21 C
Lucknow
Online Latest News Hindi News , Bollywood News

مچھلیوں اور دودھ کی پیداوار میں آسام میں اضافہ:رادھاموہن سنگھ

Urdu News

نئی دہلی، زراعت اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر جناب رادھاموہن سنگھ نے آج گوہاٹی ایڈمنسٹریٹو اسٹاف کالج میں ایک میٹنگ میں حصہ لیا، جس کا مقصد آسام میں زراعت اور باغبانی کے شعبے میں ترقی کا جائزہ لینا تھا۔ وزیر موصوف نے ریاست میں زراعت سے متعلق مختلف شعبوں کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔

ریاست میں امداد باہمی کی ترقی کا جائزہ لینے کے بعد وزیر موصوف نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست میں نیشنل کوآپریٹو ڈیولپمنٹ کارپوریشن (این سی ڈی سی) کے ذریعے امداد باہمی کی ترقی کی رفتار تیز کرنے کی پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار برسوں (2014 سے 2018) کے دوران کارپوریشن نے  ریاست کے لئے 55.46کروڑ روپے منظور کئے ہیں ، جس میں سے 11.06 کروڑ روپے پہلے ہی جاری کئے جاچکے ہیں۔ اس کے مقابلے میں اس سے پہلے کہ چار سالوں یعنی 2010-2011 سے  2013-2014 کے دوران صرف 0.90 کروڑ روپے منظور کئے گئے تھے اور ریاست کو 0.20 کروڑ روپے دئے گئے تھے۔

 جناب ردھاموہن سنگھ نے میٹنگ کو بتایا کہ پچھلے دو برسوں کے دوران  ریاست میں مچھلی اور مچھلی کے بیج کی پیداوار میں بالترتیب 10.06 فیصد  اور  45.79  فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جہاں تک مچھلی کے بیجوں کی پیداوار کا تعلق ہے، ریاست میں 2016 سے 2018 کے برسوں میں 14 ہزار 738 ملین  ایف آر وائی کی پیداوار ہوئی ہے، جو اس سے پچھلے دو برسوں کے مقابلے میں 43.79 فیصد زیادہ ہے۔ وزیر موصوف کو بتایا کہ 2016 سے 2018 کے دوران اس سے پچھلے دو برسوں کے مقابلے میں دودھ کی پیداوار میں 3.6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

 زراعت اور باغبانی کے  تمام شعبوں کا جائزہ لیتے ہوئے جناب رادھاموہن سنگھ نے کہا  کہ جتنی بھی رقم  جاری کی گئی ہے اسے مناسب طریقے پر اور وقت پر استعمال کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے اسکیموں کی تشہیر پر بھی زور دیا اور  ان اسکیموں کو کسانوں تک پہنچانے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ ریاست میں مچھلیوں کی پیداوار کا جائزہ لیتے ہوئے جناب سنگھ نے کہا کہ سرکاری منڈیوں کی تعداد میں بھی اضافے کی ضرورت ہے۔

 مرکزی وزیر نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا مرکزی حکومت کا نشانہ ریاست میں حاصل کرلیا جائے گا اور  مجموعی خوشحالی بھی آئے گی۔ ریاستی حکومت نے  مرکزی حکومت کی کوششوں میں ہاتھ بٹاتے ہوئے پوری ریاست کے لئے  ایک مربوط امداد باہمی ترقیاتی پروجیکٹ شروع کیا ہے۔ اس پروجیکٹ پر تقریباً 6 ہزار کروڑ لاگت آئی ہے، جس کے تحت تمام امکانی شعبوں کو شامل کیا جائے گا۔ مثلاً زراعت ، نامیاتی کھیتی باڑی ، باغبانی ، مویشیوں کی افزائش نسل ، ماہی گیری، اسٹوریج کی سہولتیں اور کولڈ  اسٹوریج اور  زرعی مصنوعات کو ڈبہ بند کرنے جیسے شعبے شامل ہیں۔

 حکومت آسام کے زراعت ، باغبانی اور خوراک کو ڈبہ بند کرنے کے وزیر جناب اتل بورا ، وزا رت  زراعت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری جناب وی ایس بھاسکر، جوائنٹ سکریٹری جناب پون کمار برٹھاکر اور  مرکزی نیز ریاستی حکومت کے دیگر سینئر افسران بھی آج کی میٹنگ میں موجود تھے۔

Related posts

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More