نئی دہلی، صحت و کنبہ بہبود کےمرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج نئی دہلی میں ویڈیو کانفرنس کے توسط سے عالمی یوم ملیریا منانے کے لئے ملیریا کے خاتمے پر منعقدہ ’’ریچنگ زیرو‘‘ فورم کی صدارت کے فرائض انجام دیے۔
ہر سال 25 اپریل کو ’عالمی یوم ملیریا‘ منایا جاتا ہے۔ اس برس کے عالمی یوم ملیریا کا عنوان ’’صفر ملیریا ہدف تک پہنچنا‘‘ ہے۔
سب سے پہلے، ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس برس کی تقریبات کے لئے خصوصی موضوع منتخب کرنے کے لئے فورم کو مبارکباد پیش کی اور کہا، ’’یہ موضوع ہمارے ملک کے سیاق و سباق میں خصوصی طور پر اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ ہم قومی سطح پر ملیریا کو ختم کرنے اور بہتر صحت، معیار زندگی اور غریبی کے خاتمے میں تعاون دینے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ عالمی یوم ملیریا تقریبات عالمی برادری اور ان تمام متاثرہ ممالک کو ترغیب فراہم کرتی ہیں جو اس مہلک مرض کو جڑ سے ختم کرنے اور اپنے عوام کی صحت اور ذریعہ معاش میں بہتری لانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔‘‘
بھارت سے ملیریا بیماری کو ختم کرنے کے لئے حکومت کے ذریعہ کی جانے والی سخت کوششوں کے بارے میں بتاتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’بھارت کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی ان 18 عالمی رہنماؤں کی صف میں شامل ہیں جنہوں نے 2015 میں ملیشیا میں منعقدہ مشرقی ایشیا سربراہ اجلاس میں ایشیا پیسفک لیڈرس ملیریا الائنس کے ملیریا خاتمے کے عملی منصوبے کی حمایت کی تھی۔ اس وقت اتحادی قیادت نے اس امر کو یقینی بنانے کا ہدف طے کیا تھا کہ یہ خطہ 2030 تک ملیریا سے مبرا ہوجائے۔‘‘
انہوں نے وزیر اعظم کی قیادت میں اس سمت میں حاصل کیے گئے فوائد کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایا۔ 2018، 2019 اور 2020 کی عالمی ملیریا رپورٹ کے مطابق بھارت ملیریا کو کم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ اس دوران 84.5 فیصد ملیریا کے مریضوں میں کمی اور 83.6 فیصد اموات کے معاملات میں تخفیف واقع ہوئی ہے، جسے دنیا نے بخوبی طور پر تسلیم کیا ہے۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا، ’’عالمی صحتی تنظیم نے بھارت کی کامیابی کا سہرا اس کی پرجوش سیاسی عہد بستگی کو دیا ہےجو مضبوط تکنیکی قیادت، ویکٹر کنٹرول اقدامات اور بیماری کے خاتمے سے متعلق حکمت عملیوں کے مؤثر نفاذ کی حمایت کرنے کے لئے افزوں گھریلو فنڈنگ کے صحیح امتزاج کو ترجیح دینے پر مرتکز ہے۔‘‘
وزیر صحت نے اس حقیقت پر خوشی کا اظہار کیا کہ 2020 میں ملک کے 116 اضلاع میں ملیریا کے صفر معاملات کی اطلاع دی گئی اور انہوں نے اس کے لئے ان تمام متعلقہ ریاستوں اور اضلاع اور تمام عہدیداران و تنظیموں کو مبارکباد پیش کی، جنہوں نے یہ غیر معمولی کامیابی حاصل کرنے میں بھارت کی مدد کی تھی ۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ بھی کہا کہ صحتی کارکنان نے وبائی مرض کے دوران ایک شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ وزیر صحت نے کہا، ’’کووِڈ۔19 وبائی مرض کے ذریعہ پیدا شدہ اہم عوامی صحتی چنوتیوں کے باوجود، صحتی خدمات کے شعبے میں متعدد اچھے طورطریقے بھی دیکھے گئے ہیں، جیسے غیر کووِڈضروری خدمات کو برقرار رکھنے اور اینٹی ۔ ملیریا مداخلتوں کی مؤثر دستیابی کے تسلسل کو یقینی بنائے رکھنے کے لئے مربوط طرز فکر۔ یہ بات قابل توجہ ہے کہ تمام سطحوں پر سبھی ادویہ اور ڈائیگناسٹک کٹوں کی دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔ چھتیس گڑھ کے بستر علاقے میں ملیریا سے مبرا مہم کو کامیابی کے ساتھ انجام دیا گیا جس میں 3.78 ملین افراد کی ملیریا کی جانچ کی گئی۔ اس کے علاوہ، ملیریا سے بہت زیادہ متاثر علاقوں میں کمیونٹی کو طویل مدت تک چلنے والے 25.2 ملین کیڑے مار جال تقسیم کیے گئے۔‘‘
ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ کہتے ہوئے اپنے خطاب کو مکمل کیا کہ انہیں امید ہے کہ ریاستی حکومتیں اس امر کو یقینی بنانے کے لئے اور تیز رفتاری سے کام کریں گی کہ وبائی مرض کی چنوتیوں کے باوجود اس سلسلے میں فوائد برقرار رہیں اور ملیریا کے خاتمے کی رفتار میں سستی واقع نہ ہو۔ انہوں نے کہا، ’’کمیونٹی کی فعال شراکت داری اور بہتر بین شعبہ جاتی تال میل کے ساتھ، بھارت 2030 تک ملیریا کے خاتمے کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کا اہل ہوگا۔‘‘
ایڈشنل سکریٹری اور ایم ڈی (این ایچ ایم) محترمہ وندنا گرنانی، محترمہ ریکھا شکلا، جوائنٹ سکریٹری (وی بی ڈی)، ڈاکٹر سنیل کمار، ڈی جی ایچ ایس اور دیگر معزز صحتی عہدیداران بھی اس پروگرام میں شامل ہوئے۔ بھارت میں عالمی صحتی تنظیم کے نمائندے ڈاکٹر روڈرِک نے اپنی تنظیم کی نمائندگی کی۔