17.2 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے اقلیتوں کے ریاستی کمیشنوں کی سالانہ کانفرنس کا افتتاح کیا

India's cultural and social harmony 'progress' password is: Mr Naqvi
Urdu News

نئی دہلی، 17 جنوری / اقلیتی امور اور پارلیمانی امور کے وزیر مملکت آزادانہ چارج جناب مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ ہندستان کی ثقافت اور سماجی ہم آہنگی ترقی اورپیش رفت کی کلیدی بنیاد ہے ۔ جناب نقوی نے آج یہاں وگیان بھون میں اقلیتوں کے ریاستی کمیشنوں کی سالانہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہو ئے کہا کہ ثقافت اورسماجی ہم آہنگی کے بغیر ملک میں ترقی کو یقینی نہیں بنایا جاسکتا۔

و زیر موصوف نے کہا کہ مرکزی حکومت ملک میں سماجی اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو مضبوط کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے۔ جناب نقوی نے کہا کہ جناب مودی کی حکومت ہر غریب شخص کی زندگی میں خوشیاں اور خوشحالی لانے کے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ مرکزی حکومت نے ایک ایساماحول پیدا کیا ہے جس سے اقلیتیں بھی ملک میں ترقی کے عمل کا ایک حصہ بن رہی ہیں۔

جناب نقوی نے کہا کہ شمولیت پر مبنی ہمارا عہد ہے اور مرکزی حکومت کا نشانہ غریبوں کی ترقی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت نے اقلیتوں کو سماجی ، معاشی اور تعلیمی طور پر باا ختیار بنانے کے لئے بہت سی فلاحی اسکیمیں شروع کی ہیں جن میں اس بات کی یقینی دہانی کرائی گئی ہے کہ اقلیتیں ترقی کے راستے پر گامزن ہوں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم کا نیا 15 نکاتی پروگرام سے ‘نئی منزل ، نئی روشنی، سیکھو اور کماؤ ، استاد ، پری میٹرک اور پوسٹ میٹرک اسکالر شپ نے تمام اقلیتوں کو فائدہ پہنچا ہے اس کے علاوہ میک ان انڈیا ، اسکل انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا جیسی مرکزی حکومت کی دوسری اسکیموں سے بھی یکساں طور پر اقلیتوں کو فائدہ ہوا ہے۔

جناب نقوی نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت ریاستی سرکاروں کے تعاون سے اسکول ، کا لجز ، مال ، اسپتال ، ہنرمندی کے فروغ کے مراکز وغیرہ تعمیر کررہی ہے اور ان سے حاصل ہونے والے مالیہ کو مسلم اقلیت کی تعلیمی اور دیگر ترقیاتی سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کثیر مقصدی کمیونٹی سینٹرس ، سدبھاؤنا منڈپ بھی وقف کی زمین پر تعمیر کیا جارہا ہے جسے شادی تقریبات ، نمائشوں کے لئے استعمال کیا جائے گا اور اس کے علاوہ انہیں آفات کے دوران راحتی مراکز کے طور پر بھی استعمال کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ اقلیتی امورکی وزارت پانچ عالمی درجے کے تعلیمی ادارے قائم کرے گی تاکہ اقلیتی طبقوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کو بہتر روایتی اور جدید تعلیم فراہم کی جاسکے ۔ اس مقصد کے لئے ایک اعلی سطحی کمیٹی قائم کی گئی ہے ۔ یہ کمیٹی مقامات سمیت ایک روڈ میپ (خاکے) پر کام کررہی ہے جہاں یہ ادارے قائم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک حکمت عملی پر کام کررہے ہیں تاکہ ان اداروں کو 2018 میں شروع کیا جاسکے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہم نے ان اداروں میں لڑکیوں کے لئے 40 فی صد ریزرویشن کی تجویز رکھی ہے۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملک بھر میں بیگم حضرت محل گرلز اسکالر شپ اور غریب نواز ہنر مندی کے فروغ کا سینٹر شروع کیا جائے ۔

جناب نقوی نے کہا کہ حج کی درخواست کے عمل کو پوری طرح ڈیجیٹل بنانے کے لئے حج موبائیل ایپ اور نقدی کے بغیر چوپال کا آغاز اقلیتوں کے فلاح و بہبود کے ہمارے اقدامات میں شامل ہیں۔ مرکزی نے تقریباً 262 کروڑ روپے کی لاگت سے تقریباً 200 ‘سدبھاؤنا منڈپ ’اور 16 گرو کل طرز کے اسکولوں کوبھی منظوری دے دی ہے۔ وزیر موصوف کے مطلع کیاکہ اقلیتی امور کی وزارت کی فلاحی اسکیموں، پروگراموں کو صد فی صد ڈیجیٹل بنایا گیا ہے جس میں ان اسکیموں میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا ہے ۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے قومی اقلیتی کمیشن کے چیئرمین جناب نسیم احمد نے بتایا کہ دسمبر 2016 کے آخر تک مالی سال کے دوران قومی اقلیتی کمیشن کو ملک بھر سے1288 عرضیاں موصول ہوئیں تھیں۔ جن میں پچھلے سال کی 107 عرضیاں بھی شامل ہیں۔ ان میں سے اس مدت کے دوران صرف 82 عرضیوں کا نپٹارا کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ این ایم سی کے ارکان اقلیتی طبقوں کی شکایات سننے کے لئے اپنی مخصوص ریاستوں کا برابر دورہ کرتے ہیں اور اقلیت کی فلاح کی مختلف اسکیموں کے نفاذ کی نگرانی کرتے ہیں۔ ایک مکمل کمیشن کی جانب سے ان کے دورے کی رپورٹوں پر غور و خوص کیا جاتا ہے اور ان کی طرف سے کی جانے والی سفارشات کو تدارکی کارروائی کے لئے متعلقہ حکام کو بھیجا جاتا ہے۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More