نئی دہلی۔ ؍ستمبر۔مرکزی وزیر داخلہ جناب راجناتھ سنگھ نے سبھی متعلقہ ایجنسیوں اور کچھ ریاستوں کے نمائندوں کی میٹنگ کی صدارت کی۔ یہ میٹنگ مالی شعبے میں سائبر جرائم کے بڑھتے ہوئے رجحان کو روکنے کیلئے کیے گئے اقداما ت کا جائزہ لینے کیلئے منعقد کی گئی تھی۔ انہوں نے بڑھتے ہوئے سائبر گھپلوں پر خاص طور پر جن میں کارڈز اور ای والٹ کا استعمال کیا جاتا ہے، تشویش کا اظہار کیا۔
مالی سائبر جرائم پر قابو پانے کیلئے اختیار کی جانے والی حکمت عملی پر تفصیل سے بات چیت ہوئی ۔ مختلف ایجنسیوں سے متعلق افسران نے پرزنٹیشنز دیے اور ملک میں مالی سائبر جرائم کے موجودہ رجحان کے بارے میں وزارت داخلہ کو آگاہ کیا۔ نیز ان کی ایجنسیاں اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے کیا اقدامات کررہی ہیں ان سے بھی آگاہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے قانونی اور ٹیکنالوجی پر مبنی دونوں طرح کے اقدامات کیے جانے کی ضرورت ہے۔ پولیس افسران ،عدالتی افسران، فورنسک سائنسداں اور بینکنگ کے شعبے کے افسران جیسے مختلف فریقوں کی صلاحیت سازی کے اقدامات کی کلیدی حیثیت سے نشاندہی کی گئی۔ یہ فیصلہ کیا گیا کہ ان ایجنسیوں میں سائبر جرائم کی روک تھام کے اقدامات پر عملدرآمد میں تیزی لائی جائے اور جس طرح کے سائبر فورنسک ساز وسامان کی ضرورت ہے اسے فراہم کرنے کے اقدامات بھی کیے جائیں۔
مرکزی وزیر داخلہ نے سبھی متعلقہ ایجنسیو ں کو ہدایت دی کہ وہ مقررہ وقت کے اندر اندر ضروری اقدامات کریں ۔ انہوں نے اس سلسلے میں سبھی متعلقہ ایجنسیوں کے تعاون پر زور دیا۔ اس بات کی بھی نشاندہی کرنے کا فیصلہ کیا گیا کہ کام کہاں سے شروع کیا جائے اور ان اقدامات پر عملدرآمد پر لگاتار نظر رکھی جائے ۔
مرکزی داخلہ سکریٹری ،مالی خدمات کے محکمے کے سکریٹری، مے اِٹ وائی کے سکریٹری، انٹلی جنس بیورو کے ڈائرکٹر ، دلّی پولیس کمشنر اور نیشنل سائبر سیکورٹی کوآرڈی نیٹر نے اس میٹنگ میں شرکت کی۔