نئی دہلی، یکم مئی 2017، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب دھرمیندر پردھان نے آج میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے لکھنو میں پیٹرول اسٹشینوں پر کم ایندھن دینے کے ایک ریکٹ کا پردہ فاش کرنے پر اترپردیش کی خصوسی ٹاسک فورس کو مبارکباد دی۔ قابل ذکر ہے کہ ٹاسک فورس نے الیکٹرونک چپس کا استعمال کرکے کم ایندھن دینے سے متعلق مخصوص اطلاع کی بنیاد پر 11 پیٹرول اسٹیشنوں پر چھاپے مارے تھے اور اس ریکٹ کا پردہ فاش کیا تھا۔ مخصوص فورس نے 9 ایندھن اسٹیشنوں پر الیکٹرانک چپس پائی تھیں جن میں 3 آئی او سی ایل اور دیگر چھ کا تعلق بی پی سی ایل سے تھا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ انہوں نے اس معاملے پر اترپردیش کے وزیراعلی، چیف سکریٹری اور اترپردیش کے ڈی جی پی کے ساتھ بات چیت کی ہے۔ مرکز اور ریاستی سرکاروں نے ان چھاپوں کی روشنی میں لکھنو میں ایک میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کی صدارت اترپردیش کے چیف سکریٹری کریں گے اور اس میٹنگ میں پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت اور تیل مارکیٹنگ کمپنیوں کے نمائندے شرکت کریں گے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اترپردیش میں تمام ایندھن اسٹیشنوں کا ایک ٹیم کے ذریعہ دوبارہ جائزہ لیا جائے گا جو ریاستی سرکار کی ناپ تول ڈپارٹیمنٹ سول سپلائز محکمے اسپیشل ٹاسک فورس اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔ ساتھ ہی ساتھ ملک بھر کے ایندھن اسٹیشنوں کی اچانک چیکنگ ہوگی۔ اس سلسلے میں تمام متعلقہ لوگوں کو ہدایات دے دی گئی ہیں۔ جناب پردھان نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاستوں سے مکمل تعاون کی امید کرتی ہے کیونکہ ناپ تول کا معاملہ ایک ریاستی موضوع ہے اور ایندھن اسٹیشنوں پر ایندھن دینے کے یونٹوں کی سالانہ نگرانی کے ساتھ ساتھ سرٹی فکیٹ دینے کا کام متعلقہ ریاست کے ناپ تول محکموں کے ذریعہ کیا جاتا ہے۔
جناب پردھان نے کہا کہ صارفین کا مفاد سب سے اہم ہے اور ان لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جنہیں کم ایندھن دینے کا قصوروار پایا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹنگ ضابطے کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے والے ڈیلروں کے لائسنس بھی منسوخ کئے جاسکتے ہیں۔