نئی دہلی، سیاحت کے وزیر مملکت (آزدانہ چارج)، جناب کے جے الفونس نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ سیاحت کی وزارت نے 2019-2018 کے بجٹ کے مطابق مثالی سیاحتی مقامات ترقیاتی پروجیکٹ کے تحت ملک کے 12کلسٹروں میں 17مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ان 17 مقامات میں اترپردیش میں تاج محل اور فتح پور سیکری، مہاراشٹر میں اجنتا اور ایلورا، دہلی میں ہمایوں کا مقبرہ، لال قلعہ اور قطب مینار، گوا میں کولوا بیچ، راجستھان میں آمیر کا قلعہ، گجرات میں سومنات اور دھولا ویرا، مدھیہ پردیش میں کھجوراہو، کرناٹک میں ہمپی، تمل ناڈو میں مہابلی پورم، آسام میں قاضی رنگا، کیرل میں کمارا کوم اور بہار مہابودھی شامل ہیں۔
وزارت مذکورہ مقامات کو جامع طریقے پر فروغ دے گی، جس میں ان سیاحتی مقامات تک آنے جانے سے متعلق معاملات ، ان مقامات پر سیاحوں کو بہتر سہولتیں دستیاب کرانا، ہنرمندی کا فروغ ، مقامی برادری کو اس کام میں شامل کرنا،تشہیر ،برانڈی اور نجی سرمایہ کاری جیسی چیزوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
مذکورہ پروجیکٹ کے تحت جن یادگاروں کا انتخاب کیا گیا ہے، وہ ہندوستان کی محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی)اور آثار قدیمہ کے ریاستی محکموں کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔ان یادگاروں میں وزارت کے ذریعے جو کام کرایا جائے گا، اس میں اے ایس آئی اور ریاستی حکومتوں کی شراکت داری ہوگی اور سبھی ترقیاتی منصوبوں میں ہمہ جہت رسائی ، یادگاروں کی صفائی ستھرائی ، سبز ٹیکنالوجی کے استعمال اور سیاحوں کے لئے مزید حفاظتی انتظامات جیسے پہلوؤں کو شامل کیا جائے گا۔