نئی دہلی: بھارتی ریلوے کی پیداواری اکائیوں، ورکشاپوں اور فیلڈ کی اکائیوں نے ایسے طبی اور حفظانِ صحت کے کام میں مصروف عملے کے لئے ذاتی تحفظاتی سازوسامان (پی پی ای) یعنی کور آلس یا لبادوں کی تیاری کا کام شروع کر دیا ہے، جو کووڈ -19وبائی مرض کے مریضوں کے براہ راست رابطے میں آتے ہیں، یعنی انہیں چھوت سے متاثرہ مریضوں کے درمیان رہ کر کام کرنا پڑتا ہے۔
بھارتی ریلوے اپریل 2020 میں 30000ایسے لبادے تیار کرے گی اور ماہ مئی میں ایک لاکھ لبادے تیار کرنے کا منصوبہ وضع کیا گیا ہے۔ مذکورہ پروٹو ٹائپ لبادوں نے پہلے ہی طے شدہ جانچ کے معیارات پر خود کو کھرا ثابت کیا ہے اور گوالیار میں واقع ڈی آر ڈی او تجربہ گاہ کی جانب سے اِسے استعمال کے لئے مجاز زمرہ بندی کے تحت رکھا گیا ہے۔
بھارتی ریلوے کے ڈاکٹر، طبی پیشہ وران اور دیگر صحتی کارکنان نیز نگہداشت کی خدمت پر مامور افراد کووڈ -19 کے مرض سے نبردآزمائی کے عمل میں ہمہ وقت مصروف ہیں۔ یہ تمام تر عملہ ایسا عملہ ہے، جسے چھوت سے متاثرہ مریضوں کے درمیان رہ کر کام کرنا پڑتا ہے۔ یعنی یہ لوگ کووڈ -19 وبائی مرض کے براہ راست رابطے میں آتے ہیں۔ نوول کورونا وائرس کے رابطے میں آنے کے خلاف پہلی دفاعی لائن کے طور پر انہیں مخصوص قسم کے بہتر لبادے فراہم کرائے جاتے ہیں، جو انہیں اس وائرس سے محفوظ رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ متاثر فرد کے جسم سے خارج ہونے والی رطوبت میں مضمر دیگر امراض سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔ چونکہ اس طرح کے لبادے ایک ہی مرتبہ استعمال کئے جا سکتے ہیں، لہذا بڑی تعداد میں ان کی ضرورت ہوتی ہے۔ جیسے جیسے کووڈ -19 کا وبائی مرض پھیل رہا ہے، اگرچہ اس پر قابو ہے۔ تاہم پی پی ای لبادوں کی ضرورت میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
پی پی ای کی ضروریات اور دستیابی کے مابین واقع خلا کو پُر کرنے کے لئے شمالی ریلوے کی جگادھری ورکشاپ نے پروٹو ٹائپ پی پی ای کورآل یا لبادے کی ڈیزائن اور میوفیکچر کا کام شروع کیا ہے۔ پروٹو ٹائپ کور آل کی جانچ گوالیار میں واقع دفاعی تحقیق ترقیات کی تجربہ گاہ میں کیاگیا، جو اس طرح کے تجربات کرنے کی مجاز تجربہ گاہ ہے۔ تمام تر لبادوں کے جو نمونے جانچ کے لئے یہاں بھیجے گئے، وہ ڈی آر ڈی ای کے ذریعے طے شدہ اعلیٰ معیارات پر کھرے اُترے۔
اسی پہل قدمی کو آگے بڑھاتے ہوئے بھارتی ریلوے اپنی ورکشاپوں اور دیگر اکائیوں کو رواں مہینے (اپریل 2020) کے دوران 30ہزار سے زائد پی پی ای تیار کرنے کے لئے وافر خام مال فراہم کر رہی ہے۔
پیداوار کا کام شروع ہو چکا ہے اور بھارتی ریلوے کے اپنے ڈاکٹر حضرات، جو اس طرح کے لبادوں کو استعمال کرنے والے اصل افراد ہیں، انہیں بھی اس طرح کے لبادوں کو پہننے کے کام میں لگایا گیا ہے۔ بڑھتی ہوئی ضرورت کی تکمیل کے لئے بھارتی ریلوے نے ماہ مئی 2020میں ایک لاکھ پی پی ای لبادے تیارکرنے کا منصوبہ وضع کیا ہے اور اس کے لئے معقول خام مال بہم پہچانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
اگرچہ عالمی پیمانے پر معقول خام مال کی قلت ہے۔ تاہم اس صورتحال میں بھی ایسا کیا جارہا ہے اور پی پی ای لبادوں کی تیاری کے لئے مشینری بھی بہم پہنچائی جا رہی ہے۔ اس کے پس پشت بھارتی ریلوے کی ورکشاپوں اور پیداواری اکائیوں کی وقت کی کسوٹی پر کھری اتری صلاحیت کارفرما ہے، جو دنیا میں چند سب سے محفوظ ترین ریلوے رولنگ اسٹاک تیا ر کرتی ہیں اور ان کے رکھ رکھاؤ کا بھی کام کر تی ہیں۔ انہیں صلاحیتوں، مہارتوں، نظم و ضبط اور ضوابط کو عام طور پر رولنگ اسٹاک کی مینوفیکچرنگ اور ڈیزائن کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور انہیں صلاحیتوں کو فیلڈ یونٹوں میں اور ورکشاپوں میں اعلیٰ کوالٹی کے حامل پی پی ای لبادے تیزی سے تیار کرنے کے لئے بروئے کار لایا گیا ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایسی ہی لگن بھارتی ریلوے کے ذریعے ا س کے اپنے 5ہزار سے زائد مسافر کوچوں کو موبائل قرنطائن ؍ آئسولیشن سہولتوں میں تبدیل کرنےکے عمل میں بھی مشاہدہ کی گئی ہے۔ یہ کام بہت مختصر مدت میں کیا گیا ہے۔