مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)برائے سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے ارضیاتی علوم؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سی ایس آئی آر-نیشنل فیزیکل لیباریٹری(این پی ایل) واقع نئی دہلی کی 75ویں پلاٹینم جوبلی سال کییاد میں آج ایک خصوصی ڈاک ٹکٹ جاری کیا۔ جو سی ایس آئی آر کی اُن ابتدائی تجربہ گاہوں میں سے ایک ہے جو آزادی کے دوران قائم کی گئی تھی۔ اس کا 75 واں سال بھی ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال کے ساتھ ہے۔
وزیر موصوف نے سی ایس آئی آر- نیشنل فزیکل لیبارٹری واقع نئی دہلی میں ‘ایل ای ڈی فوٹوومیٹری لیبارٹری’ کو قوم کو وقف بھی کیا تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے توانائی سے موثر روشنی کی ٹیکنالوجی تیار کرنے کے خواب کو شرمندہ تعبیر کیا جا سکے۔انہوں نے اسکول کے طلباء کی سائنس کی نمائش کا افتتاح بھی کیا اور ان کی طرف سے نمائش کردہ مرکزی خیال اور موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
بعد ازاں سائنسدانوں اور طلباء کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سی ایس آئی آر- این پی ایل پچھلے 75 برسوں میں ہندوستان کے شاندار سائنسی سفر کی ایکیادگار مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلاٹینم جوبلی کا جشن وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کردہ “آزادی کا امرت مہوتسو” کے موقع پر منایا جا رہا ہے۔
یہ اس شعوری ادراک کے ساتھ کہ سائنس اور ٹیکنالوجی ہندوستان کی جامع ترقی کے لئے اہم کرنسی بننے والی ہے، اگلے 25 برسوں کی منصوبہ بندی کرنے کا بھی موقع ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم مودی سائنس کے بل پر ترقیات کی خاص صلاحیت کے حامل ہیں جس نے تمام سائنسی پروگراموں کو ایسے ایپلی کیشنز پر توجہ مرکوز کرنے کے قابل بنا دیا ہے جو “زندگی کی آسانی” عام آدمی تک لا سکتے ہیں۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ خلائی اور ایٹمی توانائی سمیت سائنس اور تیکنالوجی کے سبھی چھ محکموں اور خود مختار اداروں نے ویکسینز، جینوم کی ترتیب اور دیگر پروٹوکولز کی ترقی کے لیے تحقیق کے ذریعے کوویڈ 19 سے نبرد آزما ہونے میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی این اے ویکسین کا پہلا ٹرائل ڈیپارٹمنٹ آف بائیو ٹیکنالوجی نے کیا تھا اور اومیکرون وائرس کے رُخ پر اسی نے دوبارہ قیادت کا مھاذ سنبھالا ہے۔
وزیر موصوف نے کئی ریاستی حکومتوں کو اپنی مینوفیکچرنگ سہولیاتیا موجودہ اسٹاک میں سے مائع آکسیجن مسلسل بڑے پیمانے پر فراہم کرنے میں اسرو کے کردار کا بھی ذکر کیا۔ اسی طرح، انہوں نے مزید کہا کہ جوہری توانائی کے محکمے نے ہیپا فلٹر ٹیکنالوجی کے ذریعے دوبارہ استعمال کے قابل پی پی ای کٹس اور این- 99 ماسک تیار کئے ہیں۔
اپنے اختتامی کلمات میں ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مختلف سائنس اسٹریمز کو آپس میں مربوط کرنے اور مقررہ وقت میں وزارت کے عمومی سلسلے کے ساتھ سستی قیمتوں پر عام آدمی کے استعمال کے لئے لیب ٹیکنالوجیز کی تیزی سے تبدیلی اور سائنسدانوں کو مناسب پہچان دینے کے تین اہم کام جلد از جلد پورے کرنے کی ایک ضرورت بن گئے ہیں.
سی ایس آئی آر- این پی ایل میں ‘ایل ای ڈی فوٹوومیٹری لیبارٹری’ کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ قومی سطح کییہ سہولت ایل ای ڈی لائٹنگ مصنوعات کی اعلیٰ سطح کے کیلیبریشن اور جانچ میں ہندوستان کو ‘آتم نربھر’ بنانے میں تعاون کرے گی۔ اس سے نہ صرف بیرون ملک سے ٹیسٹنگ اور کیلیبریشن سروسز حاصل کرنے پر خرچ ہونے والے زرمبادلہ کی بچت ہو گی بلکہ ٹرن آراؤنڈ ٹائم میں بھی نمایاں کمی آئے گی۔
وزیر موصوف نے اعلیٰ خالص سونے، چاندی اور دیگر عناصر کے بین اقوامی معیارات کییقین دہانیی خاطر جانچ اور کیلیبریشن لیبارٹریوں کی مدد کرنے کے لئے بھارتیہ نیردیشک دراویا (بی این ڈیز) کا بھی اجرا کیا۔ انہوں نے ہندوستانی ساختہ ایمبیئنٹ اوزون اینالائزروں کے لئے تصدیق کا عمل بھی شروع کیا۔
پلاٹینم جوبلی کی تقریبات کے موقع پر دیگر اجرا کے ساتھ ہی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے انفیوژن پمپ اینالائزر کے لئے کیلیبریشن فیسیلیٹی کا آغاز کیا جسے انفیوژن پمپ کی جانچ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ انہوں نے آلودگی کا مقابلہ کرنے کے لئے ہندوستانی ساختہ کم والیوم پی ایم 2.5 سیمپلر کے لئے بھی تصدیق کا عمل شروع کیا۔ وزیر نے سی ایس آئی آر- این پی ایل کی فوری کارروائی والے ویب سائٹ کا آغاز کیا، جس کا مقصد سی ایس آئی آر- این پی ایل کی میٹرولوجی سے متعلق سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات کو مکمل طور پر جوابدہ اور زیادہ دلکش انداز کے ڈیزائن کردہ فارمیٹ میں سامنے لانا اور پھیلانا ہے۔
ڈی جی سی ایس آئی آر، ڈاکٹر شیکھر سی منڈے، ڈائریکٹر سی ایس آئی آر- این پی ایل، پروفیسر وینوگوپال اچانتا، اشوک کمار، پوسٹ ماسٹر جنرل، ڈاکٹر سی شرما، سینئر سائنٹسٹ، سی ایس آئی آر اور دیگر سائنسدانوں، طلباء اور افسران نے اس تقریب میں شرکت کی۔