نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت نے بھارت نے آج بدعنوانی کو جڑ سے مٹانے کے لئے اپنی عہد بندی کا اعادہ ہے۔ جی۔ 20 انٹی کرپشن ورکنگ گروپ کی پہلی وزارتی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے شمالی مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیراعظم کے دفتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن ، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتینددر سنگھ نے کہا کہ جناب نریندر مودی کی قیادت میں بھارت بدعنوانی اور بغیر حساب کتاب کی رقم کے خلاف زیرو ٹولیر ینس کی پالیسی پر عہد بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پر عمل کرتے ہوئے گزشتہ 6 برسوں میں مودی حکومت نے متعدد اقدامات کئے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھارت کے بدعنوانی کی روک تھام کے قانون 1988 کا ذکر کیا جس میں مودی حکومت نے 30 سال بعد ترمیم کی اور اس میں رشوت لینے کے علاوہ رشوت دینے کے کام کو مجرمانہ قرار دینے اور انفرادی طور پر اور کارپوریٹ اداروں کے ذریعہ ایسے کاموں کو موثر طریقے سے روکنے کے لئے کئی نئے ضابطے شامل کئے گئے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ موجودہ حکومت حکمرانی میں مزید شفافیت ، اور زیادہ شہریوں پر مرکوزیت اور مزید جوابدہی لانے کےلئے عہد بند ہے اور یہ اعلی مقامات پر بدعنوانی کی روک تھام کے لئے ملک میں لوک پال کے ادارے کو سرگرم بعمل نانے کے لئے اس کے فیصلہ کن اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہم نے بیرونی ممالک میں پناہ لینے والے اور جراثیم سے حاصل شدہ رقم کو چھپانے والے ملزموں کے معاملے کو بھی اٹھایا ہے اور یہ پیغام دیا ہے کہ بین الاقوامی تنظیموں کی مدد سے جی۔ 20 اینٹی کرپشن ورکنگ گروپ لڑائی کو صحیح سمت میں آگے لے جارہا ہے۔
کورونا کے سائے میں میٹنگ کا انعقاد کرنے کے لئے جی۔ 20 اینٹی کرپشن ورکنگ گروپ کی کو ششوں کی تعریف کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ بھی بدعنوانی کو مٹانے کے لئے ہمارے لڑائی اور جدو جہد کو روک نہیں سکتا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے دسویں سالگرہ کے موقع پر جی۔ 20 وزارتی میٹنگ کا انعقاد کرنے کے لئے پریزیڈنسی سعودی عربیہ کو مبارکباد دی اور اس خواہش کا اظہار کیا کہ بدعنوانی کی لعنت سے مقابلہ کرنے کے لئے ایک مستحکم اور مضبوط تحریک کےلئے پوری دنیا متحد ہوگی۔