نئی دہلی، مودی حکومت کے تحت گزشتہ پانچ برسوں میں نگرانی (ویجی لینس) سے متعلق زیر التوا شکایات میں تیزی سے کمی آئی ہے۔ شمال مشرقی خطے کی ترقی (آزادانہ چارج) وزیراعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات ، پنشن ، جوہری توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو صورتحال سے واقف کرایا گیا۔ اس میں مرکزی ویجی لینس کمیشن میں ویجی لینس سے متعلق زیر التوا اور تصفیہ شدہ معاملات شامل ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ اس طرح کے معاملات کے لئے عملہ اور تربیت کا محکمہ ، انتظامی وزارت ہے۔
فی الحال مرکزی ویجی لینس کمشنر (سی وی سی ) کے طور پر خدما ت انجام دے رہے جناب شرد کمار نے کل ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور انہیں کمیشن نے نگرانی سے متعلق زیر التوا اور تصفیہ شدہ معاملات کی تازہ ترین صورتحال سے واقف کرایا۔
وزیر موصوف کو بتایا گیا کہ نگرانی سےمتعلق زیر التوا معاملات میں تیزی سے کمی آئی ہے ۔ گزشتہ تین برسوں میں اوسطاً ایسے معاملات کی تعداد جہاں 3 ہزار تھی وہیں یہ 2019 میں کم ہوکر 876 ر ہ گئی جس میں دسمبر تک محض 683 شکایات ہی زیر التوا ہیں ۔ گزشتہ 5 سے 10 برسوں کے دوران کے زیر التوا معاملات کی ایک بڑی تعداد کا جائزہ لیا گیا اور ان میں سے زیادہ تر کا تصفیہ کردیا گیا۔ اس طرح سے زیر التوا معاملات میں زبردست کمی آئی ۔ اس طرح سے گزشتہ تین برسوں کے دوران زیر التوا معاملات 1500 سے گھٹ کر دسمبر2019 تک محض 950 رہ گئے۔
جناب شرد کمار نے اگست 2019 میں بینکنگ سے متعلق دھوکہ دھڑی کے معاملات کے سلسلہ میں تشکیل دیئے گئے ایڈوائزی بورڈ کے کام کاج کی تازہ ترین صورتحال بھی بتائی۔ اس بورڈ کا اہم مقصد بینک اہلکاروں کے اندر موجود خوف کی نفسیات کو دور کرنا اور جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ جانچ پڑتال کرکے ایماندارانہ فیصلے کو الگ کرنا ہے۔
ویجی لینس کمیشن کی حالیہ حصولیابیوں میں کمیشن کے تحت مختلف وزارتوں/محکموں /تنظیموں کے چیف ویجی لینس افسروں کے لئے ایک مضبوط اور جامع آن لائن رپورٹنگ میکانزم کی شروعات شامل ہے۔ اس نئے نظا م سے مرکزی حکومت کے مختلف ونگز اور محکموں میں نگرانی اور بدعنوانی مخالف معاملات کا پوری توجہ کے ساتھ بروقت جائزہ لینے میں مدد ملی ہے۔ مزید برآں ایک انسداد نگرانی کتابچہ بھی شائع کیا گیا ہے جس کا مقصد منظم طریقے سے کئے گئے اقدامات /اصلاحات سے متعلق کیس اسٹڈیز کو مشترک کرنا ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ کو یکم نومبر 2019 کو متعارف کرائے گئے ای-آفس کے کا م کاج کی تازہ ترین صورتحال سے بھی واقف کرایا گیا۔