نئی دہلی، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا کہ انہوں نے اپنی زندگی کی تکمیلات اپنے اساتذہ اور اتالیق سے حاصل کی جنہوں نے ان کے اسکول اور کالج کے دنوں میں ان کی تربیت کی۔
وہ یوم اساتذہ کے موقعے پر اکشر ودیالیے کے اساتزہ اور طلبا سے ورچوئل طریقے سے بات کر رہے تھے۔ اکشر ودیالیہ نایک اسکول ہے جسے نلور میں سورن بھارت ٹرسٹ اور ہنر مندی کے نصابات کے تربیت کار چلاتے ہیں۔ ان کورسز کا اہتمام ایس بی ٹی نلور ، وجے واڑہ اور حیدرآباد میں مختلف اداروں کے ساتھ مل کر کرتا ہے۔
نائب صدر جمہوریہ نے سابق صدر جمہوریہ اور نائب صدر جمہوریہ جناب سرو پلی رادھا کرشنن کو عاززی کے ساتھ خراج عقیدت پیش کیا اور انہیں ایک نمایاں استاد ، فلسفی، اسکالر، دانشور اور مصنف قرار دیا۔
جناب نائیڈو نے اس موقعے پر اپنے اساتذہ اور اتالیق کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔ اور یادیں تازہ کیں کہ انہوں نے گروپورنیمہ کے موقعے پر 51 سے زیادہ اساتذہ اور مینٹر کو گروپورنیمہ پر تعظیم پیش کی۔ جنہوں نے ان کے کیریئر اور زندگی کو ایک شکل دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اپنے اسکول اور کالج کے دنوں میں وہ ہر لمحے سے لطف اندوز ہوئے۔
اظہار خیال کرتے ہوئے کہ سیکھنے کا عمل ایک لگاتار عمل ہے ۔ نائب صدر جمہوریہ نے طلبا سے کہا کہ وہ اساتذہ ، والدین اور اپنے دادا ، دادی ، نانا، نانی سے علم حاصل کریں جنہوں نے اپنی زندگی میں زبردست عملی تجربات حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے اُن کو کتابیں پڑھنے کا مشورہ بھی دیا۔ اکشر ودیالیے ، ایس بی ٹی ، مپاورپو فاؤنڈیشن اور دیگر تنظیموں کی طرف سے آن لائن کلاسیز اور تربیتی کورسز کے انعقاد پر ان کی تعریف کرتے ہوئے جناب نائیڈو نے اعتماد ظاہر کیا کہ ملک کے عوام اس عالمی وبا پر قابو پا لیں گے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو ہنرمندی سے لیس کیا جانا اہم ہے تاکہ انہیں روزگار تلاش کرنے کے قابل بنایا جا سکے یا وہ خود اپنا روزگار کر سکیں۔
یہ اظہار خیال کرتے ہوئے کہ بھارتی فلسفے کی اصل بنیاد شیئر اینڈ کیئر یعنی اپنے تجربات دوسروں کو بتانا اور دوسروں کی دیکھ بھال کرنا، جناب نائیڈو نے نلور میں ایس بی ٹی کی تعریف کی کہ اس نے لاک ڈاؤن کے دوران مائیگرینٹ کارکنوں اور آس پاس کے گاوؤں کے ضرورتمند لوگوں کو طبی امداد کے ساتھ ساتھ کھانہ اور دیگر چیزیں فراہم کر کے ان کی مدد کی۔