نئی دلّی ، بحریہ کے کمانڈروں کی چار روزہ کانفرنس میں ، جو 27 اکتوبر ، 2017 ء کو اختتام پذیر ہوئی ہے ، بحریہ کے سینئر لیڈروں نے پچھلے 6 ماہ کے دوران کئے گئے بڑے آپریشنوں ، تربیت اور انتظامی سرگرمیوں کا جائزہ لیا ۔
کانفرنس کے دوران وزیر دفاع نے بحریہ کے کمانڈروں سے خطاب کیا اور اُن کے ساتھ گفتگو کی ۔ اس کانفرنس میں وزارتِ دفاع کے سینئر عہدیداروں نے بھی شرکت کی ۔ وزیر دفاع نے بحریہ کی جنگی تیاریوں ، جدید کاری کی رفتار ، مختلف آلات کی خریداری میں پیش رفت ، بنیادی ڈھانچے سے متعلق معاملات وغیرہ کا بھی جائزہ لیا ۔ انہوں نے کارروائی کرنے کی اعلیٰ صلاحیت بر قرار رکھنے ، ملک کی بحری سکیورٹی کو یقینی بنانے اور حکومتِ ہند کے میک اِن انڈیا اور ڈجیٹل انڈیا اقدامات کی حمایت میں کی جانے والی مسلسل کوششوں کے لئے بھارتی بحریہ کی ستائش کی ۔ وزیر دفاع نے کہا کہ یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ تمام 34 جنگی جہاز ، جو زیر تعمیر ہیں ، ملک میں ہی تیار کئے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے سہ رُخی مشقیں ‘‘ مالا بار 17 ’’ کے کامیاب انعقاد پر بحریہ کو مبارکباد دی اور کمانڈروں کو بتایا کہ حال ہی میں منعقدہ اے ڈی ایم ایم پلس میں آسیان کے کئی ملکوں نے بھارتی بحریہ کے ساتھ مشقیں کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے ، جنہوں نے بھارتی بحریہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور تجربے کی ستائش کی ہے ۔
کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے ایڈمیرل سنیل لانبا ، سی این ایس نے بحریہ کے کمانڈروں سے خطاب کیا اور چار کلیدی شعبوں پر زور دیا ، جن میں جنگی صلاحیت اور رول ادا کرنے کی صلاحیت ، بنیادی پیشہ ورانہ کام کو یقینی بنانے کی صلاحیت ، ایک پُر عزم تربیت یافتہ ٹیم تیار کرنا اور اپنے مفاد کے سمندری علاقوں میں بھارتی بحریہ کی واقفیت اور آسانی پیدا کرنا شامل ہے ۔ سی این ایس نے سکیورٹی کے موجودہ منظر نامے پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ بھارتی بحریہ کو سمندر اور ساحل دونوں جگہوں پر اپنی تمام کوششیں جاری رکھنی چاہئیں ۔
کمانڈروں کو بھارتی فوج اور بھارتی فضائیہ کے سربراہوں کے ساتھ بات چیت کا بھی موقع ملا ۔ تینوں افواج کے سربراہوں نے سکیورٹی کی موجودہ صورت حال کی پیچیدگیوں کو اجاگر کیا ، جس میں روایتی جنگ کے امکانات سے لے کر سرکاری اور غیر سرکاری سرپرستی والے دہشت گردوں / عناصر کے ذریعے کارروائیوں اور قدرتی آفات وغیرہ پر بات چیت کی ۔ تینوں فوج کے سربراہوں نے اپنے اپنے ویژن کی وضاحت کی اور تینوں افواج کے درمیان تعاون کو بہتر بنانے کے لئے پیش رفت پر زور دیا ۔
نیتی آیوگ کے سی ای او امیتابھ کانت نے بھی کمانڈروں کے ساتھ گفتگو کی اور ایک وسیع دفاعی صنعتی بنیاد تعمیر کرنے پر خصوصی زور دیئے جانے کے ساتھ میک اِن انڈیا کے امکانات پر اپنے خیالات کا اظہار کیا ، جو مینو فیکچرنگ سیکٹر کے فروغ اور بھارت کو ایک بر آمد کار معیشت بنانے میں اہم رول ادا کر سکے گی ۔
سالانہ موضوع کے ایک حصے کے طور پر کمانڈروں نے آئی او آر ( بحرِ ہند کا خطہ ) میں پائیدار موجودگی فراہم کرنے کے لئے اپنے قریب ترین پڑوس سے آگے مشن کی بنیاد پر تعیناتی کو بہتر بنانے پر تبادلۂ خیال کیا ، جس میں جنگی بحری جہازوں ، طیاروں اور آبدوزوں کی تعیناتی شامل ہے ۔ کانفرنس میں رکھ رکھاؤ کے فلسفے ، لاجسٹک اور انسانی وسائل کے علاوہ کارروائی کی تیاری وغیرہ پر تفصیل سے تبادلۂ خیال کیا گیا ۔
سی این ایس نے اپنے اختتامی خطبے میں کوششوں میں اضافہ کرنے ، ہر عملے کے ہر فرد کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے ، اختراعی سوچ کی حوصلہ افزائی کرنے اور موجودہ ٹیکنا لوجی سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ۔ سی این ایس نے کمانڈروں پر زور دیا کہ وہ ایجنڈے کے مختلف نکات پر تبادلۂ خیال کے دوران کئے گئے فیصلوں پر عمل در آمد کے لئے بھر پور کوشش کریں اور کمانڈروں پر زور دیا کہ وہ ہر وقت جنگی کارروائی کے لئے تیار رہنے پر توجہ مرکوز کریں ۔