نئی دہلی؍ محکمہ ڈاک تار میں 9 قائم کردہ پارسل ڈائریکٹوریٹ کا افتتاح کرتے ہوئے مواصلات کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج ) اور ریلوے کے وزیر مملکت جناب منوج سنہا نے بتایا کہ کایا پلٹ سفر میں یہ ایک اور اہم قدم ہے، جو کہ محکمہ ڈاک تار نے اٹھایاہے۔ میں امیدکرتا ہوں کہ یہ ڈائریکٹوریٹ ہمارے کاروبار کو بڑھانے اور ہمارے گراہکوں کو کفایتی اور پر اثر خدمات فراہم کرنے کے لئے ایک عمل انگیز کے طورپر کام کرے گا۔
عالمی سطح پر لیٹر میل میں گراوٹ آئی ہے اور ہندوستان بھی اس مبرا نہیں ہے، لیکن اسی کے ساتھ پیکٹس اور پارسل میں بھاری اضافہ ہواہے۔ اس کی اہم وجہ ہندوسان میں ای-کامرس کے ساتھ ای-ٹیلر نظام میں تیز ترقی ہے ، جس میں مربوط کلیکشن، چھٹائی اور ترسیل کے علاوہ ڈیلیوری کے نظام کی ضرورت ہوتی ہے۔ ملک میں پارسل کاروبار (صرف لاجسٹک اور تقسیم جس میں اشیاء اور خدمات کی قیمت شامل نہیں ہے) 15 فیصد کی شرح سے بڑھ رہی ہے اور 2026 تک موجودہ 18 ہزار کروڑ سے بڑھ کر 60 ہزار کروڑ روپے تک پہنچنے کا امکان ہے۔ ہندوستان کے ڈاکٹ کے ذریعے پارسل سرگرمیوں میں سدھار کے لئے نومبر 2016 کے دوران نیٹ ورک آپٹی مائزیشن پروجیکٹ شروع کیا گیا تھا اور پارسل سے متعلق ضرورتوں جیسے کہ آپریشن نظام کی از سر نو تشکیل پروسیسنگ مراکز اور ڈیلیوری مراکز کو مضبوط کرنا سیکوریٹی کو یقینی بنانا وغیرہ کو دھیان میں رکھتے ہوئے کچھ مخصوص اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ اس کے علاوہ پارسل کی وقت اورمحفوظ ترسیل کو یقینی بنانے کے لئے محکمہ نے سڑک ٹرانسپورٹ راستوں کو بھی شروع کیا ہے۔
اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پارسلز اور ای-کامرس کے لئے ایک علیحدہ ڈائریکٹوریٹ محکمہ کے اندر قائم کیا جائے گا، جس کا ہیڈ کوارٹر نئی دہلی میں ہوگا۔ یہ ڈائریکٹوریٹ پی ایل آئی ڈائریکٹوریٹ اور کاروباری ڈیلوپمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی طرح ہی کام کرے گا، جن کو اس سے پہلے قائم کیا گیا تھا ، تاکہ پی ایل آئی کاروبار اور محکمہ کی دیگر کاروباری ترقیاتی سرگرمیوں پر توجہ دی جاسکے۔محکمہ ی روایتی میل بزنس اور مارکیٹنگ موجودہ ڈویژنوں کے ذریعے کنٹرول کی جاتی رہیں گی۔