نئی دہلی، اس سال خوراک کے عالمی دن منانے کا مقصد عالمی عزم کا مظاہرہ کرنا ہے، تاکہ 2030ء تک دنیا میں مکمل طورپر بھوک مٹانے کے مقصد کو حاصل کیا جاسکے۔ مودی حکومت مکمل طورسے بھوک کو مٹانے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لئے مسلسل مرحلے وار طریقے سے کام کررہی ہے۔آج خوراک کے عالمی دن کے موقع پر ایگری اسٹار ٹ اَپ اور انٹر پرینور شپ کنکلیو(کانفرنس) کی افتتاحی تقریب میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھا موہن سنگھ نے کہا کہ کسانوں کی کوششوں اور زرعی تحقیق کی ہندوستانی کونسل (آئی سی اے آر) کے ذریعے تیار کردہ تکنیک نے زرعی پیداوار میں اضافے اور خوراک کی فراہمی میں اہم رول ادا کیا ہے۔چوتھے پیشگی تخمینے کے مطابق 18-2017ء میں اناج کی پیداوار 284.83ملین ٹن رہی، جو 14-2013 ء کے مقابلے میں20 ملین ٹن سےزیادہ ہے۔
وزیر موصوف نے بتایا کہ اس سال باغبانی کی فصلوں میں 307 ملین ٹن پیداوار ریکارڈ کی گئی، جو تغذیاتی سیکورٹی میں اہم رول ادا کرتی ہیں۔ آج باغبانی کی فصل میں ہندوستان سرفہرست ہے۔16-2015ء میں دالوں کی پیداوار 16.25ملین ٹن تھی، جو 18-2017ء میں چوتھے پیشگی تخمینے کے مطابق 25.23ملین ٹن زیادہ ہے اور جو 14-2013ء میں حاصل کی گئی پیداوار کے مقابلے 9ملین ٹن زیادہ ہیں۔وزیر موصوف نے کہا کہ پیداوار بڑھانے میں اعلیٰ معیار کی مختلف فصلوں، بیج اور ٹیکنالوجی کا رول کافی اہم رہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014 سے 2018ء کے درمیان پیداوار کے لئے فصل کی 795 قسمیں جاری کی گئی تھیں،جبکہ 2010 اور2014 کے درمیان فصل کی 448 قسمیں جاری کی گئی تھیں۔14-2013ء کے دوران افزائشی بیجوں کی مانگ اور پیداواربالترتیب 8479ٹن اور8927 ٹن تھی ، جو 17-2016ء میں بڑھ کر 10405 ٹن اور 12265 ٹن ہوگئی۔
اسکل انڈیا کے بارے میں وزیر موصوف نے کہا کہ یہ اسکیم ملک گیر سطح پر حکومت ہند نے شروع کی تھی۔اعدادوشمار کے مطابق زرعی سیکٹر میں 22لاکھ ہنرمند نوجوانوں کی ضرورت ہے، جس کے لئے ایگریکلچر ڈپارٹمنٹ (آئی سی اے آر) اور کرشی وگیان کیندروں کی مدد سے روزگار کے مختلف علاقوں میں ہنرمندی کے فروغ کی تربیت دی جارہی ہے۔ مودی حکومت نے ہنرمندی کے فروغ اور اسٹارٹ اپ کے ذریعے صنعت کاروں کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
زراعت کی سمت ملک کے نوجوانوں کو راغب کرنے کے لئے کرشی وگیان کیندروں کے ذریعے ‘آریہ’ نام کا ایک پروجیکٹ چلایا جارہا ہے اور فارمر فیسٹول پروگرام یعنی کسان میلا پروگرام اس سمت میں ایک نمایاں رول ادا کررہا ہے۔نوجوانوں کے لئے ہنرمندی کے فروغ انٹرن شپ گریجویٹ سطح پر فراہم کی جارہی ہے۔بیج اور پودے کی پیداوار ، ڈبہ بند خوراک اور پوسٹ مورگیج مینجمنٹ، مویشیوں کے علاج، فارم مشینری، مرغی پالن، مچھلی کی پیداوار، بایولوجیکل پروڈکٹس اور بایوپلاسٹری کے شعبے میں اسٹارٹ اپس کے لئے زبردست گنجائش ہے۔