان کے تحت ہونے والا مقابلہ بھارتیہ ودیاپیٹھ نے جیتا۔ انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ اینڈ انٹرپرینیئرشپ ڈیولپمنٹ پنے نے ذیلی عنوان ، خواندگی کے تحت مقابلے میں کامیابی حاصل کی ۔ وال چند انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی مہاراشٹرکے ڈبلیو آئی ٹی وومین ہیلتھ کولیشن نے ذیلی عنوان خواتین کی صحت کے تحت مقابلہ جیتا،تھیاگ راجار پولیٹیک نک کالج سے ریڈیینٹ سیٹھانے ذیلی عنوان قانونی بیداری کے مقابلے میں فتح حاصل کی ۔ آخرمیں سینٹ جوزفس کالج آف انجیئنرنگ ، تمل ناڈو کے پرت رانانے ذیلی عنوان اپنادفاع آپ کے تحت ایوارڈحاصل کیا۔
ذیلی عنوان ڈیجیٹل خواندگی کے تحت ایوارڈز حاصل کرنے والی بھارتیہ ودیاپیٹھ نے اظہاررائے کرتے ہوئے کہاکہ 2014کے بعد ہندوستان میں جو انٹرنیٹ انقلاب آیاہے اس نے ملک میں خواتین کو بااختیاربنانے کے سلسلے میں زبردست کرداراداکیاہے ۔ بھارتیہ ودیاپیٹھ نے مزیدکہا ‘‘2014کے بعد ہندوستان میں انٹرنیٹ کاانقلاب کابرپا ہوااور اس نے ملک میں جیساکہ معلومات ان کے سامنے موجود ہے ، ملک میں خواتین کو ترقی کرنے میں مدد فراہم کی ہے ۔ تاہم اب بھی ملک میں ایسی بہت سی خواتین ہیں ، جنھیں حسب ضرورت ڈیجیٹل خواندگی سے استفادہ کا موقع نہیں ملاہے ۔ ’’
فہرست انعام یافتگان