16.4 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

منی پور نے جل جیون مشن کے تحت اپنا سالانہ ایکشن پلان پیش کیا ، مارچ 2022 تک 100 فیصد احاطہ کرنے کا ارادہ

Urdu News

نئی دہلی: ریاست منی پور نے آج جل جیون مشن کے تحت اپنے سالانہ ایکشن پلان کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پینے کے پانی اور صفائی کی وزارت، جل شکتی کی وزارت کی کمیٹی کے سامنے پیش کیا۔ مختلف مرکزی وزارتوں / محکموں اور نیتی آیوگ  کے ممبران بھی موجود تھے۔ مانی پور میں دیہی گھروں کی تعداد 4.51 لاکھ ہے۔ ان مین سے 2.27 لاکھ گھروں کو 31 مارچ 2021 تک نل کا پانی پہنچ گیا۔ عالمی وبا کوویڈ 19 کے باوجود 2020۔21 میں 1.96 لاکھ نئے ٹیپ واٹر کنیکشن فراہم کئے گئے ہیں۔ ریاست نے جل جیون مشن کے تحت  2021-22 تک باقی 2.25 لاکھ گھروں کو نلکے کا پانی  مہیا کرکے  100 فیصد تکمیل کا منصوبہ بنایا ہے۔

مالی سال 22-2021 کے آغاز کے ساتھ ہی  ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے جل جیون مشن کے سالانہ ایکشن پلان کو حتمی شکل دینے کی بھرپور مشق 9 اپریل سے شروع ہوگئی۔ کمیٹی اس منصوبے کو حتمی شکل دینے سے پہلے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے تیار کردہ سالانہ ایکشن پلان کی جانچ پڑتال کرتی ہے۔ اس کے بعد  سال بھر فنڈز جاری کئے جاتے ہیں اور باقاعدگی سے فیلڈ وزٹ کئے جاتے ہیں۔  جل جیون مشن کے ہدف کے حصول کی خاطر سالانہ ایکشن پلان پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لئے جائزہ میٹنگیں منعقد کی جاتی ہیں۔ مزیدیہ کہ  ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے کارکردگی کی ترغیب بخش گرانٹ بھی حاصل کرسکتے ہیں بشرطیکہ ان کے یہاں اچھی ساختیاتی اور مالی ترقی ہوئی ہو اور فنڈ کو استعمال کرنے کی  صلاحیت ہو۔

سال 2020-21 میں  منی پور ان سات ریاستوں میں شامل رہا جن کو بہتر کارکردگی کے لئے جے جے ایم کے تحت کارکردگی کی ترغیبی گرانٹ ملی۔ دیگر چھ ریاستیں اروناچل پردیش ، میگھالیہ ، میزورم ، سکم ، گجرات اور ہماچل پردیش ہیں۔

جل جیون مشن کے تحت حکومت ہند کی طرف سے فراہم کردہ گھریلو نل کنیکشن اور دستیاب مرکزی فنڈ اور اس سےمماثل ریاستی شیئر کے استعمال کے حساب سے رقوم کی فراہمی حکومت ہند کے ذریعہ فراہم کی جاتی ہے۔جل جیون مشن کے تحت فنڈز حکومت ہند فراہم کرتی ہے۔ یہ گھریلو نل کنیکشن کی فراہمی اور دستیاب مرکزی فنڈ اور مماثل ریاستی شیئر کا استعمال کے نتائج پر مبنی ہے۔

منی پور کا سالانہ ایکشن پلان 2021–22 کے لئے معاون سرگرمیوں پر زور دیتا ہے۔ جیسے گاؤں کے پانی اور صفائی کمیٹیوں کے ممبروں کو تربیت دینا، ولیج ایکشن پلانوں کی تیاری اور منظوری، پینے کے پانی کے ذرائع کو تقویت دینا / بڑھانا، پانی کی فراہمی کے بنیادی ڈھانچے کیتیاری، گرین واٹر ٹریٹمنٹ اور اس کا دوبارہ استعمال  اور دیہات میں پانی کی فراہمی کے نظام کی آپریٹنگ اور بحالی۔ مزید برآں ریاست بھر پور تربیت اور ہنر مندانہ پروگراموں کی منصوبہ بندی کرے گی۔ جیسے پانی کے معیار کی نگرانی پر ہر گاؤں میں 5 لوگوں کی شناخت اور مقامی کمیٹی کے ممبران میں معمار، پلمبر، الیکٹریشن، موٹر میکانکس، پمپ آپریٹرز وغیرہ کی شمولیت۔  اس کا مقصد تعمیراتی کاموں کی دیکھ بھال کے علاوی آپریشن اور دیکھ ریکھ کے لئے دیہات میں تربیت یافتہ انسانی وسائل کا کیڈر تشکیل دینا ہے۔ ریاست میں آئی ای سی کی سرگرمیاں انجام دی جائیں گی تاکہ لوگوں کو پانی کی اہمیت کا علم ہو جس نے جل جیون مشن کو ایک عوامی تحریک بنا دیا ہے۔

ریاست سے کہا گیا ہے کہ وہ موجودہ پروٹوکول کے مطابق پانی کو جراثیم اور کیمیائی آلودگی سے پاک کرنے کے لئے پانی کی جانچ کو اہمیت دیں۔ پانی کی جانچ کے لئے ضلعی اور ریاست کی سطح پر پانی کے معیار کی جانچ کی لیبارٹریاں عام لوگوں کے لئے کھول دی گئی ہیں۔ پانی کے معیار کی نگرانی کے لئے مقامی برادری کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کا شعبہ دیہاتی برادری کو بااختیار بنانے اور  سرگرم عمل ہونے میں مدد فراہم کررہا ہے۔ فیلڈ ٹیسٹ کٹس کی بروقت خریداری، کمیونٹی کو کٹس کی فراہمی، ہر گاؤں میں کم از کم پانچ خواتین کی شناخت ، فیلڈ ٹیسٹ کٹس کے استعمال کے لئے خواتین کو تربیت دینے اور پانی کی لیبارٹری پر مبنی نتائج مرتب کرنے میں ان کی مدد کرنے جیسے کئی منصوبہ بند کام کئے جارہے ہیں۔

جل جیون مشن مرکزی حکومت کا فلیگ شپ پروگرام ہے۔ اس کا مقصد 2024 تک ملک کے ہر دیہی گھر کو فنکشنل گھریلو کنکشن فراہم کرنا ہے۔ اس طرح دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئے گی اورآسانیوں  میں اضافہ ہو گا۔ ملک میں کوویڈ 19 کے واقعات میں اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے  نیشنل جل جیون مشن ریاستوں کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے تاکہ دیہی گھروں کو پانی کے کنکشن  فراہم کئے جا سکیں اور دیہی لوگوں کو خاص طور پر خواتین اور بچوں کو پانی لانے کے لئے دور نہ جانا پڑے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More