نئی دہلی، وزیراعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں مرکزی کابینہ نے 7اگست 2019 کو سنگاپور میں
منعقدہ جمہوریہ ہند کے ذریعے ثالثی کے نتیجے میں بین الاقوامی سیٹلمنٹ معاہدے پر اقوام متحدہ کے کنوینشن پر دستخط کرنے کو اپنی منظوری دے دی ہے۔
فائدے:
اس کنوینشن پر دستخط کرنے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور متبادل تنازعات حل (اے ڈی آر) پر بین الاقوامی پریکٹس پر عمل کرنے کے ہندوستان کے عزم کے بارے میں غیرملکی سرمایہ کاروں کو مثبت اشارے ملیں گے۔
اے ڈی آر میکنزم کو بڑھاوا دینے کی پہل:
ہندوستان میں بین الاقوامی کمرشیل ثالثی کی حوصلہ افزائی کرنے کے لئے ، حکومت، ثالثی کے ایک جامع ایکوسسٹم کو تشکیل دینے کے لئے، نئی دلّی بین الاقوامی ثالثی مرکز (این ڈی آئی اے سی) ایک قانون ادارے کے طور پر قائم کررہی ہے۔ کمرشیل کورٹ ایکٹ، 2015 میں ترمیم کی گئی ہے اور قانونی طور پر آبیٹریشن اینڈ کنسیلی ایشن ایکٹ 1996 میں ترمیم کا کام ابھی جاری ہے۔ اس پہل سے ہندوستان میں گھریلو اور بین الاقوامی کاروباری تنازعات کے حل کے مقصد سے اس کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ اس میں اے ڈی آر میکنزم آف آربیٹریشن، کنسیلی ایشن اور ثالثی شامل ہیں۔ کچھ معاملات کے زمرے میں ایک نئے باب (IIIA) کو کمرشیل کورٹ ایکٹ 2015 میں شامل کیا گیا ہے۔ اس لئے کنوینشن کی پروویژنز گھریلو قوانین اور متبادل تنازعہ حل میکنزم کو مضبوط کرنے کے لئے مجوزہ کوششوں کے مطابق ہیں۔