نئی دہلی، کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر مملکت جناب سی آر چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’میک اِن انڈیا‘ ایکشن پلان کے تحت پالیسی اقدامات، مالی ترغیبات، بنیادی ڈھانچے کی تشکیل، کاروبار کو آسان بنانا، اختراع اور تحقیق وترقی اور ہنر مندی کے فروغ کے ذریعے مخصوص کارروائی کے لئے 21 اہم شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے تحت ایف ڈی آئی پالیسی اور ضابطے کو کافی آسان بنادیا گیا ہے۔ ایف ڈی آئی دفاعی مینوفیکچرنگ، خوراک کو ڈبہ بند کرنے، ٹیلی کوم، زراعت، دواسازی، شہری ہوابازی، خلاء، پرائیوریٹ سکیورٹی ایجنسیوں، ریلویز، انشورنس، پنشن اور میڈیکل آلات کے لئے اہم شعبے کھولے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ 2015-16 میں یعنی صرف ایک سال میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی آمد 55 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی اور یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے۔ جبکہ اپریل 2014 اور اکتوبر 2017 کے درمیان کل ایف ڈی آئی کی آمد 198.48 ارب ڈالر رہی۔ 2016-17 میں ایف ڈی آئی کی آمد 60 ارب ڈالر رہی جوکہ ایک ریکارڈ ہے اور کسی مال سال میں سب سے زیادہ ہے۔آئی ایم ایف عالمی اقتصادی آؤٹ لک کے مطابق اور اقوام متحدہ کی عالمی اقتصادی صورت حال کے امکانات 2017 کے مطابق ہندوستان دنیا میں سب سے تیز ابھرتی ہوئی معیشت بن رہا ہے۔