نئی دہلی، مرکزی حکومت نے ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ منتخب اسمارٹ شہروں میں عام شہریوں کی زندگی میں انقلابی تبدیلی لانے والے اور دور سے نظر آنے والے اسمارٹ سٹی پروجیکٹوں پر جلد عمل آوری کے لئے اپنی توجہ مرکوز کریں۔
گزشتہ مہینے کی 30 تاریخ کو منعقدہ پرگتی میٹنگ کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کے ذریعہ اسمارٹ سٹی مشن کے جائزہ لینے کے بعد مکانات اور شہری امور کے سکریٹری جناب درگا شنکر مشرا نے اگلے روز اس بارے میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریوں کو مکتوب ارسال کیا۔
جناب مشرا نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے زور دیکر کہا کہ وہ اس سال نومبر تک منتخب 60 شہروں میں 261 متاثر کن اسمارٹ سٹی پروجیکٹس کے کام کے آغاز کو یقینی بنائیں جن کا اعلان جنوری تا ستمبر 2016 کے دوران کیا گیا تھا۔ ان نشان زد پروجیکٹوں میں 31112 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا گیا ہے کہ وہ عوامی و نجی شراکت داری والے 370 پروجیکٹوں پر تیزی سے کام کریں جن میں 32410 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری شامل ہے۔
ان متاثر کن پروجیکٹوں میں نئی دلی میونسپل کاؤنسل علاقے میں 1.31 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والے 40 آؤٹ ڈور فٹنس سنٹرس سے لیکر بھوپال میں 3000 کروڑ روپے کی لاگت سے 340 ایکڑ رقبے کی تعمیر نو کے پروجکیٹ شامل ہیں۔
بیس اسمارٹ شہروں کے اندر پہلے مرحلے میں تیار ہونے والے متاثر کن پروجیکٹس اور کچھ دیگر پروجیکٹوں کی فہرست درج ذیل ہے:
نمبر شمار | شہر | متاثرکن پروجیکٹس | سرمایہ کاری
(کروڑ روپے) |
1 | بھونیشور | ریلوے اسٹیشن پر کثیر رخی ہب | 845 |
2 | پنے | دریائی علاقوں کی ترقی اور ثقافتی ورثے | 235 |
3 | جے پور | اعلی معیار کے لیزر شو کے ساتھ تالکٹورہ جیل کی ترقی | 130 |
4 | سورت | سورت میں لاجسٹک پارک اور موجودہ پارکوں کی تعمیر نو | 210 |
5 | کوچی (کیرلا) | براڈ وے مارکٹ اور ارناکلم مارکٹ کی تعمیر نو | 110 |
6 | احمد آباد | باہم مربوط ٹرانسپورٹ مرکز اور جھگیوں کی باز آباد کاری | 961 |
7 | جبلپور | دریائی علاقوں کی ترقی اور اداروں والے علاقوں کی ترقی | 310 |
8 | وشاکھا پٹنم (اے پی) | سمندری ساحل کی ترقی اور ساحل کا تحفظ | 365 |
9 | سولہ پور (مہاراشٹر) | سدھیشور جھیل اور ثقافتی ورثے کی حامل عمارتوں کی جدید کاری | 49 |
10 | دیوا نگرے (کرناٹک) | مندک کی بھٹی کی جدید کاری | 373 |
11 | اندور | بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور پارکینگ | 679 |
12 | این ڈی ایم سی | یشونت پلیس کی تجارتی ترقی | 89 |
13 | کوئمبٹور (تامل ناڈو) | جھیل کی ترقی اور بغیر موٹر والے ٹرانسپورٹ کے لئے بنیادی ڈھانچہ | 526 |
14 | کاکی ناڑا (اے پی) | اندرا پالیم لوک اور جگن نائک پور پرانے پل کے درمیان نہر سے متصل مقامات کی ترقی اور ہوٹلوں کی ترقی | 100 |
15 | بیلگاوی (کرناٹک) | کان برگی جھیل اور سیر و تفریح کے مقامات کی جدید کاری | 10 |
16 | اودے پور | پانی، سیوریج، سڑک انفراسٹرکچر اور زیر زمین کیبل کے ساتھ علاقے کی ترقی | 450 |
17 | گوہاٹی (آسام) | برہمپترا دریا سے متصل علاقے کی ترقی | 532 |
18 | چنئی | پیدل چلنے والے افراد کے لئے پلازہ کی تعمیر | 83 |
19 | لدھیانہ | سربھا نگر مارکٹ کی جدید کاری | 10 |
20 | بھوپال | 340 ایکڑ رقبے کی تعمیر نو | 3000 |
لکھنٔو | ثقافتی ورثے کے پروجیکٹ، ثقافتی مرکز اور لائبریری | 160 | |
دھرم شالہ (ایچ پی) | کچہری اڈہ اور کوتوالی بازار کی تعمیر نو | 95 | |
چنڈی گڑھ | سیکٹر 43 میں سستے مکانات | 321 | |
فرید آباد (ہریانہ) | بڈکل جھیل کی جدید کاری | 45 | |
آگرہ | تاج اورینٹیشن سینٹر | 232 | |
وارانسی | کنونشن سینٹر | 211 | |
راؤ رکیلا | برہمنی دریا سے متصل علاقوں کی ترقی | 129 | |
رائے پور | بازار کی ترقی | 1026 | |
کلیان۔ ڈومبی ولی (مہاراشٹر) | کلیان اسٹیشن کو بہتر بنانے کا عمل | 427 |
عوامی و نجی شراکت داری والے کچھ اہم اسمارٹ سٹی پروجیکٹوں میں بھونیشور (سستے مکانات۔ 840 کروڑ روپے)، رائے پور (گنج منڈی میں اربن پلازہ۔ 983 کروڑ روپے)، بلاسپور (بازاروں کی ترقی۔ 1241 کروڑ روپے)، امرتسر (شہری مقامات کی ترقی۔ 1028 کروڑ روپے)، کوئمبٹور (پانی کی سپلائی ۔ 557 کروڑ روپے)، وارنگل، تلنگانہ (بس اسٹینڈ۔ 611 کروڑ روپے) شملہ (سیاحت اور سیر و تفریح کے لئے بنیادی ڈھانچہ۔ 898 کروڑ روپے)، علی گڑھ (اسمارٹ کثیر سطحی پارکنگ۔ 289 کروڑ روپے)، بینگلورو (سیاحت اور سیرو تفریح کے لئے بنیادی ڈھانچہ۔ 234 کروڑ روپے) اور پونے (بجلی سے چلنے والی بسیں۔ 170 کروڑ روپے) شامل ہیں۔