17.8 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مودی حکومت نے خلائی ٹیکنالوجی کو ہر ہندوستانی گھر میں پہنچادیا ہے:ڈاکٹر جتیندرسنگھ

Urdu News

نئی دہلی، شمال مشرقی خطے کی ترقی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)، وزیر اعظم کےد فتر، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے آج حیدرآباد میں ’’جیو اسپیشل عالمی فورم کی بین الاقوامی خلائی کانفرنس میں کلیدی خطبہ دیا۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اسرو کی ٹیم کو مبارک باد دی، جس نے دنیا بھر کے ملکوں کی برادری میں ہندوستان کو ایک سب سے آگے کا لیڈر بنادیا ہے جب کہ پچھلے تین برسوں کے دوران خلائی ٹیکنالوجی کے مختلف قسم کے استعمال میں مدد فراہم کی ہے اور مودی حکومت کے بنیادی ڈھانچے اور تبدیلی کے پروگرام کی خلائی ٹیکنالوجی کو مودی حکومت نے ہر ہندوستانی کی دہلیز پر پہنچادیا ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ  بنیادی طور پر یہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی ذاتی لگن، مداخلت اور سرپرستی ہے، جس نے خلائی ٹیکنالوجی کو مودی ’’بھارت کی یکسر تبدیلی‘‘ کے مشن کا ایک لازمی حصہ بنادیا ہے جو  آخر کار ’’نئے بھارت‘‘ کی تعمیر پر منتج ہوگا۔ یہ وزیراعظم کی ایما پر ہی شائد پہلی مرتبہ اپنی نوعیت کا تبادلہ خیال ہوا ہے جو خلائی سائنس دانوں اور حکومت ہند کی مختلف وزارتوں  اور  محکموں  کے نمائندوں کے درمیان منعقد کیا گیا تاکہ ان شعبوں کو اچھی طرح سمجھا جاسکے جن میں خلائی ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔

ڈاکٹر جیتندرسنگھ نے کہا کہ پچھلے  تین برسوں کے دوران ٹیم اسرو اور خلاء کے محکمے نے ریلوے، شہری ترقی، زراعت، انسانی وسائل کے فروغ، صحت اور خاندانی بہبود سمیت  بہت سی وزارتوں کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کئے ہیں۔ خلائی ٹیکنالوجی آج مودی حکومت کے بہت سے اہم پروگراموں کو آگے بڑھانے میں اہم رول ادا کررہی ہے۔ ان میں اسمارٹ سٹی پروگرام، شہری اور ہاؤسنگ اسکیمیں،  بغیر پھاٹک والے ریلوے کراسنگ کا تحفظ، مہاتماگاندھی نریگا کی جیو-ٹیگنگ، سڑکوں اور دیگر پروجیکٹوں کے استعمال کے سرٹیفکٹ کے حصول، زراعت میں مٹی کی جانچ وغیرہ شامل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہا کہ نئے سال کے آغاز میں ہی  12 جنوری کو  28 بیرونی سیارچوں کو لانچ کیا گیا اس سے ہمارے خلائی سائنس کے بانی وکرم سارا بھائی کے  خوابوں کی تکمیل ہوتی ہے اور یہ  ثابت ہوتا ہے کہ دنیا کے ایسے  ممالک بھی ، جنہوں نے ہم سے بہت برس پہلے اپنے خلائی پروگرام شروع کئے تھے، ہماری ٹیکنالوجی اور سٹیلائٹ لانچ کرنے کی صلاحیت پر بھروسہ کرتے ہیں۔ پچھلے سال  کچھ عالمی ریکارڈ قائم کئے گئے تھے جس میں ایک ہی  لانچ میں 104 سٹیلائٹ خلاء میں پہنچانا، جنوب ایشیاء سٹیلائٹ کا لانچ اور  منگل یان کے مدار میں تین سال مکمل  ہونا شامل ہیں۔

جیو اسپیشل عالمی فورم کی میٹنگ کا حوالہ دیتے ہوئے ، جو   فی الحال منعقد ہورہی ہے، ڈاکٹر جتیندرسنگھ نے کہا کہ اس سے خلائی پروگرام کو وسعت دینے، اس کے زیادہ استعمال اور اس میں زیادہ سے زیادہ ساجھیداروں کی شرکت کے بھارت کے ارادے کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے کچھ ممتاز صنعتی گھرانوں کے نمائندوں اور سی ای او کی موجودگی اس بات کی اہمت کو اجاگر کرتی ہے کہ عالمی صنعت کاروں میں بھارت کے ساتھ اشتراک کرنے کی خواہش موجود ہے اور وہ خلائی ٹیکنالوجی کو مستقبل میں عالمی ترقی کے مشترکہ مقصد کو حاصل کرنے کے لئے  استعمال کرنے کے خواہش مند ہیں۔

Related posts

Leave a Comment

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More