نئی دہلی۔ مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آج کہا ہے کہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) نے 1980 اور 1990 کی دہائیوں میں پنجاب اور تریپورہ سے دہشت گردی کو اکھاڑ پھینکنے اور سرحدی ریاستوں میں مکمل امن بحال کرنے میں ایک اہم رول ادا کیا ہے۔ نئی دہلی میں سی آر پی ایف صدر دفتر کا سنگ بیناد رکھنے کی تقریب کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملکوں نے نوجوانوں کو گمراہ کرکے دونوں ریاستوں میں دہشت گردی کا بیج بونے اور ملک کو کمزور کرنے کی کوشش کی تھی ، لیکن ان کی ان تمام کوششوں کو سی آر پی ایف نے ناکام بنادیا۔
جناب شاہ نے کہا کہ وہ نکسلیوں کا خطرہ ہو یا فساد کی صورتحال ہو یا جموں وکشمیر میں امرناتھ یاترا کو پُرامن طریقے پر چلانا ہو یا پھر بھارت کی پارلیمنٹ کے اطراف سیکیوریٹی ہالہ فراہم کرنے کا معاملہ ہو ، سی آر پی ایف کے جوان ہمیشہ ہی صف اول میں موجود رہے ہیں۔
نیم فوجی دستوں کی فلاح وبہبود کے تئیں وزیراعظم نریندر مودی کی عہدبندی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اگست، ستمبر 2020 تک اس طرح کی تمام اسکیموں کو قطعی شکل دے دی جائے گی۔ ان اسکیموں میں سب سے اہم اسکیم یہ ہے کہ تمام جوانوں کو 365 دن میں سے کم از کم 100 اپنے کنبے کے ساتھ گزارنے کا موقع دیاجائیگا۔ ایک کمیٹی اس مسئلے پر کام کررہی ہے اور نیم فوجی دستوں کے ڈائرکٹر جنرل صاحبان سے تجویزیں طلب کی گئی تھیں تاکہ اس اسکیم پر جلد عمل درآمد کیا جاسکے۔ جناب شاہ نے بتایا کہ وزارت داخلہ ایمس کے ساتھ کام کررہی ہے جس کامقصد جوانوں کے افراد خاندان کو طبی چیک اپ اور دیگر سہولتوں کیلئے الیکٹرانک ہیلتھ کارڈ فراہم کرنا ہے۔ سفر اور ٹرانسپورٹیشن کیلئے ہوائی سفر کی سہولت میں توسیع ، تیز رفتار ترقی کیلئے 35 ہزار سے زیادہ اسامیوں کی تشکیل ، سی آر پی ایف کے ڈی جی کے لئے انتظامیہ اور مالی اختیارات نیز نئے ایوارڈس کااعلان — ان تمام اقدامات پر غور کیا جارہا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ منتر ہے کہ جوانوں کو بھارت کی سرحدوں کی حفاظت کرنی چاہئے اور مرکزی حکومت ان کے کنبوں کا خیال رکھے گی۔
سی آر پی ایف کے تقریباً 2184 افراد کی طرف سے داخلی سلامتی کے فرائض کی انجام دہی ، جن میں اکتوبر 1959 میں چین کی طرف سے جنگی حملوں اور پاکستان کی طرف سے 1965 میں گجرات میں سردار پوسٹ ، کچھ میں حملوں کے معاملات بھی شامل ہیں، کے سلسلے میں پیش کی گئی زبردست قربانیوں کا ذکر کرتے ہوئے جناب شاہ نے کہا کہ انہیں دنیا کی سب سے بڑی اور سب سے جرأتمند فورس کے نئے صدر دفتر کا افتتاح کرتے ہوئے بیحد خوشی محسوس ہورہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 2019 میں سی آر پی ایف نے 75بہادری میڈل حاصل کیے جو کہ کسی بھی فورس کیلئے میڈلوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔
جناب شاہ نے کہا کہ نئی بلڈنگ جو 280 کروڑ روپئے کی لاگت سے تیار کی جارہی ہے اس میں تمام جدید سہولتیں موجود ہوں گی۔ اس کے علاوہ اس میں ساڑھے تین لاکھ فورس کیلئے جدید تربیت کی سہولت بھی ہوگی، تاکہ وہ کارروائی کرنے کی اپنی صلاحیت میں اضافہ کرسکے۔
وزیر داخلہ نے عام انسانوں اور وی آئی پیز کو سیکیوریٹی فراہم کرنے میں موجود فورس کے افراد کیلئے نئے لوگو ’’گارڈ‘‘ کی شروعات بھی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ان افراد کو ایک نئی پہچان ملے گی۔