نئی دہلی۔ ہاؤسنگ اور شہری امور کےو زیر مملکت( آزدانہ چارج) جناب ہردیپ پوری نے بتایاکہ حکومت نے سرکاری ایجنسیوں، جیسے ہاؤسنگ بورڈ ریلویز، دفاع اور سرکاری دائرے کار کے اداروں کوان کے ہاؤسنگ پروجیکٹوں کو فروغ دینے کے لئے نئی ٹیکنالوجیاں اپنانے کا مشورہ دیا ہے۔عمارتی سامان اور ٹکنالوجی کے فروغ کے زیر اہتمام‘‘نئے عمارتی سامان اور تعمیراتی ٹیکنالوجیاں’’ کے عنوان سے منعقدہ قومی سیمینار کا آج یہاں افتتاح کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بی ایم ٹی پی سی، نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں کو فروغ دے رہی ہے جو ہندوستان کے حالات کے لئے نہایت موضوع ہے۔ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ایڈیشنل سیکریٹری جناب راجیو رنجن مشر، سی پی ڈبلیو ڈی کے ڈائریکٹر جنرل جناب ابھے سنہا ،ہڈ کو(ایچ یو ڈی سی او) کے سی ایم ڈی جناب روی کانت، بی ایم ٹی پی سی، کے اے ڈی، ڈاکٹر سیلیش اگروال، وزارت کے اعلی افسران اور تعمیراتی سامان نیز تعمیرات کے شعبے کے ماہرین بھی اس موقع پر موجود تھے۔
جناب پوری نے اپنی افتتاحی تقریر میں کہا کہ شہری علاقوں میں گھروں کی موجودہ قلتوں کے پیش نظر یہاں1.2کروڑ سے زائد گھروں کی تعمیر کی ضرورت ہے جو ضروری بنیادی ڈھانچے سے پوری طرح لیس ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے حصول کے لئے تمام شعبوں میں مناسب کارروائیاں کرنے کی ضرورت ہے۔ اس ضرورت میں دوسرے اقدامات کے ساتھ عمارتوں کوصرف کفایتی بنانا ہی نہیں بلکہ معیاری، پائیدار اور ملک کی سلامتی اور ماحولیات سے متعلق امور پر پوری توجہ کے ساتھ مناسب تعمیراتی ساز و سامان کےاور ٹیکنالوجیوں کی شناخت اور ان کو اپنا نا شامل ہے۔
اس موقع پر ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر نے‘‘ پائیدار ترقی کے لئے تعمیراتی سامان اور ہاؤسنگ ٹیکنالوجیاں’’ کے عنوان سے ایک اشاعت اور‘‘ بمبو ہاؤسنگ اینڈ کنسٹرکشن’’ کے موضوع سے متعلق ایک موبائل اپیلی کیشن کا بھی اجرا کیا۔ اشاعت میں قومی سیمینار کے مرکزی خیال والے مختلف موضوعات کا احاطہ کرنےو الے 38 مضامین شائع کئے گئے ہیں۔ قومی سیمینار کے ساتھ ساتھ نئے ابھرتے عمارتی سازو سامان اور تعمیراتی ٹیکنالوجیوں سے متعلق ایک نمائش کا اہتمام بھی کیا گیا جس میں عمارتی مصنوعات اور تعمیراتی ٹیکنالوجی کے مختلف پہلوں کی بھی نمائش کی گئی۔ اس نمائش میں 24 فرموں/ کمپنیوں نے اپنی مصنوعات ، ٹکنالوجیوں اور نظام کی نمائش کی۔
عمارتوں کی تعمیر کو ماحولیات دوست، تیزی سے تعمیر ہونے والی ، معیاری اور مشینی بنانے کے لئے تعمیراتی سائنس کے فروغ اور بدلتی ضرورتوں کے پیش نظر عمارتی سازو سامان اور تعمیری طریقوں کے شعبوں میں سرکاری اور پرائیویٹ دونوں طرح کے اداروں اور صنعتوں کی تحقیق اور ترقی سے بہتری کا عمل جاری ہے۔ اینٹیں، سیمنٹ، کنکریٹ اور اسٹیل جیسے معیاری سازو سامان کی پیداوار اور استعمال میں جدت پسندی آئی ہے اور صنعتی اور تعمیراتی باقیات کےمفید استعمال کے علاوہ سبز اور اسمارٹ میٹریل اور نظام سمیت مختلف شرکاء کے ذریعہ نئے تعمیراتی اقدامات اپنائے گئے ہیں۔ پردھان منتری آواس یوجنا، امروت( اے ایم آر یو ٹی) اور اسمارٹ سٹیز پروگراموں کے عمل درآمد کے ساتھ اب اس شعبے میں ترقیات کا جائزہ لینےکی آج زیادہ ضرورت ہے۔ یہ پروگرام مرکزی حکومت نے شروع کیا ہے جس کا مقصد آنے والے برسوں میں بڑے پیمانے پر تعمیراتی سرگرمیاں جاری رکھنا ہے۔