نئی دہلی، سڑک نقل و حمل و شاہراہوں اور ایم ایس ایم ای کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری نے آندھراپردیش میں 15592 کروڑ روپئے کی لاگت والی 1411 کلومیٹر طویل 16 قومی شاہراہی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا اور افتتاح کیا۔ اس پروگرام کی صدارت وزیر اعلیٰ جناب وائی ایس جگن موہن ریڈی نے کی۔ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت جنرل (سبکدوش) ڈاکٹر وی کے سنگھ، مرکزی وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی کے علاوہ ریاستی وزراء، اراکین پارلیمنٹ، اراکین اسمبلی اور مرکزی و ریاستی حکومت کے افسران بھی موجود تھے۔
یوٹیوب: https://youtu.be/AdDhgRnuz9s
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب گڈکری نے کہا کہ مئی 2014 سے قبل آندھراپردیش میں قومی شاہراہوں کی کل لمبائی 4193 کلومیٹر تھی، جو اب بڑھ کر 6860 کلومیٹر ہوگئی ہے۔ اس طرح سے ریاست میں قومی شاہراہوں کی لمبائی گزشتہ 6 برسوں میں 2667 کلومیٹر (64 فیصد) کا اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ 34100 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کا کام ڈی پی آر کی سطح پر ہے، جس کے تحت کام 2024 تک مکمل کرنے کا ہدف ہے۔ 25440 کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کا کام نفاذ کے مرحلے میں ہے۔ انھوں نے کہا کہ 18100 کروڑ روپئے کی لاگت والے پروجیکٹوں میں 50 سے 60 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے۔ مرکزی وزیر نے آندھراپردیش کے وزیر اعلیٰ کو زیر التوا مسائل کو حل کرنے کے مقصد سے بات بات کے لئے جلد از جلد دہلی آنے کی دعوت دی۔ انھوں نے یقین دلایا کہ ریاست میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں ترقیاتی پروجیکٹ مختص کرنے میں وہ مکمل تعاون دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ریاست میں 5000 کلومیٹر طویل قومی شاہراہوں کی تعمیر بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت کی جارہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت بندرگاہوں کو جوڑنے کے لئے 400 کلومیٹر طویل سڑکوں کی تعمیر بھی کی جائے گی۔ انھوں نے بتایا کہ بھارت مالا پروجیکٹ کا تصور مسافروں کی آمد و رفت کو متاثر کئے بغیر تیزی کے ساتھ مال ڈھلائی کے لئے سائنسی طریقہ کار پر کئے گئے مطالعے پر مبنی ہے۔ ملک میں موجود قومی شاہراہوں کے نیٹ ورک میں 35000 کلومیٹر طویل سڑک کو بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت ڈیولپ کیا جارہا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ وزیر اعظم کے نئے بھارت کے تصور کے لئے بھارت کے سب سے بڑے بنیادی ڈھانچہ ترقیاتی پروگرام بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دینے پر ترجیحی طریقے سے کام کیا جارہا ہے۔ بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت دہلی – ممبئی ایکسپریس وے، دہلی امرتسر کٹرا ایکسپریس وے، چنئی – بنگلورو ایکسپریس وے، اننت پور – امراوتی ایکسپریس وے وغیرہ کو فروغ دیا جارہا ہے۔
جناب گڈکری نے بتایا کہ 335 کلومیٹر طویل اننت پور – امراوتی ایکسپریس وے کی تعمیر بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت کی جارہی ہے۔ اس ایکسپریس وے کے ذریعے آندھراپردیش کے راجدھانی خطے، ساحلی خطے اور شمالی خطے میں سڑک روابط بہتر بنیں گے اور یہ خطے میں اقتصادی خوش حالی کو یقینی بنانے میں اہم رول ادا کرے گا۔ ایکسپریس وے کے لئے 16 پیکیج ہیں اور اس کے لئے 20000 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔ ایکسس کنٹرول والا یہ ایکسپریس وے آندھراپردیش کے نئی راجدھانی شہر امراوتی کو رائل سیما خطے کو اننت پورم سے جوڑے گا، جس سے آندھرا پردیش ریاست کی لائف لائن خیال کئے جانے والے این ایچ-44 اور این ایچ- 16 کے درمیان بہتر رابطے کی سہولت دستیاب ہوگی۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ بنگلور – چنئی ایکسپریس وے بھی بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت فروغ دیا جارہا ہے، جس کی لمبائی 262 کلومیٹر ہے۔ ایکسس کنٹرول والا یہ ایکسپریس وے بنگلور اور چنئی کے درمیان بہتر کنیکٹیوٹی یقینی بنائے گا اور خطے میں اقتصادی خوش حالی لانے میں اہم رول ادا کرے گا۔ اس سے 85 کلومیٹر طویل خطے کا ڈیولپمنٹ آندھرا پردیش میں 5200 کروڑ روپئے کی لاگت سے کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ 7585 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری سے 878 کلومیٹر پر مشتمل 16 دیگر پروجیکٹوں کا الاٹمنٹ کیا جاسکا ہے، جن پر کام شروع ہوگیا ہے۔ اس میں وجے واڑہ میں ویسٹرن سائڈ بینز سرکل فلائی اوور کی تعمیر بھی شامل ہے۔
جناب گڈکری نے کہا کہ سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت ان پروجیکٹوں کو وقت پر مکمل کرنے کے لئے پابند عہد ہے، تاکہ ریاست میں اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ امراوتی – اننت پور ایکسپریس وے کے لئے تحویل اراضی کے کام میں ریاستی حکومت نے بھی مکمل تعاون دیا ہے۔ انھوں نے دیگر پروجیکٹوں کے وقت پر مکمل ہونے اور ٹول پلازہ سے متعلق معاملات کو حل کرنے اور تحویل میں لی گئی زمین کا معاوضہ کی تقسیم کرنے کے لئے کسی طرح کا تعاون آگے بھی جاری رکھنے کی ریاستی حکومت سے درخواست کی۔
مرکزی وزیر نے بتایا کہ 8306 کروڑ روپئے کی لاگت سے 637 کلومیٹر طویل سڑک پروجیکٹوں کے 2020-21 میں مکمل ہونے کا امکان ہے۔ اس میں 3850 کروڑ روپئے کے لاگت والے 150 کلومیٹر کے 8 پروجیکٹ این ایچ اے آئی کے ذریعے جبکہ 4456 کروڑ روپئے کی لاگت سے 487 کلومیٹر طویل روڈ پروجیکٹ سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت کے ذریعے تعمیر کئے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ 11712 کروڑ روپئے کی لاگت سے 535 کلومیٹر طویل سڑک پروجیکٹ پر کام کا الاٹمنٹ رواں مالی سال میں کیا جانا ہے۔ اس میں 9071 کروڑ روپئے کی لاگت والے 217 کلومیٹر کے 4 پروجیکٹ این ایچ اے آئی کے تحت جبکہ 2641 کروڑ روپئے کے 318 کلومیٹر طویل 9 سڑک پروجیکٹ سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت کے تحت تعمیر کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ 34133 کروڑ روپئے کی لاگت سے 2371 کلومیٹر طویل سڑک پروجیکٹ ڈی پی آر کے مرحلے میں ہے۔ اس میں 19559 کروڑ روپئے کی لاگت والے 713 کلومیٹر طویل 10 سڑک پروجیکٹوں کی تعمیر این ایچ اے آئی کرے گا، جبکہ 7004 کروڑ روپئے کی لاگت والے 404 کلومیٹر طویل سڑک کی 24 پی سی پروجیکٹوں اور 7570 کروڑ روپئے کی لاگت سے 1254 کلومیٹر طویل 20 سڑک پروجیکٹوں کی تعمیر سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت کے ذریعے کی جائے گی۔
وزیر اعلیٰ جناب وائی ایس جگن موہن ریڈی نے ریاست کے ذریعے بھیجے گئے متعدد تجاویز کو اپنی منظوری دینے کے لئے مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ ریاست کے لوگوں کی بہتر ترقی یقینی بنانے کے لئے ریاست کو مرکزی حکومت کی مسلسل مدد کی ضرورت ہے۔ انھوں نے این ڈی اے کے پہلے دور حکومت میں منظور شدہ پروجیکٹوں کے لئے الاٹمنٹ کا انتظار ہونے کی بات بتائی۔ انھوں نے ریاست میں 8 سڑکوں کی تعمیر کو ترجیح دینے کا مشورہ دیا۔
مرکزی وزیر مملکت جنرل (سبکدوش) ڈاکٹر وی کے سنگھ نے کہا کہ آندھرا پردیش کو خوش حال ریاست بنانے کے لئے مرکزی حکومت نے توجہ مبذول کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آندھراپردیش ایک ایسی ریاست ہے جہاں سے ہوکر بڑی تعداد میں سڑکیں گزرتی ہیں۔ ان پروجیکٹوں کے فروغ سے ریاست میں خوش حالی آئے گی۔ انھوں نے ان پروجیکٹوں میں شامل لوگوں کو مبارکباد دی۔ امور داخلہ کے مرکزی وزیر مملکت جناب جی کشن ریڈی نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ریاست میں اور پروجیکٹوں پر کام شروع ہوگا، جس سے آندھراپردیش ایک مسرور اور خوش حال ریاست بنے گی۔
آندھراپردیش میں پروجیکٹوں کی تفصیلات (پی ڈی ایف) کے لئے یہاں کلک کریں۔