نئی دہلی، مرکزی وزیرداخلہ جناب امت شاہ نے آج گوہاٹی میں متعدد ترقیاتی پروجکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ جناب امت شاہ نے گوہاٹی میں ماں کامکھیادیوی مندی میں پوجا ارچنا کی اور ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے دعا کی۔ مرکزی وزیرداخلہ نے گوہاٹی میڈیکل کالج اور اسپتال(جی ایم سی ایچ) میں واقع ریاستی کینسر انسٹی ٹیوٹ میں ریڈیو تھیراپی بلاک اور نئے ایل آئی این اے سی مشین کا افتتاح کیا۔ شنکر دیو کلا شیترا میں منعقد ایک اور پروگرام میں جناب امت شاہ نے کئی مختلف ترقیاتی اسکیموں کا افتتاح کی ۔ وزیر داخلہ نے ان افراد کے کنبوں کو ایک –ایک لاکھ روپے کا چیک پیش کیا جو کووڈ-19 کی وجہ سے ہلاک ہوئے ہیں ۔ اس کے علاوہ جناب امت شاہ نے تمل پور میڈیکل کالج کا بھی سنگ بنیاد رکھا جس کا اعلان بوڈو امن معاہدے کے دوران کیا گیا تھا۔ آسام کے وزیراعلی جناب ہیمنت بسوا سرما، قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر، حکومت آسام کے وزراء، بوڈو لینڈ علاقائی خطے (بی ٹی آر) کے چیف ایگزکیو ٹیو اور ریاستی حکومت کے سینیئر افسران نے بھی پروگرام میں شرکت کی۔
جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اپنی ہی طاقت اور اپنے ہی بل بوتے پر دوسری مرتبہ کے لیے آسام میں اپنی حکومت کی تشکیل کے ساتھ یہ واضح ہوگیا ہے کہ آسام کے عوام نے مظاہرے چھوڑ نے، ہتھیار اور دہشت گردی چھوڑنے کا اپنا ذہن بنا لیا ہے۔ اور ترقی کے راستے پر چلنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مشکل سے ہی ایسی کوئی ریاست ہوگی جس نے ایک طویل عرصے سے جاری مختلف شکلوں میں خونی اور پرتشدد جھڑپیں دیکھے ہوں گے ۔اور ہزاروں لوگوں کے شہید ہونے کے بعد بھی کچھ حاصل نہیں ہوا۔ جناب شاہ نے کہا کہ جناب نریندرمودی کی ترقی کا راستہ آسام کے لیے فائدے مند رہا ہے۔ اور آسا م کے عوام نے دوسری بار کے لیے بھی واضح اکثریت دے کر ترقی کے راستے کی توثیق کی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پورے شمال مشرقی خطے کی ثقافت، زبانیں، بولیاں، گانے، موسیقی اور مختلف طرز کے کھانے نہ صرف شمال مشرق بلکہ ہندوستان کے لیے بھی ایک زیور ہے۔
مرکزی وزیرداخلہ نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی مرتبہ جناب نریندرمودی کی قیادت میں شمال مشرق سے پانچ کابینی وزیروں کو مرکزی کابینہ میں شامل کیا گیا ہے جو ثابت کرتا ہے کہ شمال مشرق ہماری حکومت اور جناب نریندر مودی کی ترجیحات میں کس قدر شامل ہے۔ جناب شاہ نے یہ بھی کہا کہ شمال مشرق کے عوام کی شرکت ملک کی ترقی میں بڑھنی چاہیے۔
جناب شاہ نے کہا کہ جناب نریندر مودی نے پورے شمال مشرق کی ترقی کا سفر شروع کردیا ہے اور ساڑھے چھ سال میں مودی جی خود 35 مرتبہ یہاں آئے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوئی بھی ایسے 15 دن نہیں گزرتے ہوں گے جب کسی وزیر نے اس 15 دن میں شمال مشرق کا دورہ نہ کیا ہو۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ جناب نریندر مودی جی کی قیادت میں آسام سرکار کی طرف سے ریاست میں 21 میڈیکل کالجز قائم کیے جا رہے ہیں۔ جو ایک بڑی حصولیابی ہے اور یہ ملک کی دوسری ریاستوں میں آبادی کے تناسب کے مقابلے میں ایک اہم کامیابی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ آسام میں کینسر کے اسپتال کے قیام سے پورے شمال مشرق کو فائدہ پہنچے گا۔ یہاں طلبا کے ذریعہ تیار کردہ کینسر ریسرچ پیپرس (مقالے) ملک و بیرون ملک کو ریفر کیے جائیں گے۔
جناب شاہ نے کہا کہ تمل پور میڈیکل کالف عوام کے فائدے کے لیے قائم کیا جا رہا ہے۔ اس میڈیکل کالج کے لیے کسی نے مانگ نہیں کی گھی حقیقت میں یہ وزیراعظم نریندرمودی کی قیادت ہی ہے کہ حکومت ہند نے اس کالج کے قیام کے لیے پہل کی۔ جناب شاہ نے کہا کہ بوڈو لینڈ کے ساتھ دستخط کے گئے پورے معاہدے کو 2024 سے پہلے نافذ کر دیا جائے گا اور آزادی کے 75 ویں سال تک بوڈو لینڈ کے ساتھ کیے گئے سبھی وعدے پورے کر دیے جائیں گے۔ انہو ں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں کے ذریعہ کیے گئے بہت سے معاہدے صندوقوں میں بند پڑے ہیں جن پر دھول جمی ہوئی ہے۔ جناب نریندر مودی نے مدت کے دوران بوڈو لینڈ کے ساتھ جو معاہدہ ہوا اس پر 90 فیصد تک عمل درآمد ہوچکا ہے۔ بُرو- ریانگ معاہدے کے تحت 14 میں سے 9 مقامات میں زمین دینے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے اور 2022 سے پہلے 35 ہزار سے زیادہ بُرو کنبے 35 سال بعد پہلی مرتبہ زمین حاصل کر لیں گے۔ غذائی اجناس، 4500روپے کی پنشن اور اس کے علاوہ بھرپور عزت و احترام حاصل کریں گے۔
جناب شاہ نے کہا کہ آنے والے مہینوں میں کربی معاہدے سے متعلق کام اور تریپورہ کے دو گروپوں کے ذریعہ ہتھیار ڈالنے کا کام ملک کیا جا رہا ہے۔ اور 2024 سے پہلے نہ صرف آسام بلکہ پورا شمال مشرق دہشت گردی اور ایجی ٹیشن (مظاہروں) سے پاک ہوجائے گا اور ترقی کے راستے پر چل پڑے گا۔
جناب شاہ نے کہا کہ آسام میں بنیادی ڈھانچے کا کام کاج جاری ہے۔ جس کی رفتار اور تیز کرنے کی ضرورت ہے۔ صحت لیے جاری بہت سے پروجکٹوں کا ذکر کرتے ہوئے جناب شاہ نے کہا کہ چائے باغان کے اندر 15 پی ایس سی شروع کیے گئے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیراعظم نے اس رائے کا اظہار کیا کہ ترقی کے لیے تعاون اور سخت محنت ضروری ہے، ایجی ٹیشن نہیں۔ آسام کے عوام نے اسے بخوبی سمجھ لیا ہے۔