16.3 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

معمر شہریوں کی قومی کونسل کی دوسری میٹنگ

श्री थावर चंद गहलोत ने वरिष्‍ठ नागरिकों की दूसरी राष्‍ट्रीय बैठक की अध्‍यक्षता की
Urdu News

نئی دلّی ، جون ؍ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر جناب تھاور چند گہلوت نے معمر شہریوں کی قومی کونسل کی دوسری میٹنگ کی صدارت کی ۔ اس میٹنگ کا اہتمام آج سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت نے کیا تھا ۔ اس میٹنگ میں سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت جناب وجے سامپلہ ، سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت میں سیکریٹری محترمہ لتا کرشنا راؤ ، متعدد وزارتوں کے نمائندگان اور ملک کے مختلف حصوں سے آئی ہوئی شخصیات نے شرکت کی ۔ معمر شہریوں کی قومی کونسل کی پہلی میٹنگ 30 اگست ، 2016 کو منعقد ہوئی تھی ۔ سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر کونسل کے چیئر مین اور سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کے وزیر مملکت اس کونسل کے نائب چیئر مین ہوتے ہیں ۔ کونسل کے ارکان میں سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت میں سیکریٹری ، سوشل ڈیفنس کے جوائنٹ سیکریٹری ، خزانہ ، دیہی ترقی ، داخلی امور ، قانون و انصاف ، انسانی وسائل کی ترقی جیسی متعلقہ مرکزی وزارتیں ، این ایچ آر سی ، این سی ڈبلیو جیسے قومی کمیشن ، ریاستی حکومتیں ( باری باری ) لوک سبھا کے معمر ترین ارکان ، راجیہ سبھا کے معمر ترین ارکان ، سینئر سٹی زن ایسوسی ایشن ، پنشنرز ایسوسی ایشن کے نمائندے ، وہ معروف معمر شہری جو معمر شہریوں کے معاملات پر کام کر رہے ہوں ، اس کے ارکان ہیں ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب گہلوت نے مطلع کیا کہ سماجی اختیارات اور تفویض اختیارات کی وزارت نے راشٹریہ وایو شری یوجنا شروع کی ہے جس کے تحت غریبی کی سطح سے نیچے کے زمرے کے معمر شہریوں کو مفت مصنوعی معاون اعضاء اور متعلقہ ساز و سامان فراہم کیا جاتا ہے ۔ اس اسکیم کا مقصد ان شہریوں کو معذوری سے متعلق ساز و سامان فراہم کرنا ہے جو اپنی عمر کی وجہ سے معذوری یا پریشانی میں مبتلا ہیں ۔ اس ساز و سامان سے یہ لوگ اپنی جسمانی معذوریوں کو ختم کر کے معمول کے مطابق زندگی گزار سکتے ہیں اور اپنی معذوری پر قابو پاسکتے ہیں ۔ اس اسکیم پر عمل درآمد اے ایل آئی ایم سی او کے ذریعہ کیا جا رہا ہے جو وزارت کے تحت سرکاری شعبے کا ایک یونٹ ہے ۔ اس اسکیم کو یکم اپریل ، 2017 کو آندھرا پردیش کے نیلور ضلع میں قومی سطح پر شروع کیا گیا تھا ۔

جناب گہلوت نے کہا کہ بزرگوں کے لئے مذکورہ جمع پونجی پوسٹ آفس سیونگ اسکیم یا بینکوں کے کھاتوں وغیرہ میں چھوٹی جمع رقم کے تحت کسی بھی کھاتے میں کوئی بھی ایسی متوقع رقم جس پرگزشتہ سات برسوں سے کسی نے دعویٰ نہ کیا ہو ، پر مشتمل ہو گی ۔ یہ مدت اس تاریخ سے شروع ہوگی جب اس کھاتے کو غیر فعال قرار دیا جائے گا اور متعلقہ ادارے کے تحت جمع ر قم معمر شہریوں کے اس مجوزہ جمع پونجی کھاتے میں منتقل ہو جائے گی ۔ انہوں نے معمر افراد کے لئے مربوط پروگرام کی اسکیم آئی پی او پی پر بھی زور دیا جس پر 1992 سے عمل در آمد کیا جا رہا ہے ۔ اس اسکیم پر 2008 میں نظر ثانی کی گئی تھی جس کے نتیجے میں اس اسکیم کے مختلف لاگت سے متعلق قواعد اور ان کے مختلف عناصر پر بھی یکم اپریل ، 2015 سے نظر ثانی کی گئی ہے ۔

وزیر موصوف نے کہا کہ فی الحال ایسا کوئی مرکزی قانون یا عملی حکم نہیں ہے جس کے تحت پورے شعبے میں اولڈ ایج ہوم میں فراہم کرائی جانے والی خدمات کے لئے کم از کم معیار مقرر کیا گیا ہو ۔ خواہ یہ اولڈ ایج ہوم نجی یا مرکزی یا ریاستی حکومت یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومت چلا رہی ہو ۔ نتیجے کے طور پر یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ مختلف اولڈ ایج ہومس میں فراہم کردہ خدمات یا سہولیات میں بڑے پیمانے پر تفریق پائی جاتی ہے ۔ ان سہولیات اور خدمات کا تعلق کام کاج سے لے کر بنیادی ڈھانچے تک سے ہے اور یہاں تک کہ ان سہولیات اور خدمات کا تعلق افرادی قوت سے بھی ہے تاکہ ان ہومس میں داخلہ لینے والے معمر شہری ایک خاص معیار کے مطابق خدمات کی توقع کرسکیں ۔ان معیارات کو مقرر کرنے اور اس سلسلے میں قوانین بنانے کا عمل جاری ہے ۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More