19 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

معاشی اُمور کے سکریٹری سبھاش چندر گرگ نے واشنگٹن میں برکس وزرائے مالیات اور سینٹرل بینک کے گورنرز کے اجلاس میں شرکت کی

Urdu News

نئی دہلی۔ اپریل۔بین الاقوامی مالیاتی فنڈ / عالمی بینک کے واشنگٹن ڈی سی میں 19 اپریل 2018 کو ہونے والے اسپرنگ اجلاس کے موقع پر برکس ممالک (بی آر آئی سی ایس) کے وزرائے مالیات اور سینٹرل بینک کے گورنروں کا پہلا اجلاس واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس  میں حکومت ہند کی وزارت مالیات کے  سکریٹری جناب سبھاش چندر گرگ نے ہندوستان کی نمائندگی کی۔ جناب سبھاش چندر گرگ  وزارت مالیات کے محکمہ معاشی اُمور کے سکریٹری کے منصب پر فائز ہیں۔

اس اجلاس میں جن اُمور پر خصوصیت سے گفتگو اور تبادلہ خیال کیا گیا ان میں رکن ممالک سے گزرنے والی نیوڈیولپمنٹ بینک  (این ڈی بی) کی  پائپ لائن کا منصوبہ،  این ڈی بی کی رکنیت  میں اضافہ ، سرمائے کے غیرقانونی پھیلاؤ پر ایک ورکنگ گروپ کی تشکیل کی جنوبی افریقہ کی صدارت کے ذریعے پیش کی جانے والی تجویز  اور پبلک پرائیویٹ شراکت داری پر ٹاسک فورس  جیسے اُمور شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ہی برکس کنٹینجنٹ  ریزرو ارینجمنٹ اور برکس بانڈ فنڈ  پر بھی گفتگو کی گئی ۔

اس موقع پر جناب سبھاش چندر گرگ نے اپنی تقریر میں زور دیکر کہا کہ ہندوستان این ڈی بی کی رکنیت میں اضافے پر ہونے والی گفتگو کا ایک تعمیری شراکت دار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بینک کی نئی رکنیت پر قدروں اور اضافوں پر مزید محتاط رویہ بینک کیلئے مفید مطلب ثابت ہوگا نہ کہ حتمی تاریخوں کا تعین، جن کی بیشتر اوقات میں پابندی نہیں ہوپاتی،  رکن ممالک سے گزرنے والی پائپ لائن کے این ڈی بی کے منصوبے کی توسیع کے معاملے پر جناب گرگ نے کہا کہ اس معاملے کو رکن ممالک  کی ڈھانچہ جاتی مالیہ کی ضرورتوں سے متوازن کیا جانا چاہئے۔ سرمایہ کے غیرقانونی پھیلاؤ پر ورکنگ گروپ کی تشکیل اور برکس ممالک (بی آر آئی سی ایس)  کی پی پی ایس ٹاسک فورس کی تشکیل کے بارے میں اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے  سکریٹری موصوف نے کہا کہ ہندوستان ان تجاویز کی ستائش کرتا ہے۔ تاہم انہوں نے یہ مشورہ بھی دیا کہ چونکہ این ڈی بی میں پروجیکٹ پری پریشن فنڈ  موجود ہے ا س لئے ایک علیحدہ پی پی پی  کی تشکیل مناسب نہ ہوگی۔ یہ پروجیکٹ پری پریشن فنڈ  پی پی پی کے منصوبوں کی تیاری میں بھی معاونت کرسکے گا۔

جناب سبھاش چندر گرگ نے اثاثے کی حیثیت رکھنے والے براؤن فیلڈ انفراسٹرکچر پروجیکٹ کے فروغ میں ہندوستان کے تجربات کا ذکر کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ برکس ممالک کو پنشن فنڈ ، خود مختار سرمایہ فنڈ وغیرہ سے سرمایہ کاری کے وسائل کے طور پر مالی امداد حاصل ہوسکتی ہے۔ اس سلسلے میں انہوں نے برکس ریٹنگ ایجنسی کی تجویز پر برکس کے رکن ممالک کے درمیان اتفاق رائے قائم کئے جانے کے لئے  صدارت کی حمایت کا بھی مشورہ دیا۔ انہوں نے منصب صدارت سے یہ گزارش بھی کی کہ برکس ریٹنگ ایجنسی کی افادیت کا جائزہ لینے کی غرض سے برکس بزنس کونسل کے تحت تشکیل دیے جانے والے ماہرین کے گروپ کے ذریعے پیش کی جانے والی رپورٹ کو آگے بڑھایا جائے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More