نئی دہلی، مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آج آفات سے نمٹنے کے کام سے وابستہ اُن تمام لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس شعبے میں ہندوستان کو پہلا مقام دلائیں۔
نئی دلّی میں نیشنل ڈیساسٹر ریسپونس فورس(این ڈی آر ایف) کے زیر اہتمام ایس ڈی آر ایف سول ڈیفنس، ہوم گارڈ اور فائر سروسز کی صلاحیت سازی پر سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ آفات سے نمٹنے اور انسانی جانوں کی ضیاع نیز معیشت کو پہنچنے والے نقصانات میں کمی لانے کے لیے اس کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں دو دہائی صرف ہو گئے۔ انھوں نے 1999 میں اڈیشہ سمندری طوفان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس طوفان میں 10 ہزار سے زیادہ لوگوں کی جانیں گئیں۔ اس کے برعکس حالیہ سمندری طوفان ‘‘فانی’’ کے باعث 64 جانیں گئیں جو آفات سے نمٹنے کے طریقہ کار کی زبردست صلاحیتوں کی عکاسی کرتا ہے۔ تاہم ہمیں اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھنا ہے جب تک ہم اپنے ملک کو قدرتی آفات سے نمٹنے اور اس کے خطرات کو کم کرنے میں دنیا کا پہلا ملک نہ بنادیں۔
وزیر داخلہ نے یقین دلایا کہ اس ہدف کو پورا کرنے کے لیے حکومت تمام ضروری وسائل اور آلات مہیا کرائے گی۔ انھوں نے مشورہ دیا کہ آفات سے نمٹنے والی افواج کے عملے کو راحت اور بچاؤ کی کارروائیوں کے دوران زمینی سطح پر عہد بستگی اور ہمدردی کا اظہار کرنے کے لیے تربیت دی جانی چاہیے۔
وزیر داخلہ نے متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں مختلف آفات آتے رہتے ہیں۔جناب امت شاہ نے کہا کہ پہاڑی خطوں میں متواتر جنگلوں میں آگ لگ رہے ہیں جسے مؤثر ڈھنگ سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
انھوں نے این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف اور دیگر متعلقہ اداروں کوہر آپریشن کے بعد ممکنہ کمزوریوں اور اقدامات کو بہتر بنانے کے لیے سلسلہ وار جائزہ لینے کی ہدایت دی تاکہ ان کی نشاندہی کی جاسکے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ امور جناب نتیانند رائے نے این ڈی آر ایف کی خدمات اور آفات کے دوران راحت اور بچاؤ کے کاموں میں اس کے عملے کی اظہار ہمدردی کے جذبے کی ستائش کی۔ انھوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل بہار میں سیلاب کے دوران ایک این ڈی آر ایف جوان نے نہ صرف ایک بچے کو درخت کے اوپر سے بچایا بلکہ اسی درخت پر پناہ لیے ہوئے ایک سانپ کو بھی بچایا۔ انھوں نے کہا کہ مرکز تمام ضروری وسائل فراہم کرنے کے لیے عہد بستہ ہے تاکہ این ڈی آر ایف اپنی بڑھتی توقعات کو پوری کرسکے۔
اس موقع پر آئی بی ڈائرکٹر جناب راجیو جین، این ڈی اے ایم رکن لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) این سی ماروہ، این ڈی اے ایم رکن جناب کمل کشور، وزارت داخلہ میں جوائنٹ سکریٹری جناب سنجیو جندل، سی اے پی ایف اور ایس ڈی آر ایف، ہوم گارڈس اور فائر سروسز کے سربراہان بھی موجود تھے۔