نئی دہلی، دفاعی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر سبھاش بھامرے نے آج راجیہ سبھا میں ڈاکٹر وکاس مہاتمے کو ایک تحریری جواب میں بتایا کہ مسلح افواج میں مرد افسروں کے مقابلے میں خواتین افسروں کی موجودگی کی صورت حال حسب ذیل ہے:
خواتین |
مرد |
|
بھارتی فوج (میڈیکل، ڈینٹل اور نرسنگ کو چھوڑ کر) |
1561 |
41074 |
بھارتی فضائیہ (میڈیکل اور ڈینٹل شاخ کو چھوڑ کر) |
1594 |
10781 |
بھارتی بحریہ (میڈیکل اور ڈینٹل افسروں کو شامل کرکے) |
644 |
10652 |
مروجہ پالیسی کے مطابق خاتون افسروں کو بھارتی فوج کی ان شاخوں میں جن کا تعلق براہ راست جنگی رول سے ہے، شامل نہیں کیا جاتا۔ تین خواتین فائٹر پائلٹوں پر مشتمل پہلے بیچ کو بھارتی فضائیہ میں 2016 میں شامل کیا گیا تھا۔
بھارتی بحریہ میں خواتین افسروں کو جنگ ، جنگ میں معاون اور معاون کردار والے شعبوں میں ملازمت دی جاتی ہے۔ پائلٹ اور میری ٹائم ریکانیس سینس ایئرکرافٹ پر مشاہدین کے طور پر خواتین جنگی رول میں بھی رکھی جاتی ہیں۔
بحریہ میں خواتین افسروں کو قانون وتعلیم اور بحری کنسٹرکٹر شاخ میں مستقل طور پر شامل کئے جانے کی پالیسی کو حتمی شکل دی جا چکی ہے۔ فضائیہ میں حکومت نے کچھ مخصوص شاخوں میں خواتین افسروں کو مستقل کمیشن دینے کے لئے متعلقہ پالیسیوں کا اجراء کیا ہے ۔ جہاں تک بھارتی بری فوج کا تعلق ہے ، خواتین کو مستقل کمیشن دیے جانے کی پالیسی کو ابھی تک حتمی شکل نہیں دی جاسکی ہے ۔