16.7 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

منصوبہ سازوں، پارلیمانی ماہرین اور پریسکو دیہی ہندوستان کے تئیں جھکاؤ رکھناچاہئے:نائب صدرجمہوریہ

Urdu News

نئی دہلی۔ نائب صدرجمہوریہ جناب وینکیا نائیڈو نے منصوبہ سازوں، پارلیمانی ماہرین اور پریس سے کہا ہے کہ وہ دیہی علاقوں کی طرف واضح طور پر جھکاؤ رکھیں اور گاؤوں کے لئے رقمیں مختص کرتے وقت ریزوریشن کی ذہنیت سے کام لیں۔ تاکہ شہروں اور دیہی علاقوں کے درمیان فرق کو کم کیا جاسکے اور ملک کی مربوط ترقی کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بینکوں کو بھی چاہئے کہ وہ دیہی اختراعات کو ترجیح دیں۔

جناب وینکیا نائیڈو آج حیدرآباد میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف رورل ڈیولپمنٹ اینڈ پنچایتی راج میں رورل انوویٹرس اسٹارٹ اپ کانکلیو کا افتتاح کرنے کے بعد وہاں موجود لوگوں سے خطاب کررہے تھے۔ تلنگانہ کے گورنر جناب ای ا یس ایل نرسمن، تلنگانہ نائب وزیراعلی جناب محمد محمود علی، دیہی ترقیات کے وزیرمملکت جناب رام کرپال یادو اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

نائب صدرجمہوریہ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک نے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے نعرے یعنی ‘‘ گاؤوں کو واپس جائیے’’ پر عمل نہیں کیا۔ انہو ں نے کہا کہ حالانکہ آنے والی حکومتوں نے دیہی ترقیات پر توجہ مرکوز کی لیکن اس کے باوجود مناسب توجہ مرکوز نہیں کی جاسکی۔ جس کا نتیجہ‘‘ دو ہندوستان ’’کی شکل میں برآمد ہوا۔

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ پانچ ایز کی وجہ سے گاؤوں سے شہروں کو بڑے پیمانے پر آبادی کی منتقلی دیکھنے میں آئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پانچ ایز ہیں۔ایجوکیشن یعنی تعلیم، ایمپلائرمنٹ یعنی روزگار، انٹر ٹرینٹمنٹ یعنی تفریح، اینہانسڈ میڈیکل فیسٹلٹز یعنی زیادہ طبی سہولتیں اور اکنامک ایپارچونیٹز یعنی اقتصادی مواقع ۔ضرورت اس بات کی ہے کہ گاؤوں میں بھی شہروں کی طرح آسانیاں اور سہولتیں فراہم کرکے شہری اور دیہی علاقوں کی ترقی کے فرق کو جلد از جلد دور کیا جائے۔

دیہی معیشت میں تبدیلی خاص طور پر پانچ ایز کے تعلق سے تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ‘ اگر آپ کے پاس بجلی ہے، سڑکیں ہیں، اسپتال ہیں، طبی ادارے ہیں اور کنکٹیویٹی ہے تو اس سے یکانگت پیدا ہوگی۔’

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ ٹکنالوجی اور اختراع کے ذریعہ دیہی ہندوستان کی معیشت میں تبدیلی لائی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہترین وقت ہے کہ ہم ان دیہی صلاحیتوں، اختراعی ٹیکنالوجیوں اور مصنوعات کا اظہار کریں جن کے ذریعہ دیہی زندگی میں تبدیلی لائی جاسکتی ہیں۔

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ اپنی مدد آپ کرنے والے گروپوں کو ترقی میں شامل کیاجاناچاہئے کیونکہ اس سے نہ صرف یہ آمدنی کے فرق کو دور کیاجاسکے گا بلکہ خواتین کو بااختیار بنانے کی حوصلہ افزائی بھی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بجلی فراہم کرنے پر توجہ گاؤں سے لے کر اب ہر گھر تک ہونی چاہئے۔

بنیادی ڈھانچے، رقومات، کنکٹیویٹی اور سرٹیفکیٹ دینے کے طریقہ کار  کی دشواریوں کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جس سے دیہی اختراعات کی حوصلہ افزائی ہوگی ۔ نائب صدرجمہوریہ نے دیہی نوجوانوں اور مختلف اداروں کے درمیان فرق کو دور کرنے کے لئے این آئی آر ڈی پی آر کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے اختراعات کرنے والوں کو اپنی اختراعات ، ٹیکنالوجی ، اسٹارٹ اپ میں تبدیل کرنے میں مدد مل رہی ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ صلاحیت سازی اور صنعت کاری کی وزارت، نیشنل اسکل ڈیولپمنٹ مشن اور دین دیال اپادھیائے گرامین کوشل یوجنا جیسی اسکیمیں  دیہی اختراعات کے لئے امداد فراہم کررہی ہیں۔ جس سے دیہی انویٹرس کے لئے ترقی کرنے کا صحیح ماحول  تیار ہونے  کے امکانات پیدا ہورہے ہیں۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہماری معیشت کی مجموعی ترقی کے لئے بہت ضروری ہے اور حکومت اگلے یا صرف بڑی صنعتیں روزگار کے تمام مواقع پیدا نہیں کرسکتی ۔ نائب صدرجمہوریہ نے بہت چھوٹی اور چھوٹی صنعتوں سے کہا کہ وہ اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو گلے لگائیں اور اپنی صلاحیت کو بڑھانے کے لئے ٹیکنالوجی کا استعمال کریں تاکہ یہ عمل روزگار کے مواقع پیدا کرنے میں ایک سرکردہ رول ادا کرسکیں۔

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ سرکاری ایجنسیوں اور بہت سے اداروں کی کوششوں کے باوجود اختراع پر مبنی اقتصادی ترقی  ،سافٹ ویئر اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی تک محدود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی حال ہی میں اسٹارٹ اپس کا بہت زیادہ ذکر سننے میں آیا ہے اور میک ان انڈیا انیشٹیو کے ذریعہ اس کو بڑی ترقی ملی ہے۔

نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ ہندوستان کو نوجوانوں کی اپنی طاقت کے ذریعہ ہندوستان کو ٹیکنالوجی کا ایک مرکز بننے کی کوشش کرنی چاہئے۔ ا نہوں نے کہا ‘کل کے ہندوستان کے ڈیزائن’ پر توجہ کرتے ہوئے اختراعی نوعیت کی تجربہ گاہیں قائم کرنے کی ضرورت ہے۔

 بات میں نائب صدرجمہوریہ نے دیہی انوویٹرس کے ذریعہ منعقد کی گئی ایک نمائش کا افتتاح کیا۔ انہوں نے اس ا سٹالوں کا دورہ کیا اور نوجوان صنعت کاروں اور اختراعات کاروں سے بات چیت کی۔تقریباً 150 اسٹارٹ اپ انوویٹرس جن کے ساتھ ماہرین، پیشہ وار افراد اور دیگر لوگ بھی ہیں اس دو روزہ کانکلیو میں شرکت کررہے ہیں۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More