نئی دہلی، مواصلات کے مرکزی وزیر جناب منوج سنہا نے آج یہاں درپن-پی ایل آئی ایپ کا افتتاح کیا، جس سے پالیسیوں کی آن لائن اپ گریڈیشن کے ساتھ ہندوستان میں کہیں بھی ڈاکخانے کی کسی بھی شاخ میں پی ایل آئی اور آر پی ایل آئی پالیسیوں کی پریمئم جمع کرنے میں مدد ملے گی۔ مزید برآں اس ایپ کے شروع ہونے سے ڈاکخانہ کی ہر برانچ میں ہی پی ایل آئی اور آر پی ایل آئی کی پالیسیوں کے معاملے میں میچوریٹی کے دعووں کا اندراج ہوگا ،جس پر مزید حوالے کے لئے ریکوسٹ نمبر کے ساتھ فوری طور پر اجراء کیا جائے گا۔ جناب سنہا نے کہا کہ ان دو اقدامات سے محکمہ ڈاک کو پی ایل آئی اور آر پی ایل آئی کے صارفین کو خصوصیت کے ساتھ ملک کے دہی علاقوں میں مقیم صارفین کو فروخت کے بعد بہتر خدمات مہیا کرانے میں مدد ملےگی۔
جناب سنہا نے کہا کہ آئی ٹی جدید کاری منصوبے کے تحت ملک میں ڈاک کی مکمل ڈیجیٹل کاری کے حصول کے پیش نظر محکمہ ڈاک نے نئے ہندوستان کے لئے دہی ڈاک کھروں کا ڈیجیٹل ایڈوانس منٹ(ڈی اے آر پی اے این) پروجیکٹ شروع کیا ہے، جس کا مقصد ملک کے تمام 1.29 لاکھ دہی ڈاکخانوں کو آن لائن پوسٹل اور مالی لین دین کے لئے باہم جوڑنا ہے۔ ملک کے تمام ڈاکخانوں میں سم کنکٹی ویٹی کے ساتھ دستی آلے اور شمسی توانائی پر مبنی بیک اپ نظام نصب کئے جارہے ہیں۔ پروجیکٹ کی کل لاگت 13 سو کروڑ روپے سے زائد ہے۔ 11 اپریل 2018 کو تمام 61941 ڈاکخانوں کا درپن پروجیکٹ کے تحت احاطہ کیا گیا ہے۔
درپن پروجیکٹ کے تحت تنصیب شدہ دستی آلات سے دور دراز کے دہی علاقوں میں معیاری خدمات جو پیش کی جارہی ہیں اُن میں بہتری آئے گی۔ ان علاقوں کے صارفین اب آن لائن کور بینکنگ ، اسپیڈ پوسٹ آرٹیکلس اور رجسٹرڈ ڈاک کی بکنگ، منی آرڈر کی بکنگ ، پوسٹل لائف انشورنس ؍ دہی پوسٹل لائف انشورنس کے پریمیم جمع کرسکیں گے اور دستی آلات کا استعمال کرکے پی ایل آئی ؍ آر پی ایل آئی کی میچوریٹی کے دعوے پیش کرسکیں گے۔