نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ ہند جناب ایم وینکیا نائیڈو نےکہا ہے کہ ملک کی ترقی اور فلاح و بہبود میں کسانوں کا کلیدی رول ہے اور وہ ملک کی فلاح کے لئے اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ وہ ہندوستان میں بڑھتی ہوئی خوراک کی سلامتی کو یقینی بنانے اور اسے برقرار رکھنے میں ایک غیر معمولی رول ادا کرتے ہیں۔ جناب نائیڈو آج یہاں سالانہ تقریب کنکٹ کرو ، میں ایک اہم خطبہ دے رہے تھے جس کا اہتمام ڈبلیو آر آئی انڈیا نے کیا تھا۔
نائب صدر جمہوریہ ہند نے کہا کہ ترقیاتی حکمت عملی اور پروگراموں میں فطرت کے تحفظ کو شامل کرنے کے لئے اجتماعی کارروائیوں کی ضرورت ہے۔ آب و ہوا میں تبدیلی کے سنگین اثرات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ نہایت ضروری ہے کہ حکومت ، عوام اور پرائیویٹ سیکٹر اس توازن کو بحال کرنے کے لئے ملکر کام کریں جوجان بوجھ کر یا انجانے میں متاثر ہوا ہے ۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ تہذیب کی بقاء میں ہر ایک کا فائدہ اور ہر ایک کا مفاد ہے۔ انہوں نے شجر کاری ، آس پاس کے علاقوں کو صاف ستھرا رکھنے ، خواتین لڑکیوں اور بچوں کو پڑھانے اور ترج زندگی کو بلدنے جیسے اقدامات پر عوام کی تعمیری تحریک کی ضرورت پر زور دیا تاکہ بیماریوں کے بوجھ سے بچا جا سکے۔ اور دیگر لوگ اپنے معاشرے کو بیماریوں سے پاک کر سکیں۔ اور ہماری تہذیب کو ماحولیاتی اعتبار سے پائیدار بنا سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسکولی طلبا کو ان کے اسکول کے دنوں سے ہی قدرتی حق کے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں سکھایا جانا چاہئے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی شہر کاری ،جنگلوں کو کاٹا جانا، کاروں ،بجلی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے ذریعے توانائی کھپت میں اضافہ اور دیگر وجوہات کے سبب دنیا بھر میں وسائل کا اندھا دھند استعمال ہوا ہے اور آب و ہوا میں تبدیلی میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ اس طرح کے رجحانات کو روکنے کے لئے انہوں نے قدرتی وسائل کا دیانت کاری اور سوجھ بوجھ کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ اور کہا کہ ہماری اقتصادی ترقی پر کوئی سمجھوتہ کئے بغیر کم کاربن کی ترقی کے راستے کو ہوشیاری سے اپنانے کی ضرورت ہے ۔
جناب نائیڈو نے کہا کہ ہندوستانی تناظر میں قدرت کو پوجنے کی ثقافتی روایات ٹھوس اور تیز تر کارروائی کے اضافی تحریک فراہم کر سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم کو ایک بہتر مستقبل کے لئے قدرت اور ثقافت کو محفوظ رکھنا چاہئے اور قدرت کے ساتھ رہنے کے علاوہ اس سے محبت اور لگاؤ رکھنا چاہئے ۔
نائب صدر جمہوریہ نے زراعت کو اور زیادہ منافع بخش اور پائیدار بنانے کے لئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کے لئے انہوں نے کہا کہ ہم کو بازار تک کسانوں کی رسائی میں اضافہ کرنا ہوگا اور انہیں تغذیہ بخش خوراک کی مناسب مقدار پیدا کرنے کے لئے انہیں ہر لحاظ سے مسلح کرنا ہوگا تاکہ ملک میں بڑھتی ہوئی خوراک کی سلامتی کو یقینی بنایا جا سکے۔
جناب نائیڈو نے سائنسدانوں ،زرعی ماہرین اور پالیسی سازوں سے کہا کہ وہ زمین کے وسائل کا دیانتداری سےاستعمال کریں اور فی اکائی غذائیت پیدا کرنے کے لئے زمین اور پانی جیسے اہم قدرتی وسائل کے استعمال کی شدت کو کم کر کے زمینی وسائل کا صیح طور پر استعمال کریں انہوں نے مزید کہا آبادی میں اضافے اور اس کے اثرات پر مثبت بحث ہونی چاہئے۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ قابل تجدید توانائی کے وسائل کی سمت ہندوستان کی عہد بستگی کے سبب بین الاقوامی شمسی اتحاد کا قیام عمل میں آیا ہے ۔ نائب صدر نے کہا کہ اس سیکٹر کے پاس ہندوستان بھر میں مرد و خواتین کے نئے روزگار پیدا کرنے کی کافی صلاحیت ہے۔ انہوں نے ہوا کی کوالٹی کو بہتر بنانے کے لئےنظام پر مبنی اقدامات کرنے کی ضرورت پر فوری زور دیا کیونکہ اس کے منفی اثرات لوگوں ، خصوصاً ہمارے بچوں کی صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج ہم اس پلیٹ فارم پر جمع ہیں اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ آج دنیا کو اہم مسائل کا سامنا ہے ہم سب آب و ہوا میں تبدیلی کے ایک مشترکہ چیلنج سے ملکر سامنا کر رہے ہیں جو ہمارے کرۂ ارض کے لئے ایک خطرہ ہے اور ہم چیلنج سے نمٹنے کے لئے یکجا ہو رہے ہیں۔ نائب صدر نے کہا کہ دنیا بھر میں موسم سے متعلق آفات میں آئے دن اضافہ ہو رہا ہے اور اس میں شدت آ رہی ہے ۔جنگلوں میں آگ لگنے سے لے کر طوفان ، خشک سالی اور اچانک سیلاب تک دنیا کو پچھلے سال تک ان قدرتی آفات کا سامنا کرنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو اپنی ہی نوعیت کی آفات کا سامنا ہے۔کیرالا نے پچھلے سو سال میں بدترین سیلاب دیکھا۔ شمالی ہند میں اترپردیش ،راجستھان اور دیگر کچھ ریاستیں زبردست آندھی طوفان سے متاثر ہوئیں جبکہ مہاراشٹر میں بہت سے اضلاع کو خشک سالی کا سامنا کرنا پڑا۔ ممبئی میں پورے مانسون کے مہینوں میں مسلسل اور زبردست بارش کا سامنا کرنا پڑا۔ ہندوستان کی زیادہ آبادی کے پیش نظر ہندوستان میں کسی بھی قسم کی آفت کی وجہ سے دنیا کے دیگر حصوں کے مقابلے میں یہاں زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔
ہم جانتے ہیں کہ ہندوستان مستقبل میں دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا ملک بننے جا رہا ہے ۔ ہماری آدھی سے زیادہ آبادی اس وقت تک شہروں میں رہے گی اور دلی دنیا میں سب سے زیادہ آبادی والا شہر بن جائے گا اوروہ ٹوکیو سے بھی آگے نکل جائے گا۔
نائب صدر نے کہا کہ ہم 2024 تک پانچ ٹریلین ڈالر والی معیشت بننے جا رہے ہیں اور 8 سال کے اندر 10 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کے لئے ہماری نگاہیں بلند ہیں ۔ نائب صدر نے کہا ملک میں تیزی کے ساتھ شہر کاری ہو رہی ہے۔ مطالعا ت سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم کو اگلے 20 سال میں شہری بنیادی ڈھانچے پر 34 لاکھ کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت پیش آئے گی۔