20 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی وزیر زراعت نے نمونہ زرعی پیداوار اور مویشی پالن کنٹریکٹ فارمنگ اور خدمات (فروغ و سہولت کاری) ایکٹ 2018 کا اجراء کیا

Urdu News

نئی دہلی۔ ۔کاشتکاروں کو بڑی مقدار میں خریداری کرنے والوں ، جن میں برآمدکار، زرعی صنعت کار وغیرہ بھی شامل ہیں، سے وابستہ کرنے کیلئے تاکہ وہ منڈی سے وابستہ غیریقینی حالات اور قیمتوں سے وابستہ اندیشوں کو کم سے کم کرتے ہوئے اپنی پیداوار کی بہتر سے بہتر قیمت حاصل کرسکیں۔ نیز کاشتکار ان تمام سہولتوں کا فائدہ اٹھا سکیں اور زرعی صنعتوں کیلئے خام زرعی مال کی فراہمی آسان ہوسکے، مرکزی وزیر خزانہ نے 18-2017 کے بجٹ میں ایک اعلان کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ایک ’’نمونہ کنٹریکٹ فارمنگ ایکٹ‘‘  تیار کیا جائیگا اور اسے ریاستوں کو مشتہر کیا جائیگا تاکہ وہ اسے اپنا سکیں۔

کاشتکاروں سے وابستہ پروڈیوسر اداروں (ایف پی او) کو کنٹریکٹ فارمنگ اور خدمات سے وابستہ کنٹریکٹ کے فروغ میں ایک اہم کردار ادا کرنا  ہے۔ یہ ادارے کاشتکاروں کی جانب سے اسپانسر کرنےو الوں کے ساتھ معاہدے کرسکتے ہیں۔

اس سلسلے میں حتمی نمونہ یا ماڈل ایکٹ ۔۔۔۔۔ ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے زرعی پروڈیوس  اور مویشی کنٹریکٹ فارمنگ نیز خدمات  (فروغ وسہولت کاری) ایکٹ 2018  کو مجاز اتھارٹی کی منظوری حاصل ہوچکی ہے اور اسے کل وگیان بھون واقع نئی دہلی میں مرکزی وزیر زراعت جناب رادھا موہن سنگھ نے جاری کیا ہے۔ انہوں نے اس  موقع پر ایک کتاب کا بھی اجراء کیا جس کا عنوان ہے ’’کاشتکاروں سے وابستہ پروڈیوسر کمپنیوں کیلئے صنعت کاری اور انتظام‘‘ ۔ اسے گرانٹ تھورنٹن نے تیار کیا ہے۔

ماڈل کنٹریکٹ فارمنگ  ایکٹ 2018 کے خصوصی نکات

  • یہ ایکٹ کاشتکاروں کو کنٹریکٹ کے تحت رابطے میں آنے والی دو پارٹیوں کے مقابلے میں ناتواں خیال کرتے ہوئے کاشتکاروں کے مفادات کے تحفظ پر زور دیتا ہے۔
  • کنٹریکٹ فارمنگ کے علاوہ پیداوار سے قبل ، پیداوار اور پیداوار کے بعد رونما ہونے والے تمام اہم معاملات جو ویلو چین سے وابستہ ہوتے ہیں ، انہیں بھی سروس کنٹریکٹ  میں شامل کیا گیا ہے۔
  • ضلع / بلاک/ تعلقہ سطح پر اسپانسر کے آن لائن رجسٹریشن اور معاہدے کی ریکارڈنگ کیلئے معاہدے کی ریکارڈ سے متعلق کمیٹی  یا ایک افسر کو درج رجسٹر کرنے کا عمل ۔
  • کنٹریکٹ پروڈیوس فصل / مویشی بیمہ کے تحت ہوگا جو اس وقت نافذ العمل ہو۔
  • کاشتکار کی آراضی / احاطے میں کوئی مستقل ڈھانچہ نہیں کھڑا کی جائیگا۔
  • اسپانسر کرنے والے کو زمین کے سلسلے میں کسی طرح کے ملکیت کے حقوق یا مفادات کے حقوق حاصل نہیں ہوں گے۔

فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) / فارمر پروڈیوسر کمپنیز (ایف پی سی)  کو فروغ دیا جائیگا تاکہ چھوٹے اور بہت چھوٹے کاشتکاروں کو سرگرم کیا جاسکے۔

  • ایف پی او / ایف پی سی کاشتکاروں کی اجازت سے معاہدے کی ایک پارٹی ہوسکتا ہے۔

کنٹریکٹ فارمنگ اسپانسر وغیرہ کےسلسلے میں کسی طرح کے حقوق یا مالکانہ حقوق یا قبضہ داری وغیرہ کی منتقلی نکاسی یا بے دخلی کا عمل نہیں ہوگا۔

  •  ایک یا ایک سے زیادہ زرعی پیداوار کی پہلے سے اتفاق شدہ مقدار کی خریداری کو یقینی بنانا۔ اسی طریقے کنٹریکٹ فارمنگ کی پیداوار بھی  معاہدے کی شرائط کے مطابق خریدی جائیگی۔
  • کنٹریکٹ  فارمنگ سہولت کاری گروپ (سی ایف ایف جی) اپنے طور پر کنٹریکٹ فارمنگ اور خدمات کو گاؤں / پنچایتوں کی سطح پر فروغ دینے کیلئے کوشش کریگا۔
  • جہاں تک ممکن ہوگا تنازعات کے فوری تصفیے کیلئے نچلی سے نچلی سطح پر قابل رسائی اور آسان  تصفیہ  میکانزم وضع کیا جائیگا۔
  • یہ فروغ جاتی اور سہولت کاری ایکٹ ہے اور اپنی تشکیل کے لحاظ سے اسے ریگولیٹری نہیں کہا جاسکتا۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More