16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اہل افراد کی ٹیکہ کاری میں سہولیات فراہم کرکے “ٹیکہ اتسو” منانے کی اپیل کی

Urdu News

نئی دہلی۔ شمال مشرقی خطے کی ترقی (آزادانہ چارج )، وزیر اعظم کے دفتر ،عملہ عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلا ء کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج ان لوگوں کو جنہیں ٹیکہ لینے کی ضرورت ہے اور جو ٹیکہ کاری مہم کے موجودہ مرحلے میں ٹیکہ لگوانے کے اہل ہیں انہیں ٹیکہ کاری کی سہولت دے کر “ٹیکہ اتسو” منانے کی اپیل کی ہے۔

آج “ٹیکہ اتسو” کے موقع پر ایک ورچوئل مباحثے میں شرکت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ، جو ایک مشہور میڈیکل پیشہ ور، اور ذیابیطس کے ماہر بھی ہیں ، کووڈ کے خلاف ہندوستان کی لڑائی نیز ایک فرد اور ایک کمیونٹی کی حیثیت سے  “نئے معمول” کا  سامنا کرنے کے زیادہ سے زیادہ طریقوں پر تفصیل سے بات کی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ، ذمہ دار شہری ہونے کے ناطے ، ہم میں سے ہر ایک کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ  ٹیکہ کاری مہم میں ایک عامل  کی حیثیت سے کام کریں ۔  اسی کے ساتھ یہ ہماری معاشرتی ذمہ داری بھی ہے کہ کووڈ کے بارے میں اپنے دوستوں اور جاننے والوں کی غیر ضروری تشویش سے نمٹنے میں  مدد کریں۔ انہوں نے کہا ، خاص طور پر وہ لوگ جو کووڈ سےصحت یاب ہوئے ہیں ، انہیں اس بیماری کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کی ذمہ داری خودہی  اٹھانی چاہیے  کیونکہ ان کے براہ راست تجربے کا بیان بہت سے غلط تصورات کو کم کرنے میں زیادہ کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ بیان کردہ  چار نکاتی منتر –(i)  ہر ایک –ایک کو ٹیکہ لگائے ، (ii) ہر ایک – ایک   کا علاج کرے ، (iii) ہر ایک – ایک  کو بچائے ، اور (iv) ‘مائکرو کنٹین مینٹ زون’ بنائیں –  کا اعادہ کرتے ہوئے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا  آئندہ چار دنوں میں ، یہ مہم  ذاتی سطح ، معاشرتی سطح اور انتظامی سطح سمیت متعدد سطحوں پر چلائی جائے گی ۔  انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکہ کاری کے بعد بھی ، کووڈسے متعلق مناسب رویے کو دیکھنے کے لیے ذاتی نظم و ضبط کو برقرار رکھنا پڑتا ہے۔

متعدد رپورٹوں اور تحقیقی مقالوں کی بنیاد پر ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اگرچہ کسی نے کووڈ   سے متاثر ہوئے اور اس سے صحت یاب ہوئے ، تاہم احتیاط برتنے کی ضرورت ہے اور اینٹی باڈیز تیار ہوگئی اور اب احتیاطی تدابیر کی ضرورت نہیں ہے، جیسی سوچ  میں گم ہوئے بغیر رہنما خطوط پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ  طبی برادری ابھی بھی اس بیماری کے بارے میں مزید جاننے کے عمل میں ہے اور صرف طویل مدتی عمل  سے ہی تمام سوالوں کے جواب  ملیں گے ۔ دریں اثنا ، اگرچہ کووڈ کے واقعہ کے بعد اینٹی باڈیز تیار ہوگئی ہوچکی ہیں ، لیکن اس کا وافر ثبوت نہیں ہے کہ دوبارہ اس بیماری میں مبتلا ہونے کو  مکمل طور پر مسترد کردیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ، احتیاطی اور فروغ دینے والے رویے کی اہمیت ، جس کی کووڈ کے تجربے کے بعد معاشرتی نفسیات میں ایک بار پھر تصدیق ہوئی ہے ، انفرادی فلاح و بہبود پر ایک بہت بڑا اثر پڑے گا ، کیوں کہ یہ طرز زندگی کی بہت سی بیماریوں سے بھی بچاؤ میں معاون ہوگا۔ انہوں نے کہا ، متوازن اور صحت مند غذا ، باقاعدہ جسمانی سرگرمی وغیرہ سے ذیابیطس میلیٹس ، ہائی بلڈ پریشر ، کورونری دل کی بیماری ، وغیرہ جیسی جدید دور کی بیماریوں سے بھی بچاؤ میں مدد ملے گی۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More