نئی دہلی، بھارتی سائبر جرائم کوآرڈینیشن مرکز (14سی) اور سائبر پولیس فورس کا قیام مرکزی وزارت داخلہ کے نو تشکیل شدہ سائبر اور انفارمیشن سکیورٹی ( سی آئی ایس) ڈویژن کے تحت کیا جائے گا۔ اس کا انکشاف آج یہاں مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی صدارت میں ایک میٹنگ میں کیا گیا جس کا انعقاد وزارت داخلہ کے تحت 10 نومبر 2017 کو تشکیل دئے گئے سی آئی ایس ڈویژن کے اس سال کے ایکشن پلان پر تبادلہ خیال کے لئے کیا گیا تھا۔
سی آئی ایس ڈویژن کی چار شاخیں ہوں گی جن میں سکیورٹی کلیئرنس، سائبر جرائم کی روک تھام، سائبر سکیورٹی اور انفارمیشن سکیورٹی شامل ہیں۔ ہر شاخ کا سربراہ انڈر سکریٹری کی سطح کا افسر ہوگا۔ اس کے علاوہ ایک چیف انفارمیشن سکیورٹی افسر (سی آئی ایس او) اور ایک ڈپٹی سی آئی ایس او مقرر کرنے کی بھی تجویز ہے۔ اس کے علاوہ مالی دھوکہ دہی سے متعلق معاملات میں تیاری، پیروی کرنے اور ایڈوائزری جاری کرنے جیسے معاملوں کے لئے ایک آن لائن پورٹل کا بھی امکان ہے۔
وزیر داخلہ نے انٹرنیٹ پر پورنوگرافی کے واقعات میں اضافے پر تشویش کا اظہار کیا۔ جناب راجناتھ سنگھ نے سائبر اسپیس کی سختی سے نگرانی کرنے اور ہندوستانی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی ویب سائٹ، خاص طور پر بچوں کی پورنوگرافی کو بلاک کرنے کے لئے ایک مؤثر نظام تیار کرنے کی ہدایت دی۔
پولیس-1 ڈویژن کا جائزہ لیتے ہوئے وزیر داخلہ کو مطلع کیا گیا کہ ’’ips.gov.in‘‘ نامی ایک ویب سائٹ تیار کی گئی ہے جس میں آئی پی ایس افسران کے لئے متعلقہ معلومات فراہم کی جائے گی۔