18 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی وزیر سربانند سونووال نے شمال مشرق میں زراعت سے فروغ پانے والی ترقی کے لئے زرعی کاروباریوں کے ماہر گروپ کے ساتھ میٹنگ کی

Urdu News

آیوش اور بندر گاہوں،جہاز رانی اور آبی شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے اتوار کو آسام سمیت شمال مشرق کی زرعی برادری کے لئے زراعت سے فروغ پانے والی ترقی کے امکان کا پتہ لگانے کے لئے زرعی کاروباریوں کے ایک ماہر گروپ اور ماہرین تعلیم کےساتھ میٹنگ کی۔

ماہرگروپ نے وزیر موصوف کو کھیتی کی موجودہ قسموں ،اور اپنی معیشت کے ساتھ ساتھ ماحولیاتی عملداری کے بارے میں جانکاری دی۔غیر نامیاتی کھیتی ،نامیاتی کھیتی اور قدرتی کھیتی سے متعلق زراعت کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا اور خطے کے پائیدار اور معاشی پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا گیا۔میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ زراعت سے حاصل ہونے والی ترقی خطے اور اس کے عوام کی ماحولیات اور اقتصادی ضرورتوں دونوں کو تسلی اور تسکین فراہم کرے۔اس ٹیم کی قیادت آسام زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدیوت ڈیکا نے کی تھی۔

تفصیلی بحث و مباحثہ کے بعد وزیر موصوف نے ماہر گروپ سے درخواست کی کہ وہ نامیاتی اور قدرتی کھیتی کی سہولت کے بارے میں ایک جامع رپورٹ تیار کریں تاکہ یہ حکومت کے اعلیٰ سطح پر بحث و مباحثہ سے متعلق کسی بھی مستقبل پالیسی کے لئے ایک روڈ میپ اور اپروچ بن سکے۔یہ رپورٹ آسام زرعی یونیورسٹی کی نگرانی میں تیار کی جائے گی۔ جن میں شمال مشرقی خطے کی قدرتی کھیتی اور مسابقتی جانچ کے ساتھ ساتھ نامیاتی کھیتی میں ملوث ریاست کے کامیاب زرعی کاروباریوں کو اجاگر کیا جاسکے۔

خطے میں پائیدار کھیتی کے نقطہ کی وضاحت کرتے ہوئے جناب سونووال نے کہا کہ ہمارے اس خطے میں کھیتی کے فوائد کو پہنچانے کے لئے جدید ٹیکنالوجی اور ماہر تکنیک کا استعمال کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی جڑوں سے سیکھنا چاہئے اور جدید تکنیک اپنانی چاہئے تاکہ ہم پائیدار ترقی حاصل کرسکیں۔ انہیں اس خطے میں ہمارے ماحولیاتی توازن کا احترام کرنا چاہئے اور ساتھ ہی ساتھ ہماری زرعی برادری کے لئے معاشی خوشحالی حاصل کرنی چاہئے،ہم سجھتے ہیں کہ خطے کی زرعی برادری کے لئے ایک بڑا موقع  ہے جس سے وہ فائدہ اٹھاسکتے ہیں اور پورے تمام شمار مشرقی خطے میں آیوش پر مبنی صنعت کو وسعت دینے میں ایک اہم شراکت دار بن سکتے ہیں۔

ماہرگروپ کے دیگر ممبروں میں بیرونی تعلیم کے ڈائریکٹر (آسام زرعی یونیورسٹی) پی کے پاٹھک ، آسام زرعی یونیورسٹی ریسرچ ایسو سی ایٹ کے ڈائریکٹر ایم سائیکیا ،ایگرو نامی کے شعبہ کے ہیڈ ڈاکٹر کے پاٹھک ،ایچ آر ایس کاہی کوچی کے پرنسپل ڈاکٹر ایس پاٹھک ،نال باڑی کے قدرتی کسان جینتا مالا بوجاربھروا ،نامیاتی کھیتی کے کسان بانا مالی چودھری اور ٹیٹیلیا ایگرو آرگینگ پرڈیوسرز کے ٹیکنکل کنسلٹینٹ کرشنا سائیکیا شامل تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More