نئی دہلی، کھیل کود اور نوجوانوں کے امور کے وزیر مملکت جناب کرن رجیجیو نےسبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کے محکموں کے انچارج وزراء اور سینئر افسروں سے اپیل کی ہے کہ وہ کھیل کود کی وزارت کی اہم اسکیموں جیسے نہرو یوا کیندر سنگٹھن (این وائی کے ایس)، نیشنل سروس اسکیم (این ایس ایس) اور بھارت اسکاؤٹس اینڈ گائڈس کے رضاکاروں کی ایک بڑی تعداد کو کووڈ-19 کے خلاف ہندوستان کی جنگ میں شدت لانے اور سماج کے نچلے طبقات میں آتم نربھر بھارت کے تئیں بیداری پیدا کرنے کے لئے تیار کریں۔ مرکزی وزیرکھیل کود اور نوجوانوں کے امور سے متعلق معاملات کے سلسلے میں ایک مشترکہ لائحۂ عمل تیار کرنے کے لئے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ایک دوروزہ ویڈیو کانفرنس کررہے تھے۔
ملک بھر میں رضاکاروں کی تعداد میں اضافے کی ضرورت کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے جناب رجیجیو نے کہا کہ این وائی کے ایس اور این ایس ایس کے 60 لاکھ سے زیادہ رضاکار صف اوّل کے کووڈ جانبازوں کے طور پر کام کررہے ہیں۔ انھوں نے اس کے تئیں بیداری پیدا کی اور ماسک بنائے اور تقسیم کئے نیز وبا کے دوران شہریوں کی مدد کی۔ کانفرنس کے دوران سبھی ریاستوں کے نمائندوں نے ان کے گراں قدر تعاون کی ستائش کی اور مرکز و سبھی ریاستوں کے ذریعے مشترکہ طور پر یہ فیصلہ کیا گیا کہ ہم آنے والے مہینوں میں رضاکاروں کی تعداد میں بڑے پیمانے پر اضافہ کریں گے۔ ہم نے نوجوانوں کی وزارت کی اسکیموں کے تحت ایک کروڑ سے زیادہ رضاکاروں کو تیار کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ یہ رضاکار نہ صرف کووڈ-19 کے خلاف اپنی لڑائی کو جاری رکھیں گے بلکہ شہریوں کی اس کام میں مدد بھی کریں گے کہ وہ وزیر اعظم کے آتم نربھر بھارت کے تصور سے مستفید ہوسکیں۔ آتم نربھر بھارت کے تحت ایسے متعدد التزامات ہیں جو مفت راشن، طبی امداد اور دیگر طریقوں سے سماج کے غریب سے غریب لوگوں کی براہ راست مدد کریں گے۔ ہمارے رضاکار ان التزامات کے تئیں بیداری پیدا کریں گے جو ان کے لئے وضع کئے گئے ہیں۔ اطلاعات تک رسائی سے متعدد کنبوں کو ان مشکل اوقات میں باوقار طریقے سے زندگی گزارنے میں مدد ملے گی۔
لاک ڈاؤن کے اعلان کے فوراً بعد زمینی سطح پر این وائی کے ایس کے 24.17 لاکھ اور این ایس ایس کے 18.01 لاکھ نوجوان رضاکاروں کو متعدد قسم کی خدمات بہم پہنچانے کے لئے اتارا گیا۔ مزید برآں رضاکاروں کی تعداد میں مزید 19.27 لاکھ افراد کا اضافہ کیا گیا، تاکہ ملک بھر میں وسیع پیمانے پر ان کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے۔ کووڈ-19 کے خلاف لڑائی سے متعلق متعدد سرگرمیوں میں مدد دینے کے لئے 60 لاکھ سے زیادہ رضاکاروں کو ٹریننگ دی گئی۔
کانفرنس کے دوران جناب رجیجیو نے کووڈ کے دوران فٹ انڈیا موومنٹ معنویت کے بارے میں بھی گفتگو کی، کیونکہ اس وائرس کو شکست دینے کے لئے فٹ رہنا اور قوت مدافعت کو بڑھانا دو کلیدی عوامل ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میں سبھی ریاستوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ کووڈ کے دوران فٹ انڈیا سے متعلق سرگرمیوں کو آن لائن جاری رکھیں اور فٹنس سے متعلق سرگرمیوں میں عام لوگوں کو شامل کریں۔ طلباء کے لئے فٹنس کو زندگی کا ایک طریقہ بنانے میں مدد کے لئے اسکولوں کو فٹ انڈیا اسکول کے طور پر بھی درج کیا جاسکتا ہے۔ اسکولوں کے لئے بہت سارے ایسے پیرامیٹر ہیں جن کی بنیاد پر اسکول کو فٹ انڈیا اسکول قرار دیا جاسکتا ہے، لیکن ان سبھی باتوں میں بنیادی بات یہ ہے کہ روزانہ کے نصاب میں فٹنس سے متعلق سرگرمیوں کو لازمی طور پر شامل کیا جائے۔ یومیہ فٹنس سے اسکول جانے والے بچوں کو اپنی قوت مدافعت کو بڑھانے میں بڑی مدد مل سکتی ہے۔
ریاستوں میں کھیل کود سے متعلق سرگرمیوں کی دوبارہ بحالی کے امکانات کا جائزہ لیتے ہوئے جناب رجیجیو نے کہا کہ ریاستوں کو آزادانہ طور پر فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کب ٹریننگ اور کھیل کود سے متعلق سرگرمیوں کا آغاز کرسکتے ہیں۔ تاہم میں سبھی ریاستوں سے درخواست کروں گا کہ وہ دو یا تین مہینوں کے بعد صورت حال کے مطابق کھیل کود سے متعلق کچھ سرگرمیوں کا آغاز کرسکتے ہیں۔ ہم محدود طریقے سے اور ایسے کھیلوں کے حوالے سے جن میں ایک دوسرے سے رابطہ نہیں ہوتا، کھیل کود کی سرگرمیاں شروع کرسکتے ہیں۔ کچھ ریاستیں ایسی ہیں جنھوں نے اپنے کھیل کود سے متعلق مراکز کو کھول دیا ہے اور کھیل کود سے متعلق کچھ تربیتی کام شروع کردیے ہیں۔ جیسے جیسے صورت حال بہتر ہوتی جائے ہمیں میدان پر کھیل سے متعلق سرگرمیوں کا ازسرنو آغاز کرنے کی ضرور کوشش کرنی چاہئے۔
اس دوروزہ کانفرنس میں جن ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے شرکت کی ان میں سے متعدد کھیل کود کی سرگرمیوں کا آغاز کرچکے ہیں، جبکہ کچھ دیگر اس کا منصوبہ بنارہے ہیں۔ دہلی، سکم، لکشدیپ، چنڈی گڑھ، گوا ٹیبل ٹینس، بیڈمنٹن، تیراندازی، شاٹ پٹ، بھالا پھینکنے جیسے غیر رابطہ جاتی کھیلوں کے حوالے سے کھیل کود کی سرگرمیاں بحال کرچکے ہیں۔ ناگالینڈ فٹ بال اور دیسی کھیلوں کے تعلق سے ضلع سطح کے ٹورنامنٹوں کے انعقاد کا منصوبہ بنارہا ہے۔ جھارکھنڈ کا منصوبہ ستمبر میں کھیل کود کی سرگرمیوں کو شروع کرنے کا ہے، جبکہ اروناچل پردیش، بہار اور میزورم کھیل کود کی بحالی کے لئے ایس او پی بنارہے ہیں۔