نئی دہلی، اگست؍ ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا ہے کہ بایو اسفیئر ذخیرہ یعنی بی آر ایک بین الاقوامی نام ہے،جسے یونیسکو نے قدرتی اور ثقافتی لینڈ اسکیپ کے حصے کی نمائندگی کیلئے دیا ہے۔ اس کے تحت ساحلی یا جغرافیائی رقبے/بحری ایکو سسٹم یا ان دونوں کے امتزاج کو شامل کیاجاتا ہے۔ بی آر اس طرح وضع کئے جاتے ہیں کہ وہ حیاتیاتی گونا گونی کے تحفظ کے سلسلے میں ازحداہم سوالات کےساتھ تال میل پیدا کر سکیں۔ اس سلسلے میں اقتصادی اور سماجی ترقیات اور متعلقہ ثقافتی اقدار کو بھی ملحوظ خاظر رکھا جاتا ہے۔ اس طرح سے بی آر عوام اور فطرت دونوں کیلئے خصوصی ماحولیات فراہم کرتے ہیں اور اس بات کی روشن مثالیں ہیں کہ کس طرح سے بنی نو ع انسان اور فطرت ایک دوسرے کے ساتھ تال میل بنا کر بقائے باہمی کا نمونہ پیش کر سکتے ہیں اور ایک دوسرے کی ضروریات کا کس طرح سے احترام کر سکتے ہیں۔
ملک بھر میں 18 بایو اسفیئر ذخائر ہیں۔
بایو اسفیئر ذخائر پروگرام کی رہنمائی یونیسکو مین اور بایو اسفیئر(ایم اے بی) پروگرام کے توسط سے کی جاتی ہے، کیونکہ بھارت نے ایم اے بی پروگراموں کے سلسلے میں متعلقہ نظریئے سے اتفاق کرتے ہوئے اس پر دستخط کر رکھے ہیں۔ بایو اسفیئر ذخائر نام کی ایک اسکیم کا نفاذ حکومت ہند 1986سے کر رہی ہے، جس کےتحت شمال-مشرق خطے کی ریاستوں اور تین ہمالیائی ریاستوں کو 90:10 کے تناسب سے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے اور دیگر ریاستوں کو 60:40 کے تناسب سے رکھ رکھاؤ کیلئے امداد فراہم کی جاتی ہے تاکہ چند خاص اشیاء کی ترقی اور اصلاح اور بہتری ممکن ہو سکے۔ ریاستی حکومت انتظام سے متعلق لائحہ عمل وضع کرتی ہے، جس کی منظوری اور نگرانی مرکزی ایم اے بی کمیٹی کے ذریعے کی جاتی ہے۔
بایو اسفیئر ذخائر کی فہرست
1- ٹھنڈا ریگستان، ہماچل پردیش
2- نندا دیوی، اتراکھنڈ
3- کھنگ چنڈ زونگا، سکم
4- دیہنگ-دیبنگ، اروناچل پردیش
5- مانس، آسام
6- ڈِبرو، سیکھوا، آسام
7- نوکریک، میگھالیہ
8- پنّہ ، مدھیہ پردیش
9- پنچ مڑھی، مدھیہ پردیش
10- اچنکا مار، امر کنٹک، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ
11- کچّھ ، گجرات
12- سیمیلا پَل ، اڈیشہ
13- سندر بن ، مغربی بنگال
14- سیشا چَلم ، آندھرپردیش
15- اگست ہمالا، کرناٹکہ، تمل ناڈو، کیرالہ
16- نیل گری، تمل ناڈو، کیرالہ
17- خلیج مَنّار، تمل ناڈو
18- گریٹر نکوبار، انڈومان اور نکوبار جزائر