نئیدہلی،12۔ مئی۔11 مئی 2017 کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملک کے 91 بڑے آبی ذخائر میں دستیاب پانی کی مقدار 37.718 بی سی ایم تھی جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع ہونے کی مجموعی گنجائش کے 2 4فیصد کے بقدر ہے ۔ یہ 4 مئی 2017 کو ختم ہونے والے ہفتے کو 26 فیصد کے بقدر تھا جبکہ 11 مئی 2017 کو ختم ہونے والے ہفتے میں ان آبی ذخائر میں موجود پانی کی مقدار پچھلے برس کی اسی مدت کے مقابلے 125 فیصد اور پچھلے د س برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے 103 فیصد تھی۔
ان 91 بڑے آبی ذخائر میں پانی جمع ہونے کی کل گنجائش 157.799 بی سی ایم ہے ،جو ان میں پانی جمع ہونے کی کل گنجائش 253.388 کے 62 فیصد کے بقدر ہے ۔ ان آبی ذخائر میں سے 17 سے 60 میگاواٹ پن بجلی پیداکئے جانے کا فائدہ بھی حاصل ہوتا ہے ۔
پانی جمع ہونے کی خطہ وار صورتحال :
شمالی خطہ:
ملک کے شمالی خطے میں ہماچل پردیش ، پنجاب اور راجستھان کی ریاستیں واقع ہیں ۔ان ریاستوں میں پانی کے 6 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔18.01 بی سی ایم کی کل گنجائش والے ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر سینٹرل واٹر کمیشن نظر رکھتا ہے۔ سردست ان آبی ذخائر میں 4.34 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان آبی ذخائر میں پانی جمع ہونے کی کل گنجائش کے 24 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 20 فیصد کے بقدر پانی موجود تھا ۔ جبکہ پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے 29 فیصد کے بقدر پانی موجود تھا۔اس طرح جاری سال کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے بہتر لیکن پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے کم ہے ۔
مشرقی خطہ :
ملک کے مشرقی خطے میں جھارکھنڈ ،اوڈیشہ ،مغربی بنگال اور تری پورہ کی ریاستیں واقع ہیں۔ ان ریاستوں میں پانی کے 15 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ 18.83 بی سی ایم کی جل گنجائش والے ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر سینٹر ل واٹر کمیشن نظر رکھتا ہے ۔ سردست ان آبی ذخائر میں 6.92 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان ذخائر میں پانی جمع ہونے کی کل گنجائش کے 37 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں پانی کی کل گنجائش کے 27 فیصد کے بقدر پانی موجود تھا اور پچھلےد س برس کی اسی مدت کے اوسط کے 23 فیصدکے بقدر پانی موجود تھا ۔اس طرح پچھلے سال کے مقابلے جاری سال میں ان 15 بڑے آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال بہتر ہے اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بہتر ہے ۔
مغربی خطہ :
ملک کے مغربی خطے میں گجرات اور مہاراشٹر کی ریاستیں واقع ہیں ۔ ان ریاستوں میں 27 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ 27.07 بی سی ایم کی کل گنجائش والے ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر سینٹرل واٹر کمیشن نظر رکھتا ہے ۔ سردست ان آبی ذخائر میں 7.78 بی سی ایم پانی موجود ہے جو ان میں پانی جمع ہونے کی کل گنجائش کے 29 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 16 فیصد کے بقدر تھی اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے 29 فیصد کے بقدر تھی ۔اس طرح جاری سال کے دوران پچھلے سال کے مقابلے میں ان آبی ذخائر میں جمع پانی کیا صورتحال بہتر اور پچھلے دس سال کی اسی مدت کےاوسط کے مساوی ہے ۔
وسطی خطہ :
ملک کے وسطی خطے میں اتر پردیش ، اتراکھنڈ ،مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑ ھ کی ریاستیں واقع ہیں ، جن میں 12 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔ 42.30 بی سی ایم پانی جمع کرنے کی کل گنجائش والے ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال پر سینٹرل واٹر کمیشن نظررکھتا ہے ۔سردست ان آبی ذخائر میں 14.36 بی سی ایم پانی موجود ہے ، جو ان میں پانی جمع کرنے کی مجموعی گنجائش کے 34 فیصد کے بقدر ہے ۔ پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی دخائر میں ان کی مجموعی گنجائش کے 25 فیصد کے بقدر پانی جمع تھا اور پچھلے د س برس کی اسی مدت کے اوسط کے 22 فیصد پانی موجود تھا ۔اس طرح جاری سال کے دوران پچھلے سال کے مقابلے ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال بہتر اور پچھلے د س برس کی اسی مدت کے مقابلے بھی بہتر ہے ۔
جنوبی خطہ :
ملک کے جنوبی خطے میں آندھر ا پردیش ، تلنگانہ ، اے پی اینڈ ٹی جی ( دونوں ریاستوں میں دو مشترکہ منصوبے ) کرناٹک ، کیرل اور تامل ناڈو کی ریاستیں واقع ہیں ۔ ان ریاستوں میں 31 بڑے آبی ذخائر موجود ہیں ۔51.59 بی سی ایم پانی کی کل گنجائش والے ان آبی ذخائر میں موجود پانی کی صورتحال پر سینٹرل واٹر کمیشن نگاہ رکھتا ہے ۔سردست ان آبی ذخائر میں 4.32 بی سی ایم پانی موجود ہے جو ان میں پانی جمع کرنے کی کل گنجائش کے 8 فیصد کے بقدر ہے ۔پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی مقدار ان کی کل گنجائش کے 12 فیصد کے بقدر تھی اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے 19 فیصد کے بقدر تھی ۔اس طرح پچھلے سال کے مقابلے جاری سال کے دو ران ان آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال کمتر اور پچھلے دس برس کی اسی مدت کے اوسط کے مقابلے بھی کمتر ہے ۔
پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے جاری سال میں جن ریاستوں کے آبی ذخائر میں جمع پانی کی صورتحال بہتر رہی ہے ان میں پنجاب ، راجستھان ،جھارکھنڈ ، اوڈیشہ ،مغربی بنگال ،گجرات ، مہاراشٹر ، اترپردیش ، مدھیہ پردیش ،چھتیس گڑھ اورتلنگانہ کی ریاستیں شامل ہیں۔ جاری سال کے دوران جن ریاستوں میں جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کے مساوی رہی ہے ، ان میں اے پی اینڈ ٹی جی (دونوں ریاستوں میں د ومشترکہ منصوبے ) کی ریاست ہے ، جبکہ جن ریاستوں میں جمع پانی کی صورتحال پچھلے سال کے مقابلے جاری سال کے دوران کمتر رہی ہے ، ان میں ہماچل پردیش ،تری پورہ ،اتراکھنڈ ،آندھرا پردیش ،کرناٹک ، کیرل اورتامل ناڈو کی ریاستیں شامل ہیں ۔ش