17.8 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی وزیرداخلہ نے بنگلورو میں جنوبی زونل کونسل میٹنگ کی صدارت کی

Urdu News

نئی دہلی، مرکزی وزیر دا خلہ جناب راج ناتھ سنگھ کی  صدارت میں جنوبی زونل کونسل کی 28ویں میٹنگ  آج بنگلورو میں ہوئی۔ اس میٹنگ میں کرناٹک اور پڈوچیری کے وزرائے اعلیٰ، تمل ناڈو کے نائب وزیراعلی، آندھراپردیش اور کیرالہ کے وزرائے خزانہ،  کرناٹک کے سماجی انصاف و تفویض اختیارات  اور کرناٹک کے وزیرسیاحت ،  پڈوچیری کے وزیر صحت اور حکومت ہند کے امور داخلہ کے وزیرمملکت ،جزائر انڈمان و نکوبار کے  لیفٹیننٹ گورنر اور مرکزی وریاستی  حکومتوں  کے  سینئر افسروں نے شرکت کی۔

کونسل نے ملک کے جنوبی حصے میں  زبردست مانسون کے سبب آئے سیلاب میں جان و مال  گنوانے والے لوگوں کے تئیں گہرے رنج وغم اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ کونسل کو بتایا گیا کہ مرکزی حکومت  متاثرہ ریاستوں کو مطلوبہ مدد دستیاب کرانے میں قدم پیچھے نہیں رکھے گی۔

کونسل  نے گزشتہ میٹنگ میں کی گئی سفارشات  کے نفاذ کی سمت میں ہوئی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ ان میں ماہی گیروں کا تحفط، پینن سولر ٹورزم ٹرینوں کو متعارف کرانا، سبھی کورسیز کے لئے    اسکالرشپ کی خاطر ایس سی؍ایس ٹی کی آبادی کے تناسب میں  فنڈ  کی تخصیص میں یکسانیت ، گرڈ سکیورٹی کو خطرےمیں ڈالے بغیر جنوبی ریاستوں میں دستیاب قابل تجدید توانائی سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا پڈوچیری ہوائی اڈے کی ترقی شامل ہیں۔ ا س کے بعد  کونسل نے   ان امور پر غور کیا، جن کا تعلق ماہی گیری کے    حقوق کے بارے میں آندھرپردیش اور تمل ناڈو کے ماہی گیروں کے درمیان پولی کٹ جھیل تنازع سے ہے۔  میٹنگ میں  مقدس سمجھی جانے والی شیشا چلم  پہاڑیوں      میں لال ریت کی اسمگلنگ کے مسئلے ،  چنئی شہر میں پینے کے پانی  کی سپلائی میں اضافہ کے لئے کرشنا ندی سے پانی کی سپلائی ، جنوبی زون کی ساحلی ریاستوں میں ماہی گیری سے متعلق امور ، ایکوا کلچر  شرمپ ایکسپورٹ میں اینٹی بایوٹک باقیات پر  قابو پانا، جنوبی زون کی ریاستوں میں ریاستی پولیس دستوں کی جدید کاری سے تعلق اسکیم ، ایل پی جی گوڈاؤن سائٹ   پلان کے لئے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ  (این او سی) کے اجراء ، بایو فیول پروگرام  وغیرہ سے متعلق امور شامل ہیں۔ آج جو  27 امور  زیربحث آئے، ان میں سے 22 کا تصفیہ ہوا۔

اس کونسل میٹنگ سے قبل کونسل کی قائمہ کمیٹی کی میٹنگ 28 نو مبر 2017 کو بگلورو میں ہوئی تھی۔ میٹنگ میں 7 امور حل کئے گئے تھے، جن میں   ترو اننت پورم اور منگلور کے درمیان    کے  ہائی اسپیڈ ریل کاریڈور کو اوڈوپی تک  وسعت    دینا ، حکومت ہند کے ذریعے پروفیشن ٹیکس پر لگائی گئی حد  پر نظرثانی،  مرکزی حکومت کے ذریعے ہاؤسنگ کے شعبے کو بنیادی ڈھانچے کا  درجہ دینا، ریاستوں کے مابین مویشیوں کی نقل و حمل ، ویجیٹیبل آئلس  کی دستیابی میں اضافہ کرنے کے لئے تلہنو ں اور آئل پام کی کاشتکاری کا فروغ، پڈوچیری کو سنٹرل فائنانس کمیشن  میں شامل کرنا  اور   پڈوچیری کے کسانوں کا تحفظ شامل ہیں۔

پانچ زونل کونسلوں  (مغربی ، مشرقی، شمالی ، جنوبی اور مرکزی زونل کونسل) پانچ زونل کونسلوں کا قیام ریاستی تشکیل نو قانون 1956 کے تحت عمل میں آیا تھا تاکہ  ریاستوں کے درمیان بین ریاستی تعاون اور  تال میل کو فروغ دیا جا سکے۔ زونل کونسلوں کو اقتصادی اور سماجی منصوبہ بندی ، سرحدی تنازعات  ، لسانی اقلیتوں یا بین ریاستی  نقل و حمل  سے متعلق  باہمی دلچسپی کے کسی بھی معاملہ پر تبادلۂ خیال کرنے نیز اپنی سفارشات پیش کرنے کا اختیار ہے۔ یہ کونسلیں  اقتصادی، سیاسی اور ثقافتی اعتبار سے ایک دوسرے سے مربوط ریاستوں  کےلئے  امداد باہمی پر مبنی کوششوں کا ایک علاقائی پلیٹ فارم ہیں۔

اس بات پر زوردیا گیا کہ موجودہ حکومت کا مقصد رہا ہے کہ زونل کونسلوں اور بین ریاستی کونسل جیسے اداروں کو مضبوط کیا جائے تاکہ  ریاستوں اور مرکز و ریاستوں کے  درمیان     امداد باہمی پر مبنی  ایک اچھا وفاقی ماحول کی تخلیق کی  جا سکے ۔ نتیجتاً  گزشتہ 4 برسوں کے دوران جنوبی زونل کونسل کی 2 کونسل میٹنگیں اور قائمہ کمیٹی سطح کی  تین میٹنگیں ہوئیں۔  اس کے علاوہ  دیگر زونوں کی  8 کونسل اور 12 قائمہ کمیٹی سطح کی میٹنگیں ہوئیں۔ ان میٹنگوں میں تقریباً 600 امور پر تبادلۂ خیا ل کیا گیا، جن میں  سے 406 معاملات کو حل  کیا گیا۔

کونسل کی آج کی  گفت وشنید  وفاقی امداد باہمی کی  حقیقی روح کے مطابق گرم جوش اور پُرامن ماحول میں ہوئی۔ میٹنگ کا اختتام آئندہ میٹنگ تمل ناڈو میں کئے جانے کے فیصلے کے ساتھ ہوا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More